امریکی امدادای پیکج میں ترمیم کا عندیہ
25 اگست 2010تاہم اربوں ڈالر مالیت کے اس امریکی امدادی پروگرام میں ممکنہ ترمیم کی شرط یہ ہو گی کہ ان مالی وسائل کو بہت اچھے اور شفاف انداز میں استعمال میں لایا جائے۔
امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی USAID کے منتظم راجیو شاہ کے مطابق واشنگٹن کا ارادہ ہے کہ پاکستان کے لئے 7.5 بلین ڈالر مالیت کا جو امدادی پروگرام اگلے پانچ برسوں کے دوران مختلف منصوبوں کی تکمیل کے لئے استعمال میں لایا جائے گا، اس کے تحت مہیا کی جانے والی رقوم سیلابوں کے بعد پاکستان میں بحالی اور تعمیر نو کے کاموں پر صرف کی جائیں۔
ساتھ ہی راجیو شاہ نے خبردار بھی کیا کہ پاکستانی حکومت کو یہ بات یقینی بنانا ہو گی کہ یہ امداد پوری شفافیت کے ساتھ استعمال کی جائے کیونکہ اسی طرح دیگر ملکوں کو بھی پاکستان کی مزید مدد کے لئے ترغیب دی جا سکے گی۔
حالیہ سیلابوں کی وجہ سے وسیع تر تباہی سے پہلے تک امریکہ کو پاکستان میں یہ رقوم اگلے پانچ سال کے دوران سکولوں اور ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے، نئے ڈیم تعمیر کرنے اور بجلی کے پیداواری منصوبوں کی تکمیل میں مدد کے لئے مہیا کرنا تھیں۔ تاہم اب اس امداد کا ایک بڑا حصہ سیلابی پانیوں کے اترنے کے بعد تعمیر نو کے منصوبوں پر خرچ کیا جا سکے گا۔
یو ایس ایڈ کے منتظم راجیو شاہ کے بقول یہ رقوم پہلے بھی زیادہ تر توانائی، پانی اور زراعت کے شعبوں میں استعمال میں لائی جانا تھیں۔ لیکن حالیہ سیلابوں نے چونکہ ان تینوں شعبوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے، لہٰذا اسی امداد سے اب ان شعبوں میں تعمیر نو کا عمل تیز رفتار بنایا جا سکے گا۔
اصولی طور پر امریکہ نے گزشتہ برس 7.5 بلین ڈالر مالیت کا یہ پیکیج پاکستان کو مادی ترقی کے ذریعے داخلی طور پر زیادہ مستحکم بنانے کے لئے منظور کیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کا ملک اور امریکہ کا قریبی اتحادی ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک