امریکہ کی طرف سے حسین حقانی کی خدمات کی تعریف
24 نومبر 2011حسین حقانی کو میمو گیٹ کہلانے والے اسکینڈل میں اپنے خلاف ان الزامات کا سامنا تھا کہ اس سال مئی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان میں فوج کے اقتدار پر ممکنہ قبضے کو رکوانے کے لیے امریکہ سے مدد حاصل کرنے کی خاطر جو مبینہ پیغام بھیجا گیا تھا، وہ انہوں نے ہی پہنچایا تھا۔
ایک پاکستانی نژاد امریکی تاجر منصور اعجاز کا دعویٰ ہے کہ یہ میمو مبینہ طور پر صدر زرداری نے بھیجا تھا جو اس دور کے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچایا گیا تھا۔ حسین حقانی نے اس بارے میں اپنے خلاف الزامات کی تردید کی تھی۔ اس کے باوجود ابھی حال ہی میں حسین حقانی کی اسلام آباد میں صدر زرداری، وزیر اعظم گیلانی، فوج کے سربراہ جنرل کیانی اور آئی ایس آئی کے سربراہ شجاع پاشا کے ساتھ ایک بہت طویل مشترکہ ملاقات میں وزیر اعظم نے حسین حقانی سے ان کا استعفیٰ طلب کر لیا تھا۔
حسین حقانی کے استعفے کے بارے میں واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے مقامی وقت کے مطابق بدھ کی رات کہا کہ تب تک اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو پاکستان کی طرف سے اس بارے میں کوئی باقاعدہ اطلاع نہیں ملی تھی کہ حسین حقانی مستعفی ہو چکے ہیں اور ان کی جگہ نیا سفیر مقرر کیا جا چکا ہے۔
تاہم مارک ٹونر نے ان خبروں سے آگاہی کا اعتراف کیا کہ اسلام آباد حکومت نے حسین حقانی کی جگہ جمہوریت کے فروغ کی کوششیں کرنے والی خاتون سیاستدان شیری رحمان کو امریکہ میں نیا پاکستانی سفیر نامز کر دیا ہے۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن حکومت نئی پاکستانی سفیر شیری رحمان کے ساتھ مل کر دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش مند ہے تاکہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے دوطرفہ روابط میں مزید بہتری لائی جا سکے۔
مارک ٹونر نے یہ بھی کہا کہ امریکہ حسین حقانی کے پاکستانی سفیر کے طور پر امریکہ میں تعیناتی کے عرصے میں ان تمام خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، جو انہوں نے انجام دیں۔ ترجمان کے بقول حقانی اپنے عہدے کی پوری مدت کے دوران پاکستان اور امریکہ کے درمیان قریبی تعلقات کے بہت بڑے حامی رہے۔
میمو گیٹ اسکینڈل کا انکشاف پاکستانی نژاد امریکی تاجر منصور اعجاز کے 10 اکتوبر
کو برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک مضمون کی وجہ سے ہوا تھا۔ پاکستانی وزیر اعظم گیلانی یہ اعلان کر چکے ہیں کہ میمو گیٹ اسکینڈل کی ہر حوالے سے مکمل، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں گی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: شادی خان سیف