امریکی بحری جہاز کا کپتان ابھی تک قزاقوں کے قبضے میں
11 اپریل 2009اطلاعات کے مطابق فلپس نے ایک لائف بوٹ میں بیٹھ کر بھاگنے کی کوشش کی لیکن صومالی قزاقوں نے انہیں دوبارہ اپنے قبضے میں لے لیا۔ بحری قزاق امریکی شہری رچرڈ فلپس کی رہائی کے عوض دو ملین ڈالر کے تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بدھ کے دن قزاقوں نے ایک امریکی مال بردار بحری جہاز کو اپنے قبضے میں کیا تھا جس میں عملے کے بیس امریکی شہری سوار تھے۔ گزشتہ روز ہی امریکی بحریہ کا ایک خصوصی جنگی بحری جہاز صومالی سمندری حدود میں بھیج دیا گیا تھا جو وہاں قزاقوں سے مذاکرات کے زریعے فلپس کو آزاد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اغوا کئے بحری جہاز کو تو آزاد کرا لیا گیا ہےتاہم اس جہاز کے کپتنان رچرڈ فلپس کو ابھی تک قزاقوں نے یرغمالی بنا رکھا ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹرائس نے کہا ہے کہ فلپس کو آزاد کرانے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ فلپس کی رہائی کے لئے تمام متبادل راستوں پر غور کیا جائے گا۔ واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ ان کی اولین ترجیح ہے کہ رچرڈ فلپس کو باحفاظت رہا کروا لیا جائے۔
ایک دوسرے واقعہ میں صومالی سمندری حدود میں اغوا کئے گئے ایک جرمن مال بردار بحری جہاز کو فرانسیسی کمانڈوز نے عسکری کارروائی کے بعد آزاد کر لیا تاہم اس آپریشن کے دوران دو قزاقوں سمیت ایک فرانسیسی بھی ہلاک ہو گیا۔ اس دوران تین قزاقوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔ فرانسیسی صدر دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں ایک بچے سمیت چار دیگر افراد کو بھی آزاد کرا لیا گیا جو پہلے سے ہی قزاقوں کے ہاتھوں یرغمالی بنے ہوئے تھے۔
دوسری طرف خبر رساں ادارے نے صومالی قزاقوں کا بیان نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صومالی قزاق امریکیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں اور اگر ان پر حملہ کیا گیا تو وہ اپنا دفاع کریں گے۔
واضح رہے کہ صومالی سمندری حدود میں بحری جہازوں کے اغوا کے واقعات معمول بنے ہوئے ہیں اور ان جہازوں کی واگزاری کے لئے بھاری تاوان بھی ادا کیا جاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق رواں سال صومالی قزاق، اغوا شدہ بحری جہازوں اور عملے کے افراد کی رہائی کے عوض تقریبا ڈیڑھ سو ملین کا تاوان حاصل کر چکے ہیں۔ ابھی بھی ان قزاقوں کے ہاتھوں کم از کم دو سو ستر افراد یرغمالی بنے ہوئے ہیں جنمیں امریکی بحری جہاز کے کپتان رچرڈ فلپس بھی شامل ہیں۔ قرون افریقہ کی مصرف ترین سمندری حدود سے رواں ہفتے میں ہی پانچ بحری جہاز اغوا کئے گئے ہیں۔