امریکی انتخابات میں مداخلت نہیں کی، پوٹن
11 نومبر 2017روسی صدر پوٹن کے بقول خاص طور پر یہ بیان امریکی صدرکو نقصان پہنچانے یا انہیں کمزور کرنے کی ایک انوکھی کوشش ہے، جس کے مطابق ماسکو نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے ذریعے انتخابی عمل میں دخل اندازی کی ہے۔ ویتنام میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے موقع پر اس سوال کے جواب میں کیا وہ ٹرمپ کی ٹیم اور روسی افراد کے مبینہ روابط کے حوالے سے جاری تفیتش آگاہ ہیں؟ اور اس عمل میں ایک ایسی خاتون کا بھی نام لیا جا رہا ہے، جو خود کو پوٹن یک بھانجی یا بھتیجی کہتی ہیں، پوٹن نے جواب دیا، ’’یقینی طور پر میں اس پیش رفت سے آگاہ ہوں۔ مجھے اس بارے میں سب کچھ پتا ہے۔ میرے خیال میں یہ سب کچھ صرف غیر حقیقی کہانیاں ہیں‘‘۔
میری شکست میں جیمز کومی اور پوٹن کا ہاتھ ہے، کلنٹن
امریکی انتخابات میں مداخلت کے کوئی ثبوت نہیں، روس
ٹرمپ کے لیے ایک اور جھٹکا، سام کلووِس پیچھے ہٹ گئے
اس تناظر میں امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نے کہا کہ ان کے روسی ہم منصب نے انہیں یقین دلایا ہے کہ انہوں نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی کوئی کوشش نہیں کی، ’’ (پوٹن) نے کہا ہے کہ انہوں نے ہمارے انتخابات میں قطعاً اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی۔ مجھے یقین ہے کہ جب وہ مجھ سے ایسا کہہ رہے ہیں تو وہ سچ بول رہے ہیں۔‘‘
امریکی صدر ٹرمپ کے پہلے دورہ ایشیا کے دوران روسی اسیکنڈل کا موضوع چھایا رہا کیونکہ ابھی کچھ دن قبل ہی ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کے سابق سربراہ پال مانفورٹ پر رقم کی غیر قانونی منتقلی اور سازش کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔ پال مانفورٹ اور ان کے ایک کاروباری پارٹنر رِک گیٹس پر لگائے گئے الزامات میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر کئی ملین ڈالر کی آمدنی کو چھپانے کی کوشش کی، جو انہوں نے یوکرائن کے سابق سیاستدان وکٹر یانوکووچ اور ان کی ماسکو نواز سیاسی جماعت کے لیے کام کرتے ہوئے کمائے تھے۔
سن 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ پر یہ الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ انہیں مبینہ طور پر روس کی حمایت حاصل رہی تھی، جس کا مقصد یہ تھا کہ ریپبلکن امیدوار ٹرمپ کی حریف ڈیموکریٹ خاتون امیدوار اور سابقہ خاتون اول ہلیری کلنٹن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جائے۔