1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ: غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کی ملک بدری کا آغاز

4 فروری 2025

اطلاعات کے مطابق ایسے پہلے اقدام میں دو سو سے زائد بھارتی 'غیر قانونی' تارکین وطن کو امریکہ کے ایک فوجی طیارے سے بھارت لایا جا رہا ہے۔ اس کی ابتدا ایسے وقت ہوئی ہے، جب وزیر اعظم نریندر مودی امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔

امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن
امریکی فوج کا طیارہ سان انٹونیو سے روانہ ہوا، جو کئی گھنٹوں کی پرواز کے بعد بھارت پہنچنے والا ہے، اس طیارے پر سوار دو سو پانچ لوگوں کے لیے صرف ایک ٹوائلٹ ہے تصویر: Etienne Laurent/EPA-EFE

منگل چار فروری کے روز بھارتی ذرائع ابلاغ میں، جو سب سے بڑی خبر سہ سرخیوں میں ہے، اس کے مطابق بھارت کے 205 غیر قانونی تارکین کو لے کر امریکی فوج کا ایک طیارہ بھارتی صوبے پنجاب کے امرتسر کے لیے روانہ ہوچکا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سی-17 امریکی فوج کا طیارہ سان انٹونیو سے روانہ ہوا، جو کئی گھنٹوں کی پرواز کے بعد بھارت پہنچنے والا ہے۔ اس طیارے پر سوار دو سو پانچ لوگوں کے لیے صرف ایک ٹوائلٹ ہے۔ 

امریکہ کا اب 'مجرم' تارکین وطن کو گوانتانامو بے میں رکھنے کا فیصلہ

نئے امریکی صدر نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا اور اس سلسلے میں امریکی فوجی طیارے غیر قانونی تارکین وطن کو گوئٹے مالا، پیرو اور ہونڈوراس پہلے ہی لے کر پہنچ چکے ہیں۔ تاہم بھارت کے لیے اس نوعیت کی یہ سب سے طویل فاصلے کی فلائٹ ہے۔

ٹرمپ اور مودی کی فون پر گفتگو، دو طرفہ تجارت بھی اہم موضوع

لاکھوں بھارتی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں!   

 امریکہ میں تقریباً 7,25,000 بھارتی غیر قانونی تارکین وطن رہتے ہیں اور اطلاعات کے مطابق غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو واپس بھیجنے کے لیے ممکنہ طور پر ایسی کئی پروازوں میں سے یہ پہلی پرواز ہے۔ ایسے ہزاروں افراد کی واپسی کے لیے ایسی درجنوں پروازوں کے آنے کا امکان ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت کرنے والے ایک امریکی اہلکار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک امریکی فوجی طیارہ، بھارتی تارکین وطن کو لے کر بھارت کے لیے پیر کے روز روانہ ہوا، جس کے 24 گھنٹے کے اندر بھارت پہنچنے کی امید ہے۔

سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن گرفتار کر کے ملک بدر کر دیے گئے، ٹرمپ انتظامیہ

بھارتی ذرائع ابلاغ نے نئی دہلی میں حکام کے ذرائع سے یہ اطلاع دی ہے کہ بھارتی حکومت اس ملک بدری کے عمل میں سے اچھی طرح سے واقف ہے اور جن افراد کو امریکہ سے بھارت واپس لایا جا رہا ہے، ان کی شناخت کر لی گئی تھی۔ یہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ مودی حکومت بھی امریکہ کے اس عمل میں شامل ہے۔

 امریکہ میں تقریباً 7,25,000 بھارتی غیر قانونی تارکین وطن رہتے ہیں اور ایسے غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو واپس بھیجنے کے لیے ممکنہ طور پر ایسی کئی پروازوں میں سے یہ پہلی پرواز ہےتصویر: Getty Images/S. Gries

البتہ بھارتی حکام نے باضابطہ طور پر ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس خبر سے متعلق صحافیوں نے نئی دہلی میں وزارت خارجہ کو بہت سے سوالات بھیجے ہیں، تاہم اس نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی افغان شہریوں کے لیے بڑا دھچکہ

مودی کا دورہ امریکہ اور واشنگٹن کے مطالبات

غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کی امریکہ سے ملک بدری کا یہ اعلان اسی دن ہوا ہے، جس روز یہ اطلاع آئی کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اگلے ہفتے ہی امریکہ کے سرکاری دورے پر جانے والے ہیں۔

ٹرمپ کے دوسری بار امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مودی کا یہ پہلا دورہ ہو گا اور اطلاعات ہیں کہ وہ بارہ فروری کے روز اپنا دورہ شروع کریں گے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ نئی دہلی امریکہ سمیت بیرون ملک 'غیر قانونی طور پر' رہنے والے بھارتی شہریوں کی "جائز واپسی" کے لیے تیار ہے۔

لاکھوں افراد کی ممکنہ ملک بدری امریکی معیشت کے لیے خطرہ بھی

ابھی چند روز قبل ہی صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا تھا کہ "تاریخ میں پہلی بار، ہم غیر قانونی غیر ملکیوں کا پتہ لگا رہے ہیں اور انہیں فوجی طیاروں میں لوڈ کر رہے ہیں اور انہیں واپس ان جگہوں پر چھوڑ رہے ہیں جہاں سے وہ آئے تھے۔"

امریکی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ جب غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کو واپس لینے کی بات آتی ہے، تو وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے بھارت، "جو صحیح ہے وہ کرے گا۔"  بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور امریکہ نے تقریبا 18,000 ایسے بھارتی تارکین وطن کی شناخت کی ہے، جو غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے تھے۔

جرمن تارکین وطن کا اب امریکہ پہلا انتخاب نہیں رہا

نئے امریکی وزیر خارجہ روبیو نے واشنگٹن کے دورے کے دوران اپنے بھارتی ہم منصب جے شنکر کے ساتھ بھی "بے قاعدہ امیگریشن" کا مسئلہ اٹھایا تھا، جس پر بھارتی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ بھارت غیر قانونی نقل مکانی کی حمایت نہیں کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا، "غیر قانونی امیگریشن اکثر دیگر غیر قانونی سرگرمیوں سے منسلک ہوتی ہے۔ یہ ہماری ساکھ کے لیے نہ تو مطلوب ہے اور نہ ہی فائدہ مند ہے۔ اگر ہمارے شہریوں میں سے کوئی بھی غیر قانونی طور پر امریکہ میں پایا جاتا ہے اور ہم ان کی شہریت کی تصدیق کرتے ہیں، تو ہم ان کی بھارت میں قانونی واپسی کے لیے تیار ہیں۔"

مسلمان پناہ گزینوں کو بھارتی شہریت نہیں ملے گی

03:04

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں