امریکی صدر اوباما کا دورہ یورپ، کریمیا بنیادی موضوع
23 مارچ 2014صدر اوباما یہ دورہ ایک ایسے موقع پر کر رہے ہیں جب کریمیا کا مسئلہ مشرق اور مغرب کے درمیان گزشتہ کئی برسوں کا سب سے شدید تنازعہ بن کر ابھرا ہے۔ صدر اوباما ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں تیسری جوہری سلامتی سمٹ میں شرکت کے لیے پیر کو ہالینڈ پہنچیں گے۔ اس کانفرنس میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام اور تباہ کار مادوں سے متعلق گفتگو ہو گی۔ یہ کانفرنس گزشتہ کئی ماہ پہلے طے کی گئی تھی، تاہم اب اس کانفرنس پر روس اور مغربی ممالک کے درمیان پیدا شدہ شدید کشیدگی کے بادل دکھائی دے رہے ہیں۔
ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرائن کے علاقے کریمیا کی روس میں شمولیت کے بعد صدر اوباما کے اس دورے کو اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے، کیوں کہ متعدد اعلیٰ روسی عہدیداروں کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کے بعد وہ پہلی مرتبہ یورپ پہنچے ہیں۔ صدر اوباما کی جانب سے جی سیون ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ یوکرائن میں مداخلت کے جواب میں روس کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز سے وابستہ اینڈریو کوچینز کے حوالے سے کہا ہے، ’گزشتہ تین ہفتوں میں جس چیز نے پوٹن کو سب سے زیادہ حیران کیا ہو گا، وہ یوکرائن کے معاملے پر واشنگٹن کا کمزور ترین جواب ہے۔‘‘
واضح رہے کہ کریمیا کے علاقے کو روس میں شامل کیے جانے کے اعلان کے بعد امریکی حکومت کی جانب سے صدر پوٹن کے اہم رفقاء کے اثاثے منجمد کرنے اور ان پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق اس دورے میں صدر اوباما اپنے یورپی اتحادیوں کو یہ باور کروانے کی کوشش کریں گے کہ امریکا سلامتی کے معاملے پر اپنے دوست ممالک کے ساتھ ہے۔