امریکی انتخابات: ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی فتح کا اعلان کر دیا
6 نومبر 2024
ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنی'شاندار فتح‘ کا اعلان کر دیا حالانکہ صدارتی انتخابات کے نتائج کا باضابطہ اعلان ابھی نہیں ہوا ہے۔ انہیں امریکہ کا 47 واں صدر بننے کے لیے اب صرف تین الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔
اشتہار
ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں پہلی تین اہم ریاستیں جیت لی ہیں اور دعویٰ کیا کہ انھوں نے مجموعی انتخابات میں نائب صدر کملا ہیرس کو شکست دے دی ہے۔
ٹرمپ نے پینسلوینیا، نارتھ کیرولائنا اور جارجیا کی سوئنگ ریاستوں میں کامیابی حاصل کی اور اب انہیں 47 ویں امریکی صدر بننے کے لیے صرف تین الیکٹورل ووٹوں کی ضرورت ہے۔
پام بیچ میں اپنی 'وکٹری اسپیچ' دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایک ایسی فتح حاصل کی ہے جسے امریکہ نے کبھی نہیں دیکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی شہریوں نے انھیں غیرمعمولی مینڈیٹ دیا ہے۔
'اب امریکہ کا سنہری دور ہو گا'
ٹرمپ نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ جب ان کے ووٹر ماضی میں مڑ کر دیکھیں گے تو یہ دن ان کی زندگی کے سب سے اہم دنوں میں سے ایک ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اگلا دور امریکہ کا 'سنہری دور‘ ہو گا۔
اشتہار
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ امریکہ کے شہریوں کی'شاندار فتح‘ ہے۔ انھوں نے اپنی مہم کے نعرے ’آئیں امریکہ کو پھر سے عظیم بنائیں‘ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اس فتح کے بعد ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنانے کے قابل ہوں گے۔
دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، امریکہ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہم اسے بہتر کریں گے، امریکہ کے زخموں پر مرہم رکھیں گے۔ امریکہ کو مضبوط بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
غیرقانونی تارکین وطن کو وارننگ
ٹرمپ نے سرحدوں کو ٹھیک کرنے کا عزم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "سرحدوں کو سیل کرنا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ قانونی طریقے سے امریکہ آئیں، امریکہ کو محفوظ بنائیں گے۔ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں گے، امریکہ کے تمام معاملات اب ٹھیک ہونے والے ہیں، اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک لوگوں کے خواب پورے نہ کردوں۔"
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، "ہم مضبوط اور طاقتور فوج چاہتے ہیں اور آئیڈل صورتحال ہے کہ ہمیں اسے استعمال کرنے کی ضرورت نہ پڑے، آپ جانتے ہیں کہ اپنے سابقہ 4 سال میں ہماری کوئی جنگ نہیں تھی، سوائے اس کے کہ ہم نے داعش کو شکست دی تھی، ہم نے داعش کو ریکارڈ مدت میں شکست دی، لیکن ہماری کوئی جنگ نہیں تھی۔"
عالمی رہنماؤں کی طرف سے مبارک بادیوں کا سلسلہ شروع
امریکی نشریاتی ادارے 'فوکس نیوز ' کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 267 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے جب کہ کملا ہیرس اب تک 224 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
دریں اثنا عالمی رہنماؤں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی کامیابی پر مبارک باد دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، فرانس کے صدر امانوئل ماکروں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی، اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی، ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے انہیں مبارک باد دی ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ٹرمپ کی "تاریخی کامیابی" پر انہیں مبارک باد دی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ: عوامیت پسند، ٹائیکون اور اب صدر
جائیداد کی خرید و فروخت کا کاروبار، بیسٹ سیلر ادیب، ٹی وی اسٹار اور اب امریکا کے 45 ویں صدر کے طور پر حلف اٹھانے والے ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت کے کئی مختلف پہلو ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ان کا خاندان، ان کی ’سلطنت‘
اس تصویر میں ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پیاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کی اہلیہ میلانیا، ان کی بیٹیاں ایوانکا اور ٹفینی، ان کے بیٹے ایرک اور ڈونلڈ جونیئر کے علاوہ ان کا نواسا کائے اور پوتا ڈونلڈ جونیئر سوئم ان کے ہمراہ ہیں۔ ان کے تینوں بچے ٹرمپ آرگنائزیشن میں سینئر نائب صدر کے عہدوں پر فائز ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
