امریکی صحافیوں کی چین سے بیدخلی
18 مارچ 2020چینی حکومت نے بدھ سترہ مارچ کو اعلان کیا تھا کہ تین امریکی اخبارات کے وہ صحافی جو بیجنگ میں پیشہ ورانہ ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں، وہ اپنے صحافتی اجازت نامے اگلے دس ایام میں مجاز ادارے کو واپس کر دیں۔
چین میں غیر ملکی صحافیوں کی تنظیم FCCC کے مطابق اجازت نامے واپس لینے کے بعد جن امریکی صحافیوں کو بے دخلی کا سامنا ہو گا، اُن کی تعداد تیرہ تک ہو سکتی ہے۔ صحافیوں کی تنظیم FCCC کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیدخلی کی صورت میں چین سے ایک ساتھ بے دخل کیے جانے والے صحافیوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہو گی۔
جن امریکی صحافیوں کے اجازت نامے واپس طلب کیے گئے ہیں، اُن کا تعلق واشنگٹن پوسٹ، نیو یارک ٹائمز اور وال اسٹریٹ جرنل سے ہے۔ ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ بے دخل کیے جانے والے امریکی صحافیوں کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ چین میں تعینات امریکی صحافیوں کو نیم خود مختار چینی علاقوں ہانگ کانگ اور میکاؤ میں کسی بھی قسم کی صحافتی سرگرمیاںانجام دینے کی اجازت نہیں ہے۔
چین میں صحافتی ذمہ داریاں نبھانے والے غیر ملکی صحافیوں کی تنظیم FCCC نے یہ بھی کہا ہے کہ صحافیوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے سے سفارتی سطح پر امریکا یا چین کو کسی بڑی کامیابی کی توقع کرنا خام خیالی ہے۔
چینی حکومت کا جوابی اقدام اُس امریکی فیصلے کے جواب میں ہے، جس میں واشنگٹن حکومت نے پانچ چینی میڈیا ہاؤسز کے لیے جاری کردہ ویزوں کی تعداد کم کر دی تھی۔ قبل ازیں چینی صحافیوں کے لیے ایک سو ساٹھ ویزے جاری کیے تھے، جو اب صرف ایک سو کر دیے گئے ہیں۔ چینی میڈیا ہاؤسز میں شنہوا اور چائنا گلوبل ٹیلی وژن نیٹ ورک بھی شامل ہے۔
ع ح/ ع ت (اے پی، روئٹرز)