1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی الیکشن: کہیں کشیدگی، کہیں مظاہرے

6 نومبر 2020

جمعرات کو رات گئے بعض امریکی شہروں میں صدر ٹرمپ کے حمایتوں اور مخالفین نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

US Wahl 2020 Spannungen und Proteste
تصویر: Goran Tomasevic/Reuters

امریکی صدارتی انتخابات میں جمعہ چھ نومبر کو بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ جن ووٹوں کو گنا جا رہا ہے، وہ ڈاک کے ذریعے روانہ کیے گئے تھے۔ پینسلوینیا، جارجیا، نیواڈا، ایریزونا میں ڈیموکرٹک امیدوار جو بائیڈن اور صدر ٹرمپ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ جاری ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن اس وقت دوڑ میں آگے ہیں تاہم دونوں امیدوار کی نگاہیں جیت پر لگی ہوئی ہیں۔

تصویر: Steve Marcus/REUTERS

ریاست ایریزونا کے بڑے شہر فینکس میں ٹرمپ کے حامیوں نے انتخابی دفتر کے باہر جمع ہو کر اپنے لیڈر کے حق میں نعرے بازی کی۔

مظاہرین سے دائیں بازو کے ایک ریڈیو پروگرام کے میزبان الیکس جونز نے تقریر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اس مظاہرے کے لوگوں نے کچھ ٹرمپ مخالف افراد کا پیچھا کر کے انہیں گھیرے میں لے لیا۔ نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق پولیس نے کسی پرتشدد صورت حال کے پیدا ہونے سے قبل مداخلت کر کے انہیں ایک دوسرے سے دور کیا۔

پینسلوینیا میں کشیدگی

فینکس کی طرح کئی اور امریکی شہروں میں بھی چھوٹے بڑے مظاہروں ہوئے ہیں۔ ریاست پینسلوینیا کے شہر فیلیڈیلفیا میں ٹرمپ اور جو بائیڈن کے حامی سڑکوں پر نکل آئے۔ ٹرمپ کے حامیوں نے ووٹوں کی گنتی کے سست عمل کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ جو بائیڈن کے حامی ایسی ٹی شرٹس پہنے ہوئے تھے جن پر 'ہر ووٹ گنا جائے‘ کے نعرے درج تھے۔

فیلیڈیلفیا پولیس نے کہا ہے کہ ان اطلاعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ بعض لوگ شہر کے کنوینشن سیٹر پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اس کنوینشن سینٹر میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

پولیس نے تفتیش کے دوران ایک مسلح شخص کو تحویل میں لے لیا ہے۔

پینسلوینیا کے دارالحکومت ہیرس برگ میں بھی ٹرمپ کے قریب ایک سو حامیوں کے مظاہرے کی اطلاع ہے جو  'الیکشن کی چوری روکی جائے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس مظاہرے کا انتظام ورجینیا کے سرگرم قدامت پسند رہنما  اسکاٹ پریسلر نے کیا تھا۔

جوابی مظاہرے

ان مظاہروں کے جواب میں سیاہ فام حقوق کے لیے سرگرم تحریک "بلیک لائیوز میٹر‘ سے وابستہ لوگ بھی سڑکوں پر نکل آئے۔ میلواکی میں ایک کار میں سے ٹرمپ کے حامیوں پر انڈے پھینکے گئے۔

دارالحکومت واشنگٹن میں بھی صدر ٹرمپ کے خلاف کاروں اور سائیکلوں کی ایک ریلی نکالی گئی جبکہ ریاست نیواڈا کے بڑے شہر لاس ویگاس میں ایک مظاہرے میں لگ بھگ چار سو افراد شریک ہوئے۔

امریکی صدارتی نظام، کس ووٹر کا ووٹ زیادہ اہم ہے؟

03:53

This browser does not support the video element.

 

ع ح، ش ج (روئٹرز، اے پی)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں