امریکہ میں تیل کے سٹریٹیجک ذخائر استعمال کرنے پر غور
6 مارچ 2011وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاف بل ڈیلی نے امریکی ٹیلی وژن ادارے NBC کے پروگرام ’میٹ دی پریس‘ میں اتور کے روز کہا کہ کئی عرب ملکوں میں حکمرانوں کے خلاف عوامی احتجاجی لہر اور تیل کی عالمی منڈیوں میں قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے اوباما انتظامیہ سنجیدگی سے اس بارے میں غور کر رہی ہے کہ امریکہ میں تیل کے سٹریٹیجک ذخائر کا جزوی استعمال عالمی منڈیوں میں قیمتوں کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
امریکی انتظامیہ کے ان ارادوں کی ملکی سینیٹ کے کئی ارکان کی طرف سے بھی حمایت کی جا رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاف Bill Daley کے بقول اوباما انتظامیہ اس بارے میں تمام امکانات کا کھل کر جائزہ لینا چاہتی ہے۔
امریکی سینیٹ کے کئی ڈیموکریٹ ارکان اس بات کے حامی ہیں کہ حکومت کو ہنگامی حالات کے لیے محفوظ رکھے گئے تیل کے ذخائر کو جزوی طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے سینیٹ کے کم ازکم تین ڈیموکریٹ ارکان صدر باراک اوباما کو یہ مشورہ دے چکے ہیں کہ امریکہ کو اپنے ہاں تیل کے ان ذخائر کو محدود عرصے کے لیے استعمال تھوڑا سا استعمال کر لینا چاہیے تاکہ خاص طور پر لیبیا کی صورتحال کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں تیل کی 100 ڈالر فی بیرل سے بھی زیادہ ہو جانے والی قیمت کو دوبارہ کم کیا جا سکے۔
امریکہ میں تیل کے ان محفوظ ذخائر کو سٹریٹیجک پٹرولیم ریزرو کہا جاتا ہے اور ان کا حجم 727 ملین بیرل بنتا ہے۔ اس سلسلے میں توانائی کے امریکی وزیر سٹیون چُو تیل کے ان امریکی ذخائر کے جزوی استعمال کو کم از کم اپنی طرف سے خارج از امکان قرار دے چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی سعودی عرب کی اس اضافی یومیہ پیداوار کی وجہ سے آنی چاہیے، جس کا سعودی حکومت نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر ابھی حال ہی میں فیصلہ کیا تھا۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عصمت جبیں