امریکہ: سپر باؤل پریڈ پر فائرنگ میں ایک شخص ہلاکِ،متعدد زخمی
15 فروری 2024
پولیس نے بتایا کہ کنساس سٹی چیفس کی سپر باؤل میں جیت کا جشن منانے کے لیے منعقدہ ایک پروگرام پر فائرنگ سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔ پولیس نے اس سلسلے میں تین افراد کو حراست میں لیا ہے۔
اشتہار
امریکی ریاست میزوری کی کینساس سٹی میں ہونے والی فائرنگ میں کم سے کم ایک شخص کی ہلاکت اور بیس سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سپر باؤل کی فتح پر جشن منانے کے لیے ایک پریڈ ہو رہی تھی۔ اس سلسلے میں ہونے والے پروگرام کے اختتام پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
جشن کی یہ پریڈ بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق تقریباً دو بجے دوپہر میں یونین اسٹیشن کے پاس پہنچ کر ختم ہوئی اور مقامی اطلاعات کے مطابق کنساس سٹی چیفس کے کھلاڑی ابھی اسٹیج پر ہی موجود ہی تھے، کہ فائرنگ شروع ہو گئی۔
تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس اب بھی متاثرین کی کل تعداد کا پتہ لگانے کے لیے کام کر رہی ہے اور بتایا کہ یہ کیس ''ابھی بھی ایک فعال تفتیش کے دائرے میں ہے۔''
ریڈیو ڈی جے کی ہلاکت اور گرفتاریاں
پولیس چیف گریوز نے بتایا کہ اس واقعے کے سلسلے میں پولیس نے ایک تیسرے فرد کو بھی حراست میں لیا ہے، جبکہ دو افراد کے حراست میں لیے جانے کی پہلے ہی اطلاع تھی۔
انہوں نے آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیوز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، ''ہم نے تین افراد کو حراست میں لیا ہے، اور آج کے واقعے کی تفتیش جاری ہے۔'' مذکورہ ویڈیو میں ایک فرد کو زیر کرنے میں پولیس کی مدد کرتے ہوئے شائقین کو بھی دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس متوفی کی شناخت کرنے اور ان کے اہل خانہ کو جلد از جلد مطلع کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، جبکہ زخمیوں کو ان کے پیاروں سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔''
کنساس سٹی کے ایک مقامی ریڈیو اسٹیشن کے کے ایف آئی نے بعد میں یہ اطلاع دی کہ اس کی ایک ڈی جے لیزا لوپیز فائرنگ میں ہلاک ہو گئی ہیں۔
ریڈیو اسٹیشن 'کنساس کمیونٹی ریڈیو' نے اپنے ایک بیان میں سوشل میڈیا ایکس پر لکھا، ''اس احمقانہ حرکت نے اس کے خاندان سے ایک خوبصورت شخص کو چھین لیا ہے۔''
چیفس کا اظہار افسوس
کنساس سٹی چیفس نے ایک بیان میں اس فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ''تشدد کے اس بے ہودہ فعل سے واقعی غمزدہ ہیں '' اور یہ کہ ان کے ''دل متاثرین، ان کے اہل خانہ اور کنساس سٹی کے تمام لوگوں کے ساتھ ہیں۔''
بیان میں قانون نافذ کرنے والے حکام اور پولیس کا شکریہ ادا کیا گیا اور کہا گیا کہ امریکی فٹ بال ٹیم کے تمام کھلاڑی، کوچ اور عملہ محفوظ ہیں اور فائرنگ کے بعد ان سب کا معائنہ کیا گیا۔
کنساس سٹی کے میئر کوئنٹن لوکاس، جو اس جشن میں بھی شریک تھے، ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ وہ شوٹنگ کے بارے میں ''ناقابل یقین حد تک پریشان اور مایوس'' ہیں۔
انہوں نے کہا، ''میں نہیں چاہتا کہ ہمیں اپنے ملک میں، ہر بڑے ایونٹ کے لیے گولی مار دیے جانے کی فکر کے بارے میں فکر کرنا پڑے۔''
