1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشمالی امریکہ

امریکہ نے فضا میں موجود ایک اور 'نامعلوم شے' کو مار گرایا

13 فروری 2023

ریاست الاسکا اور کینیڈا میں اس طرح کے دو مختلف واقعات کے بعد اس تیسری نا معلوم شئے کو ہوران جھیل پر مار گرایا گیا۔ اس سے قبل وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ تفتیش کار شمال مغربی کینیڈا میں ملبے کو تلاش کر رہے ہیں۔

Lake Huron Satellitenaufnahme
تصویر: NASA Earth/Zuna/picture alliance

امریکی صدر جو بائیڈن نے 12 فروری اتوار کے روز اپنی فوج کو حکم دیا کہ وہ کینیڈا کی سرحد کے قریب ہوران جھیل کے اوپر فضا میں پرواز کرنے والی ایک اور نامعلوم شئے کو مار گرائیں۔

چینی غبارہ جاسوسی کے ایک بڑے پروگرام کا حصہ تھا، امریکہ

امریکی محکمہ دفاع نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا، ''ہم نے اسے زمین پر موجود کسی بھی چیز کے لیے کوئی عسکری خطرہ نہیں سمجھا، تاہم یہ اندازہ لگایا گیا کہ یہ پروازوں کی سلامتی کے لیے ایک خطرہ تھا اور ممکنہ نگرانی کی صلاحیتوں کی وجہ سے بھی اس سے خطرہ لاحق تھا۔''

جاسوس، ہیکرز، مخبر - چین کس طرح امریکہ کی جاسوسی کرتا ہے؟

ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ اس شئے کی شکل شش جہاتی تھی اور اس میں کوئی قابل فہم پے لوڈ بھی نہیں تھا۔ ان کے مطابق ''زیادہ احتیاط'' کے باعث اسے مار گرایا گیا۔

ریاست الاسکا اور کینیڈا میں ایسے ہی دو واقعات کے بعد گزشتہ تین روز میں اس نوعیت کا یہ تیسرا واقعہ ہے، جس میں امریکی جنگی طیاروں نے فضا میں پرواز کرنے والی ایسی تیسری نامعلوم شئے کو مار گرایا گیا ہو۔

چینی غبارے کے حوالے سے امریکہ اور نیٹو کی بیجنگ پر نکتہ چینی

مذکورہ جھیل کے جنوب میں واقع ریاست مشیگن سے امریکی نمائندے ڈیبی ڈینگل نے کہا، ''ہمیں اس بارے میں وہ حقائق حاصل کرنے کی ضرورت ہے کہ آخر وہ کہاں سے نکل رہے ہیں، ان کا مقصد کیا ہے، اور ان کی تعدد کیوں بڑھ رہی ہے۔''

جنوری کے اواخر میں امریکہ کے اوپر ایک بڑے چینی غبارے کے دیکھا گیا تھا جس کے بارے میں واشنگٹن کا خیال ہے کہ یہ ایک جاسوس غبار ہ تھا، جس کی وجہ سے کشیدگی عروج پر پہنچ گئی۔ چین کا اصرار یہ ہے کہ یہ غبارہ موسمیات کی ''تحقیق  میں استعمال ہونے والا شہری فضائی جہاز'' تھا، تاہم امریکہ نے اسے ''جاسوس غبارہ'' قرار دیتے ہوئے مار گرایا۔

اتوار کے روز وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ امریکہ نے الاسکا اور کینیڈا کی سرحد پر فضا میں موجود جن دو پرواز کرنے والی اشیاء کو مار گرایا، وہ سائز میں ایک ہفتہ قبل گرائے گئے چینی غبارے سے بہت چھوٹی ہیںتصویر: Chad Fish/AP/picture alliance

سینیئر امریکی جنرل کا ایلیئن ہونے کے امکان سے انکار نہیں

 شمالی امریکہ کی فضائی حدود کی نگرانی کرنے والے امریکی فضائیہ کے جنرل نے کہا کہ وہ ابھی اس موقع پر ایلیئن (کسی دوسرے سیارے کی مخلوق) یا اس بارے میں کسی اور وضاحت کو مسترد نہیں کریں گے۔

جنرل گلین وان ہرک نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا، ''میں انٹیلیجنس کمیونٹی اور کاؤنٹر انٹیلیجنس کمیونٹی کو اس کا پتہ لگانے کا موقع دوں گا۔''

دوسری جانب ایک اور امریکی دفاعی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، کہا کہ فوج نے کوئی بھی ایسا ثبوت نہیں دیکھا ہے جس سے یہ معلوم ہو کہ زیر بحث اشیاء ماورائے زمین کوئی اور چیز ہو۔

نامعلوم اشیاء چینی غبارے سے کافی چھوٹی 

اس سے قبل اتوار کے روز وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ امریکہ نے الاسکا اور کینیڈا کی سرحد پر فضا میں موجود جن دو پرواز کرنے والی اشیاء کو مار گرایا، وہ سائز میں ایک ہفتہ قبل گرائے گئے چینی غبارے سے بہت چھوٹی ہیں۔

ہفتے کے روز امریکی جنگی طیاروں نے کینیڈا کے ساتھ امریکی سرحد کے قریب یوکون کے آسمان میں پرواز کرنے والی ایک نامعلوم چیز کو مار گرایا تھا۔ اس سے ایک دن قبل الاسکا کے ڈیڈ ہارس کے قریب ایک اور ایسی ہی اڑتی چیز کو مار گرایا گیا تھا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ ایک چیز نے کینیڈا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے ہفتے کے روز دیر گئے ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ کینیڈین فورسز ملبے کو بازیافت کرنے کے بعد اس کا تجزیہ کریں گے۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بتایا کہ مذکورہ نامعلوم شئے کو ان کے حکم کے تحت امریکہ کے ایف 22 جنگی جہازوں نے مار گرایا۔ ان کا کہنا تھا، ''کینیڈین فورسز اب اس چیز کے ملبے کو بازیافت کر کے اس کا تجزیہ کریں گے۔''  انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ص ز/ ج ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)

چین کی تائیوان کے قریب فوجی مشقیں، تائیوانی ماہی گیر خوفزدہ

03:10

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں