1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشمالی امریکہ

امریکہ نے دستاویزات لیک کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا

14 اپریل 2023

اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کے مطابق دستاویزات لیک کرنے کے معاملے میں 21 سالہ جیک تیکشیرا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ امریکی فورسز نیشنل گارڈز میں بطور ایئر مین کام کر رہے تھے۔

USA Dighton | US-Leaks Festnahme Jack T.
تصویر: WCVB-TV/AP/dpa/picture alliance

امریکہ کے وفاقی تفتیش کاروں نے جمعرات کے روز ایک شخص کو گزشتہ ہفتے یوکرین جنگ سے متعلق اہم اور خفیہ امریکی معلومات افشاء کرنے کے سلسلے میں گرفتار کر لیا۔

خفیہ دستاویزات افشا ہونے پر امریکہ کی سبکی

گرفتاری کے چند منٹ بعد ہی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ گرفتار شدہ 21 سالہ جیک تیکشیرا نیشنل گارڈز میں محکمہ ایئر فورس کے ایک ملازم ہیں۔

یوکرینی جنگ سے متعلق خفیہ دستاویزات کی مبینہ لیک

گارلینڈ نے کہا کہ یہ گرفتاری ''قومی دفاع کی خفیہ معلومات کو مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر ہٹانے، برقرار رکھنے اور انہیں منتقل کرنے کی تحقیقات کے سلسلے میں کی گئی ہے۔'' انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی ایجنٹوں نے تیکشیرا کو کسی ''ناخوشگوار واقعے کے بغیر'' ہی حراست میں لے لیا۔

یوکرینی جنگی سے متعلق منصوبے کی امریکی خفیہ دستاویزات لیک

اس سے پہلے ایف بی آئی نے کہا تھا کہ اس نے ایک ''گرفتاری کی ہے اور میساچوسٹس کے نارتھ ڈائٹن میں حکام کی جانب سے ایک رہائش گاہ پر قانون نافذ کرنے کا عمل جاری ہے۔ گرفتاری کے بعد تیکشیرا کو میساچوسٹس کی فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

جیک تیکشیرا نے مبینہ طور پر ایک آن لائن گیمنگ چیٹ روم میں خفیہ فائلیں شیئر کی تھیں۔ انہیں اب جاسوسی کے ایکٹ کے تحت الزامات کا سامنا ہے۔

گرفتاری کی کارروائی میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھاری ہتھیاروں سے لیس ایف بی آئی کے ایجنٹ میساچوسٹس میں واقع تیکشیرا کے گھر کے باہر جمع ہیں اور پھر وہ ٹی شرٹ اور شارٹس میں ملبوس ایک شخص کو حراست میں لے رہے ہیںتصویر: Steven Senne/AP/picture alliance

گھر کے آس پاس چھاپے کی کارروائی

گرفتاری کی کارروائی میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھاری ہتھیاروں سے لیس ایف بی آئی کے ایجنٹ میساچوسٹس میں واقع تیکشیرا کے گھر کے باہر جمع ہیں اور پھر وہ ٹی شرٹ اور شارٹس میں ملبوس ایک شخص کو حراست میں لے رہے ہیں۔

پینٹاگون کے پریس سکریٹری پیٹ رائڈر نے گرفتاری سے چند منٹ قبل ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ خفیہ معلومات افشا کرنے سے متعلق ''تفتیش ابھی جاری ہے۔ یہ دانستہ کیا گیا ایک مجرمانہ فعل ہے۔''

مشتبہ شخص کے بارے میں مزید معلومات کیا ہیں؟

 تیکشیرا کے سروس ریکارڈ کے مطابق، وہ ریاست میساچوسٹس میں اوٹس ایئر نیشنل گارڈ بیس میں پہلے درجے کے ایئر مین تھے۔ انہوں نے سن 2019 میں ایئر نیشنل گارڈ میں شمولیت اختیار کی تھی اور ''سائبر ٹرانسپورٹ سسٹمز جرنی مین'' میں ایک آئی ٹی ماہر کے طور پر کام کیا۔ یہ محکمہ فوج میں کیبل سروسز اور اس کے ہب سمیت مواصلاتی نیٹ ورکس کی ذمہ داری سنبھالتا ہے۔

ایک دفاعی اہلکار نے حساس معاملات پر بات کرنے کے لیے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چونکہ تیکشیرا کو نیٹ ورکس کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، اس لیے اس کردار میں انہیں اعلی سطح کی سکیورٹی کلیئرنس حاصل تھی۔

اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ گرفتار شدہ 21 سالہ جیک تیکشیرا نیشنل گارڈز میں محکمہ ایئر فورس کے ایک ملازم ہیںتصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بدھ کے روز اطلاع دی تھی کہ خفیہ امریکی دستاویزات کو لیک کرنے کا شبہ ایک ایسے نوجوان شخص پر ہے، جو ''کرشماتی شخصیت کا مالک اور بندوق کا شوقین'' ہے نیز ایک نامعلوم فوجی اڈے پر کام کرتا تھا۔

خفیہ دستاویزات باقاعدگی سے گروپ چیٹ پر پوسٹ کی جاتی تھیں

اطلاعات کے مطابق گروپ کے ارکان نے بتایا ہے کہ یہ شخص ''او جی''  کے نام سے چیٹ گروپ میں آتا اور باقاعدگی سے گروپ میں دستاویزات پوسٹ کرتا تھا۔ پوسٹ کی گئی دستاویزات میں سے ایک کا نام ''نو فارین'' تھا، جسے غیر ملکی شہریوں کے لیے پوسٹ کرنا ممنوع ہے۔

چیٹ گروپ کے دو ارکان نے انٹرویوز کے دوران ان دستاویزات شیئرنگ کے متعلق معلومات فراہم کیں، جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی۔

دستاویزات میں کیا ہے؟

ان خفیہ دستاویزات میں نیٹو اور امریکہ کی جانب سے یوکرین کو دی جانے والی عسکری مدد کی تفصیلات درج ہیں۔ تاہم بعض امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ دستاویزات ممکنہ طور پر جعل سازی کے ذریعے ردوبدل کے ساتھ جاری کیے گئے ہیں، جو غلط معلومات پھیلانے کی روسی مہم کا حصہ ہو سکتے ہیں۔

یہ دستاویزات 23 فروری 2023 سے یکم مارچ 2023 کے درمیانی عرصے کی ہیں۔ ان دستاویزات میں یوکرین کو دی جانے وا لی فوجی ساز و سامان اور آلات کی تفصیلات بھی درج ہیں۔ عموماً امریکی حکام عوامی طور پر اس بارے میں تفصیلات اتنی باریکی سے نہیں دیتے۔ تاہم ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ان دستاویزات میں تحریف کی گئی ہے اور روسی فوجیوں کی ہلاکت کم کر کے بتائی گئی ہے۔

ان دستاویزات میں درج ہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے اب تک 16 ہزار سے ساڑھے 17 ہزار روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، جب کہ امریکی حکام کے مطابق اس جنگ کے آغاز سے اب تک دو لاکھ روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی)

امریکی خفیہ دستاویزات لیک، معاملہ کیا ہے؟

02:39

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں