امریکی انتخابات: ٹرمپ اور بائیڈن کی مہم ہیکرز کے نشانے پر
11 ستمبر 2020
روسی، چینی اور ایرانی ہیکرس نے امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کو نشانہ بنایا ہے اور ماہرین کے مطابق یہ انتخابی مہم پر اثر انداز ہونے کے بجائے شاید خفیہ معلومات جمع کرنے کی ایک کوشش ہوسکتی ہے۔
اشتہار
امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کا کہنا ہے کہ روس، چین اور ایران سے تعلق رکھنے سائیبر آپریشنز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ان کے حریف جو بائیڈن کی انتخابی مہم کو نشانہ بنایا ہے۔
مائیکرو سافٹ میں کسٹمر سکیورٹی شعبے کے نائب صدر ٹام برٹ کا کہنا تھا، ''آج ہم جس سرگرمی کا اعلان کر رہے ہیں اس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ 2020 کے انتخابات کو نشانہ بنانے کے بارے میں جن خدشات کا اظہار پہلے سے ہی کیا جا رہا تھا، اس کے لیے کوششوں کو مزید تیز کردیا گیا ہے۔''
ان کا مزید کہنا تھا، ''حالیہ ہفتوں میں، ہم نے ریاستی سطح پر بھی سائبر حملوں کا پتہ لگایا ہے جو امریکی انتخابات سے وابستہ افراد اور تنظیموں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مائیکرو سافٹ نے ان حملوں کے خلاف پہلے بھی مدد کی تھی اور اپنی جمہوریت کے دفاع کے لیے ہم یہ اقدامات آگے بھی کرتے رہیں گے۔'' ٹام برٹ کا اشارہ 2016 کے انتخابات میں روسی مداخلت کی طرف تھا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ روسی ہیکرز نے ان انتخابات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔
امریکا کے خفیہ اداروں اور نجی سائیبر سکیورٹی کمپنیوں نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کے لیے روس کی ایک عسکری تنظیم جی آر یو، جو 'فینسی بیئر' کے نام سے بھی معروف ہے، پر الزام عائد کیا تھا۔ مائیکرو سافٹ کا کہنا ہے کہ دونوں امیدواروں کی انتخابی مہم میں مداخلت کے لیے اس تازہ حملے میں بھی فینسی بیئر کا کافی فعال کردار نظر آتا ہے۔
ٹرمپ بطور صدر: معروف امریکی ستاروں کا امریکا ترک کرنے پر غور
مریکی گلوکاروں، اداکاروں اور موسیقاروں کے حلقے میں ٹرمپ کے خلاف جذبات کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ متعدد شخصیات نے صدارتی انتخابات سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر ٹرمپ صدر منتخب ہوئے تو وہ امریکا ترک کر دیں گے۔
تصویر: Getty Images/T. Wargo
امریکی اداکار ’مٹ ڈیمن‘
مٹ ڈیمن ہالی ووڈ کے مشہور ترین اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات سے پہلے جرمن داراحکومت برلن کے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا،’’کیا پتا کہ ٹرمپ کے بطور صدر منتخب ہونے کے بعد میں امریکا چھوڑ کر برلن میں آباد ہو جاؤں‘‘۔ ڈیمن اکثر اپنے بیانات میں ٹرمپ کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
امریکی اداکارہ اور گلوکارہ ’شیر‘
معروف امریکی اداکارہ اور گلوکارہ شیر کا کہنا تھا،’’اگر ٹرمپ انتخابات میں کامیاب ہو گئے تو میں امریکا چھوڑ کر ’’مشتری‘‘ کی جانب کوچ کر جاؤں گی۔
تصویر: Getty Images/A. E. Rodriguez
امریکی اداکار ’برائن کرانسٹن‘
مشہور سیریز ’بریکنگ بیڈ‘ کا مرکزی کردار ادا کرنے والے برائن نے کہا تھا،’’ اگر ٹرمپ امریکا کے نئے صدر بن گئے تو وہ امریکا چھوڑ کر مہاجرت اختیار کر لیں گے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/N. Halle'n