1984ء
یہ تصویر 1984ء کی ہے۔ اس وقت ٹرمپ نے اٹلانٹک سٹی میں قائم ٹرمپ پلازہ میں ایک جوا خانہ کھولا تھا۔ یہ اُن کے ایسے سرمایہ کاری منصوبوں میں سے ایک تھا، جن کی وجہ سے ٹرمپ ارب پتی بنے۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/M. Lederhandler
ٹرمپ کے سینئر
اپنے کاروبار کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو ضروری سرمایہ ان کے والد فریڈرک کی جانب سے ملا تھا۔ انہوں نے ٹرمپ کو دس لاکھ امریکی ڈالر دیے تھے۔ 1999ء میں انتقال کے بعد ان کے والد کی چار سو ملین کی جائیداد ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ ان کے تین دیگر بچوں میں تقسیم ہوئی۔
تصویر: imago/ZUMA Press
کامیابی کی سیڑھیاں
ڈونلڈ ٹرمپ نے بہت ہی جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کی۔ اس دوران انہیں نقصان بھی ہوا تاہم کامیابی نے آخر کار ان کے قدم چومے۔ کہتے ہیں کہ ٹرمپ کے اثاثوں کی مالیت دس ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
تصویر: Getty Images/D. Angerer
بہت اچھا، انتہائی خوبرو
یہ الفاظ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے لیے استعمال کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے فلاڈیلفیا کی وارہٹن یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے۔ اس یونیورسٹی میں صرف اشرافیہ کے بچے ہی پڑھتے ہیں۔ یہاں سے انہوں نے 1968ء میں گریجویشن کی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B.J. Harpaz
کیپٹن ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ کے والد نے انہیں تیرہ برس کی عمر میں ایک فوجی اسکول میں داخل کرا دیا تھا۔ اس کا مقصد اپنے بچے کو نظم و ضبط سکھانا تھا۔ ٹرمپ اس فوجی اسکول میں گزارے جانے والے وقت کو بہت یاد کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/
ویتنام جنگ
ڈونلڈ ٹرمپ ویتنام کی جنگ میں شرکت کرنے سے بچ گئے تھے۔ ان کی ایڑھی زخمی تھی، جس کے وجہ سے انہیں جنگ میں نہیں بھیجا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo
پہلی ایوانا
1977ء میں ٹرمپ نے چیک جمہوریہ کی ماڈل ایوانا زیلنشکووا سے شادی کی، جن سے ان کے تین بچے ہوئے۔ تاہم اس دوران ٹرمپ کے معاشقوں کے افواہوں نے ان کی ازدواجی زندگی پر انتہائی منفی اثرات مرتب کیے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Swerzey
دوسری شادی
1990ء میں ٹرمپ اور ایوانا نے علیحدگی کا فیصلہ کرتے ہوئے طلاق لے لی۔ اس کے بعد انہوں نے خود سے سترہ سال چھوٹی مارلا نامی خاتون سے شادی کر لی۔ ان کی مشترکہ بیٹی کا نام ٹفینی ہے۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/J. Minchillo
خواتین کا جھرمٹ
ٹرمپ اپنی اہلیہ کے علاوہ بھی دیگر خواتین کے ساتھ عوامی مقامات پر دکھائی دیتے ہیں اور ایسا کرنا انہیں پسند بھی ہے۔ وہ اکثر بیوٹی مقابلوں میں جا کر نئی ماڈلز کے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں۔ 1996ء سے 2015ء کے دوران امریکا میں ہونے والا مس یونیورس مقابلہ بھی وہی منقعد کروایا کرتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Lemm
کاروبار کا طریقہ
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کتاب The Art of the Deal میں مشورے و تجاویز دی ہیں کہ کیسے کروڑ پتی بنا جاتا ہے۔ اس کتاب میں ان کی آب بیتی بھی شامل ہے۔ یہ کتاب بیسٹ سیلر تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Schwalm
سیاست میں قدم
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل سیاست میں کم ہی دلچسپی ظاہر کی تھی۔ سولہ جون 2015ء کو انہوں نے اچانک اعلان کیا کہ وہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننا چاہتے ہیں۔ ان کا نعرہ تھا: ’امریکا کو ایک مرتبہ پھر عظیم بنائیں۔‘ انتخابی مہم میں ان کے اہل خانہ ان کے ساتھ رہے۔ تاہم اس دوران مہاجرین، مسلمانوں، خواتین اور اپنے مخالفین کے خلاف انہوں نے سخت بیانات دیے اور نازیبا الفاظ بھی ادا کیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Lane
وقار والا منصب
اگلے برس جنوری میں ٹرمپ وائٹ ہاؤس کے نئے مکین ہوں گے۔ کیا وہ دنیا کو پرامن بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے؟ بہت سے لوگ تو یہ تصور بھی نہیں کر سکتے۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی کہانی دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ شخص گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