کنساس سٹی پولیس چیف اسٹیسی گریوز نے کہا کہ ''آج جو کچھ بھی ہوا میں اس پر ناراض ہوں۔ جو لوگ بھی اس جشن میں آئے تھے، وہ ایک محفوظ ماحول کی توقع رکھتے ہیں۔''
گن وائلنس آرکائیو کے مطابق کنساس سٹی شوٹنگ کہ یہ واقعہ رواں برس اب تک امریکہ میں کم از کم 47 ویں بڑے پیمانے پر شوٹنگ کے واقعات میں سے ایک ہے۔ بڑے واقعات کا مطلب یہ کہ جس میں بندوق بردار سمیت چار یا اس سے زیادہ لوگ مارے گئے ہوں۔
اشتہار
جشن منانے کے لیے ہزاروں کا مجمع
کنساس سٹی چیفس ٹیم نے نیشنل فٹ بال لیگ کے رواں برس سپر باؤل میں گزشتہ اتوار کے روز کامیابی حاصل کی تھی، جس کے جشن کے لیے شہر کے مرکز میں ہزاروں افراد جمع ہوئے تھے۔
میزوری اور کنساس کے دونوں گورنرز نے کہا کہ جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تو، وہ دونوں وہاں موجود تھے لیکن وہ محفوظ طریقے سے علاقے سے نکل گئے۔
وہ علاقے جو جشن میں ہجوم سے بھرے ہوئے تھے شوٹنگ کے بعد ویران نظر آئے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عینی شاہدین اس حوالے سے جو ویڈیوز پوسٹ کی ہیں، اس میں یونین اسٹیشن کے باہر افراتفری کا ماحول دیکھا جا سکتا ہے۔ اس اسٹیشن کی 109 برس پرانی عمارت بیوکس آرٹس کی ایک شاندار تعمیری نمونہ ہے، جو ایک وقت میں مسافروں اور مال بردار ٹریفک کے لیے امریکی ریل کے ایک بڑے مرکز کے طور پر کام کرتی تھی۔ اب بھی یہ سیاحوں کی اہم توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
ص ز /ج ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)
امریکا میں اندھا دھند فائرنگ کے ہلاکت خیز واقعات
امریکا میں لوگوں پر بلااشتعال فائرنگ کے ہلاکت خیز واقعات جدید دور کا المیہ بن چکے ہیں۔ ان واقعات میں اوسطاً سالانہ 30 ہزار انسان مارے جاتے ہیں۔ ایسی اندھا دھند فائرنگ کے واقعات کسی بھی وقت کسی بھی جگہ رونما ہو سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/S. Platt
تھاؤزنڈ اوکس کے ریستوراں میں فائرنگ
سن 2018 نومبر میں ایک اٹھائیس سالہ سابق میرین فوجی نے لاس اینجلس شہر کے نواحی علاقے تھاؤزنڈ اوکس کے ایک ریسٹورنٹ میں فائرنگ کر کے بارہ افراد کو ہلاک اور دس دیگر کو زخمی کر دیا۔ بارڈر لائن اینڈ گرل نامی ریسٹورنٹ میں ایک کالج کے نوجوان طلبہ کی پارٹی جاری تھی۔ سابق امریکی فوجی نے حملے کے بعد خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Terrill
پِٹس برگ کا کنیسہ، دعائیہ عبادت کے دوران فائرنگ
اکتوبر سن 2018 میں پِٹس برگ شہر کے نواحی یہودی علاقے کی ایک قدیمی عبادت گاہ میں کی گئی فائرنگ سے گیارہ عبادت گزار مارے گئے۔ اس حملے کا ملزم گرفتار کر لیا گیا اور اسے انتیس فوجداری الزامات کا سامنا ہے۔ امکان ہے کہ استغاثہ اس کے لیے موت کی سزا کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ اس حملہ آور نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کے نزدیک یہودی نسل کشی کے مرتکب ہوئے تھے اور وہ انہیں ہلاک کرنا چاہتا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Wittpenn
پارک لینڈ، فلوریڈا
امریکی ریاست فلوریڈا کے علاقے پارک لینڈ کے ایک ہائی اسکول کے سابق طالب علم نے فروری 2018ء میں اپنے اسکول میں داخل ہو کر اپنے ساتھی طلبہ پر فائرنگ کی اور کم از کم سترہ افراد کو ہلاک کر دیا۔ اس واقعے کے بعد امریکی طلبہ نے اسلحے پر پابندی کے حق میں ملک گیر احتجاج بھی کیا۔
تصویر: picture-alliance/E.Rua
ٹیکساس کے چرچ میں دو درجن سے زائد ہلاکتیں
امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے سدرلینڈ اسپرنگز میں ایک چھبیس سالہ نوجوان نے اپنے سسرالی رشتہ داروں سے ناراضی کے بعد ایک گرجا گھر میں داخل ہو کر حملہ کیا۔ فرسٹ بیپٹسٹ چرچ میں نومبر سن 2017 میں کی گئی اس فائرنگ کے نتیجے میں چھبیس افراد مارے گئے تھے۔ ہلاک شدگان کی عمریں اٹھارہ سے بہتر برس کے درمیان تھیں۔
لاس ویگاس کے نواح میں منعقدہ کنٹری میوزک فیسٹیول کے شرکاء پر کی گئی فائرنگ کو جدید امریکی تاریخ کا سب سے خونی حملہ قرار دیا گیا تھا۔ ایک چونسٹھ سالہ حملہ آور نے ایک ہوٹل کی کھڑکی سے میلے کے شرکاء پر بلااشتعال فائرنگ کر کے انسٹھ افراد کو ہلاک کر دیا۔ آٹھ سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس شخص نے بعد میں خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی تھی۔ اس حملے کے محرکات ابھی تک غیر واضح ہیں۔
تصویر: picture-alliance/M. J. Sanchez
پَلس نائٹ کلب، اورلینڈو
ایک افغان نژاد امریکی نے ریاست فلوریڈا کے بڑے شہر اورلینڈو کے ہم جنس پرستوں کے ایک کلب میں داخل ہو کر کم از کم پچاس افراد کو اپنی رائفل سے بلااشتعال فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ جون سن 2016 میں کیے گئے اس حملے کی وجہ حملہ آور کی ہم جنس پرستی سے شدید نفرت تھی۔ اس حملے کی دنیا بھر کے ہم جنس پرست حلقوں نے مذمت کی تھی۔
تصویر: Reuters/J. Young
سینڈی ہُک اسکول، نیو ٹاؤن، کنَیٹیکٹ
امریکی ریاست کنیٹیکٹ کے شہر نیو ٹاؤن کے سینڈی ہُک ایلیمنٹری اسکول میں ایک بیس سالہ نوجوان نے داخل ہو کر فائرنگ کی اور کم از کم بیس افراد کو ہلاک کر دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں چھ اساتذہ کے علاوہ باقی سب چھ سے آٹھ برس تک کی عمر کے بچے تھے۔ حملہ آور نے اس حملے سے قبل اپنی والدہ کو بھی گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ بعد ازاں اس نوجوان نے خود کشی کر لی تھی۔
تصویر: AP
سینچری سِکسٹین تھیٹر، اورورا
ریاست کولوراڈو کے شہر اورورا میں ایک فلم دیکھنے والوں کو جولائی سن 2012 میں ایک مسلح شخص کی گولیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس فائرنگ میں چودہ افراد ہلاک اور پچاس دیگر زخمی ہوئے تھے۔ فلم بین بیٹ مین سیریز کی فلم ’دی ڈارک نائٹ رائزز‘ دیکھ رہے تھے جب ان پر فائرنگ کی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ورجینیا ٹیک یونیورسٹی، بلیکس برگ
ورجینیا کی ٹیکنیکل یونیورسٹی میں ایک طالب علم نے فائرنگ کر کے بتیس افراد کو قتل کر دیا تھا۔ اپریل سن 2007 کی اس فائرنگ کے بعد امریکی عوام نے بہت بااثر نیشنل رائفلز ایسوسی ایشن کی مخالفت شروع کر دی تھی اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ یہ تنظیم امریکا میں گن کنٹرول قوانین کی مخالف ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Maury
کولمبائن ہائی اسکول، لِٹلٹن
ریاست کولوراڈو کے شہر لِٹلٹن میں کی گئی اس فائرنگ نے پوری امریکی قوم کو صدمے سے دوچار کر دیا تھا۔ یہ کسی اسکول میں اندھا دھند فائرنگ کا پہلا واقعہ تھا۔ کولمبائن ہائی اسکول کے دو ناراض طلبہ خودکار ہتھیار لے کر اسکول میں داخل ہوئے تھے اور انہوں نے فائرنگ کر کے تیرہ انسانوں کی جان لے لی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Jefferson County Sheriff's Department