کامیڈین اور اسکرپٹ رائٹر ’ایمی شومر‘
امریکا کی خاتون کامیڈین اور اسکرپٹ رائٹر ’ایمی شومر‘ نے کہا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخابات میں کامیاب ہو کر امریکا کے آئندہ صدر منتخب ہو گئے تو وہ امریکا میں نہیں رہیں گی بلکہ امکاناً اسپین جا بسیں گی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Pizzello
جانا پہچانا چہرہ ’جان اسٹیورٹ‘
جان اسٹیورٹ امریکی ٹیلی وژن کے ایک مقبول پروگرام ’ڈیلی شوُ‘ کے میزبان رہے ہیں۔ وہ سن 1999 سے سن 2015 تک یہ شوُ کرتے رہے۔ اُن کے بقول،’’ ٹرمپ کی کامیابی کی صورت میں ایک راکٹ لے کر کسی دوسرے سیارے کی طرف چلا جاؤں گا کیونکہ ہمارا سیارہ تو دیوانہ ہو چُکا۔‘‘
تصویر: Getty Images/T. Wargo
کینیڈا سے تعلق رکھنے والی اداکارہ ’نیو کیمبل‘
فلم سیریز ’اسکریم‘ میں اداکاری کا کمال دکھانے والی ’نیو کیمبل‘ نے کہہ دیا تھا کہ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ اپنے وطن کینیڈا لوٹ جائیں گی۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Kamm
اداکارہ اور گلوکارہ ’میلے سائرس‘
میلے سائرس امریکا کے صدارتی انتخابات کی مہم میں ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کے لیے انتھک محنت کر رہی تھیں اور ہلیری کو امریکا کی پہلی خاتون صدر کے طور پر دیکھنا چاہتی تھیں۔ ٹرمپ کی جیت نے ان کے جذبات کو بہت مجروح کر دیا وہ اپنے آنسوؤں پر قابو نا رکھ پائیں اور اُن کا کہنا تھا،’’ میں ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اپنا ملک چھوڑ دوں گی۔‘‘
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Riley
معروف کامیڈین اور اداکارہ ’چیلسی ہینڈلر‘
چیلسی نے امریکا کے صدارتی انتخابات سے کافی پہلے ہی امریکا سے باہر ایک گھر خرید لیا تھا اور انہوں نے کہا تھا، ’’ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کی صورت میں اُن لوگوں سے مختلف قدم اُٹھاؤں گی جو محض امریکا چھوڑنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ میں عملاً یہ کر دکھاؤں گی۔‘‘
تصویر: AP
امریکی ماڈل ’امبر روز‘
امریکی صدارتی الیکشن سے پہلے ’ڈیلی بیسٹ ویب سائٹ‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا،’’اگر ہلیری کلنٹن صدر منتخب نہ ہوئیں تو میں امریکا ترک کر کے کینیڈا چلی جاؤں گی۔‘‘
تصویر: Imago/PicturePerfect
9 تصاویر1 | 9
برٹ کا کہنا تھا، جو کچھ ہم نے دیکھا وہ ماضی کے حملے کے نمونوں کے عین مطابق ہیں، اس میں امیدواروں اور انتخابی مہم کے عملے کو ہی نہیں بلکہ ان لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جو کلیدی امور پر صلاح و مشورے سے نوازتے ہیں۔''
اشتہار
ٹرمپ ٹیم کے دعوے
سائیبر حملوں کی خبر کے رد عمل میں صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم نے کہا کہ چونکہ اس میں صدر ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کی کوششوں بڑے پیمانے پر نشانہ بنایا گیا ہے اس لیے انہیں اس پر کوئی حیرانی نہیں ہے۔ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں کمیونیکیشن ڈائریکٹر ٹم مرٹاف کا کہنا تھا، ''صدر ٹرمپ جو بائیڈن کو ایماندارنہ اور منصفانہ طور پر شکست دیں گے اور ہمیں کسی بیرونی مداخلت کی نہ تو ضرورت ہے اور نہ ہمیں چاہیے۔''
سائیبر حملوں سے متعلق چین اور ایران کی جانب سے ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم روس نے کہا ہے کہ اس بارے میں امریکی حکام ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ امریکا میں روسی سفیر نکلوؤف لیخونن نے کہا کہ امریکی حکام ابھی تک ''حقائق پر مبنی'' کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں کر سکے ہیں جس سے ثابت ہو کہ روس نے انتخابی مہم میں مداخلت کی کوشش کی ہے۔
امریکی انتخابات، دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کی رائے
00:35
چند روز قبل ہی امریکی کاؤنٹر انٹیلیجنس افسران نے کہا تھا کہ روس صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دوسری مدت کے لیے منتخب کرانا چاہتا ہے جبکہ چین کی کوشش ہے کہ صدر ٹرمپ آئندہ صدارتی الیکشن میں کامیاب نہ ہو سکیں۔
امریکا کے 'نیشنل کاؤنٹر انٹیلیجنس اینڈ سکیورٹی سینٹر‘ (این سی ایس سی) کے ڈائریکٹر ولیم ایوانینا کی طرف سے جاری ایک بیان میں اس یقین کا اظہار کیا گیا تھا کہ روسی صدر دفتر کریملن سے وابستہ کچھ شخصیات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی مدد کر رہی ہیں جبکہ ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی انتخابی مہم کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرونی ممالک امریکا میں ووٹروں کی ترجیحات بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک کی کوشش ہے کہ امریکی پالیسیوں پر اثرانداز ہوں، ملک میں بے چینی پھیلائیں اور جمہوری عمل میں لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائیں۔
حکام نے خبردار کیا تھا کہ اس بار چین کی خواہش ہے کہ صدر ٹرمپ دوبارہ منتخب نہ ہوں اور اس کے لیے وہ ووٹنگ سے پہلے اپنا اثرو رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی انٹیلجنس حکام کے مطابق، روس اور چین کے علاوہ ایران بھی امریکی عوام میں گمراہ کن مواد پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)
امریکی صدارتی انتخابات: کون سا ’اسٹار‘ کس کا حمایتی؟
ہلیری کلنٹن یا ڈونلڈ ٹرمپ؟ امریکی ستاروں اور معروف شخصیات نے اپنے اپنے پسندیدہ امیدواروں کی منفرد طریقوں سے بھرپور انداز میں حمایت کی۔ کون سا ستارہ کس کی انتخابی مہم میں شامل رہا؟ دیکھیے ان تصاویر میں۔
تصویر: Getty Images/G. Caballero
لیٹس گیٹ لاؤڈ
Let´s get loud امریکی گلوکارہ جینیفر لوپیز کا ایک گیت ہے۔ انہوں نے بھرپور انداز میں ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کی حمایت کی۔ جان بون جووی بھی کلنٹن کے حق میں نکلے۔ ’’Love Trumps Hate‘‘ کے عنوان کے تحت ان گلوکاروں نے ملک بھر میں مفت کنسرٹس بھی کیے۔
تصویر: Getty Images/G. Caballero
ہلیری کے لیے
معروف امریکی گیت نگار اور گلوکارہ کیٹی پیری نے کنسرٹس کے ساتھ ساتھ ہلیری کلنٹن کے اُن اجتماعات میں بھی شرکت کی، جو انہوں نے طلبہ ہوسٹلز میں منعقد کیے۔ پیری کی حمایت کی انتہا اس وقت ہوئی، جب انہوں نے ایک ویڈیو میں برہنہ ہو کر کلنٹن کے حامیوں سے کہا کہ وہ ووٹ ڈالنے ضرور نکلیں۔
تصویر: Getty Images/D. Becker
مضبوط مکّا
ایک ویڈیو میں اداکار روبرٹ ڈی نیرو نے واضح کر دیا کہ وہ کس امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’وہ لوگ جو میرے اجتماع میں احتجاج کریں گے میں ان کے چہرے پر تھپڑ رسید کروں گا، میں شوق سے انہیں تھپڑ ماروں گا۔ کیا ہمیں ایک ایسا صدر چاہیے؟ میرے خیال میں نہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Nogier
