امریکہ میں ایئرلائن سیکیورٹی: ’نئے اقدامات کا اعلان آج‘
2 اپریل 2010واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق نئے سیکیورٹی اقدامات کے تحت ممکنہ طور پر چند خاص ملکوں سے آنے والے مسافروں کی خصوصی سکریننگ کا وہ طریقہ کار ختم کر دیا جائے گا، جس کا مقصد ممکنہ دہشت گردوں کا قبل ازوقت پتہ چلانا ہے۔
امریکی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق سلامتی سے متعلق اس نئی امریکی سوچ کے تحت ان چودہ ملکوں سے، جن میں سے زیادہ تر اکثریتی مسلمان آبادی والی ریاستیں ہیں، امریکہ کے لئے روانگی سے قبل مسافروں کی لازمی اضافی نگرانی کا عمل ماضی کا حصہ بن جائے گا۔ یہ سیکیورٹی سسٹم اس واقعے کے بعد متعارف کرایا گیا تھا، جس میں گزشتہ برس کرسمس کے روز نائجیریا سے تعلق رکھنے والے القاعدہ کے ایک عسکریت پسند نے ہالینڈ میں ایمسٹرڈیم سے امریکی شہر ڈیٹرائٹ جانے والی ایک مسافر پرواز کو دھماکے ست اڑانے کی ناکام کوشش کی تھی۔
متوقع طور پر واشنگٹن میں مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی شام ہوم لینڈ سیکیورٹی کی امریکی وزارت کی طرف سے جو اعلان کیا جا ئے گا، وہ تین ماہ تک جاری رہنے والے سیکیورٹی اقدامات کے قابل اعتماد اور خامیوں سے پاک ہونے کے سلسلے میں اُس مشاہداتی اور تجزیاتی عرصے کے اختتام پر کیا جائے گا، جس کے بعد حکومت نے دیرپا نوعیت کے فیصلے کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔
اخبار نیو یارک ٹائمز نے واشنگٹن میں اوباما انتظامیہ کے اعلیٰ اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہےکہ نئے ایئر لائن سیکیورٹی ضابطوں کے ذریعے یہ ممکن ہو جائے گا کہ مسافروں کے بارے میں تفصیلی ذاتی معلومات اور مشاہداتی رپورٹوں کی وساطت سے ان کا ممکنہ حملہ آوروں کے بارے میں جمع کی گئی معلومات سے موازنہ کیا جائے۔ اگر کسی مسافر سے متعلق ایسی معلومات ممکنہ دہشت گردوں کے بارے میں خفیہ اطلاعات سے ہم آہنگ پائی گئیں تو پھر غیر ملکی مسافروں کے علاوہ امریکہ واپس آنے والے امریکی شہریوں کی بھی لازمی خصوصی سکریننگ کی جائے گی۔
امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی جمعہ کی اشاعت میں لکھا کہ نئے ایئر لائن سیکیورٹی اقدامات پر عملدرآمد اسی مہینے شروع ہو جائے گا۔ تو مصدقہ طور پر عسکریت پسندانہ سوچ کے حامل افراد کے امریکہ تک فضائی سفر یا امریکہ میں داخلے پر پابندی سے متعلق وہ no-fly لسٹ آئندہ بھی مؤثر رہے گی جو اس وقت بھی پیش نظر رکھی جاتی ہے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عدنان اسحاق