کمزور یا ڈرپوک نہیں چاہیے
کلائنٹ ایسٹوڈ کے مطابق، ’’ہمارا ڈرپوک افراد کی نسل سے تعلق ہے‘‘۔ وہ اسی لیے ریپبلکن امیدوار کے ووٹ دیں گے، گو کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مداح نہیں ہیں۔ اداکار ایسٹ وڈ کے مطابق وہ ٹرمپ کو کم برا سمجھتے ہیں۔
کچھ امریکی اداکار ایسے بھی ہیں، جنہوں نے براہ راست ٹرمپ کی حمایت نہیں کی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کہیں ان کی ساکھ کو نقصان نہ پہنچے۔ چارلی شین نے ابتدا میں ٹرمپ کی مخالفت کی تھی تاہم بعد میں انہوں نے کہا،’’ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجھے اپنا نائب بننے کی پیشکش کی تو میں فوراً قبول کر لوں گا۔‘‘
تصویر: picture alliance/AP Photo/D.-J. Phillip
میریل اسٹریپ بھی سیاسی ہو گئیں
ڈونلڈ ٹرمپ کہیں صدر نہ بن جائیں۔ اس مقصد کے لیے اداکارہ میریل اسٹریپ نے ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کرنے کی ٹھانی۔ وہ بہت پر اعتماد ہیں اور کہتی ہیں،’’ہلیری کلنٹن ریاست ہائے متحدہ کی اگلی صدر ہوں گی۔‘‘
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Thew
جارج کلونی کا عشائیہ
ہالی وڈ اسٹار جارج کلونی اُس وقت سے خود کو ہلیری کلنٹن کا مداح کہتے ہیں، جب وہ سینیٹر تھیں۔ یہ تصویر 2003ء کی ہے۔ اس مرتبہ کلنٹن کی انتخابی مہم کے لیے چندہ جمع کرنے کے لیے انہوں نے لاس اینجلس میں اپنے کوٹھی میں ایک عشائیے کا بھی اہتمام کیا تھا۔ اس میں شرکت کے لیے فی کس تقریباً ساڑھے تینتس ہزار ڈالر کا چندا دینا ضروری تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Cook
کیمرے کے سامنے رقص
ہلیری کلنٹن کی ایک ٹاک شو میں شرکت بھی ان کی انتخابی مہم پر مثبت انداز میں اثر انداز ہوئی۔ میزبان ایلن ڈیگینیرس، مزاح نگار ایمی شومر اور پاپ اسٹار پنک کے ساتھ مل کر کلنٹن نے بھی اسٹیج پر رقص کیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Altaffer
ٹرمپ کے مداح
شوبز کی دنیا کی بات کی جائے تو ٹرمپ کے حامیوں کی فہرست میں کلنٹن کے مقابلے میں کم نام دکھائی دیں گے۔ معروف ریسلر ہولک ہوگن، عالمی شہرت یافتہ باکسر مائک ٹائسن اور گلوکار کڈ روک نے ریپبلکن امیدوار کے حق میں آواز اٹھائی۔ تاہم ٹرمپ کی انتخابی مہم میں ان میں سے کوئی بھی باقاعدہ طور پر شریک نہیں ہوا۔
تصویر: Getty Images/D. Kambouris
ہر دروازے پر دستک
گلوکارہ میلے سائرس نے ہلیری کلنٹن کے لیے ورجینیا کے ایک کالج کا دورہ کیا اور انہوں نے ہوسٹلز کے ہر دروازے پر دستک دی۔ وہ خود بھی خواتین کے حقوق کی خاطر مہم چلا رہی ہیں اور خود کو دنیا میں حقوق نسواں کی سب سے بڑی علمبردار کہتی ہیں۔ وہ چاہتی ہیں کہ کلنٹن وائٹ ہاؤس میں پہلی خاتون صدر کے طور پر پہنچیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Riley
ہلیری صدارتی امیدوار
سماجی ویب سائٹس پر بہت سے نوجوانوں اداکاروں نے ہلیری کلنٹن کے حق میں مہم چلائی۔ ریئیلٹی ٹی وی اسٹار کم کارڈاشیئن نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کلنٹن کے ساتھ اپنی سیلفی پوسٹ کی۔ کم کارڈاشیئن کے ٹویٹر پر پچاس میلن سے زائد فین ہیں۔