جنوری میں اپنا عہدہ سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر کے طور پر اپنے اولین دورے پر جمعرات چھ جولائی کو جرمنی پہنچ گئے۔ ٹرمپ اس دورے کے دوران ہیمبرگ میں ہونے والی جی ٹوئنٹی کی دو روزہ سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
اشتہار
وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے جمعرات چھ جولائی کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق امریکی صدر کے اس دورے کا مقصد ترقی یافتہ اور ترقی کی دہلیز پر کھڑے ممالک کے بیس کے گروپ یا جی ٹوئنٹی کی اس سمٹ میں شرکت کرنا ہے، جو جمعہ سات جولائی سے لے کر ہفتہ آٹھ جولائی تک شمالی جرمنی کی شہری ریاست ہیمبرگ میں ہو رہی ہے۔
روئٹرز کے مطابق اس دورے کے دوران امکان ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو ان کی تحفظ ماحول سے متعلق سیاسی پالیسیوں کے باعث تنہائی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ جون میں یہ اعلان بھی کر دیا تھا کہ امریکا پیرس میں طے پانے والے تحفظ ماحول کے عالمی معاہدے سے اس کا رکن ہونے کے باوجود نکل جائے گا۔
جی ٹوئنٹی کی اس سربراہی کانفرنس کے موقع پر اقتصادی عالمگیریت کے مخالفین اور بہت سی سماجی تنظیموں کی طرف سے ہیمبرگ میں کئی مقامات پر مظاہروں کے پروگرام بھی بنائے گئے ہیں۔ جزوی طور پر یہ مظاہرے اس ہفتے کے اوائل ہی سے شروع ہو گئے تھے۔
ان مظاہروں میں شرکاء کی طرف سے ترقی یافتہ اور امیر ممالک کی اقتصادی عالمگیریت کی پالیسی، سرمایہ دارانہ نظام اور تحفظ ماحول کے لیے ’ناکافی‘ کوششوں کی وجہ سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
روئٹرز نے لکھا ہے کہ ہیمبرگ کے ایئر پورٹ پر اپنے خصوصی طیارے سے باہر نکلتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے، جن کے ساتھ ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی تھیں، سیڑھیاں اترنے سے قبل طیارے سے باہر نکل پر کچھ توقف کیا اور وہاں موجود افراد کو دیکھ کر ہاتھ بھی ہلائے۔ لیکن یہ بات بھی طے ہے کہ جی ٹوئنٹی کی اس سمٹ کے دوران ٹرمپ کو کانفرنس کے دیگر شرکاء کی طرف سے تنقید اور ’کشیدگی کی حد تک‘ اختلاف رائے کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سمٹ کا ایک اور اہم موضوع عالمی تجارت اور تجارتی پالیسیاں بھی ہیں۔ اس حوالے سے بھی مظاہرین احتجاج کرنے کا پروگرام بنائے ہوئے ہیں۔ اس سمٹ کا باقاعدہ آغاز کل جمعے کے روز ہو گا اور ہیمبرگ شہر میں جمع مظاہرین، جن کی مجموعی تعداد مختلف اندازوں کے مطابق ایک لاکھ تک بھی ہو سکتی ہے، ٹرمپ اور دیگر سربراہان مملکت و حکومت کا ہیمبرگ آمد کے موقع پر اپنی طرف سے ایسے بینرز اور پلے کارڈز کے ساتھ استقبال کرنے کی تیاریاں کیے ہوئے ہیں، جن پر مثال کے طور پر ان رہنماؤں کی پالیسیوں سے اختلاف اور ان کے ممکنہ نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سخت الفاظ میں یہ بھی لکھا ہوا ہے: ’’جہنم میں خوش آمدید!‘‘
مجموعی طور پر ہیمبرگ میں موجود ان ہزارہا مظاہرین نے جی ٹوئنٹی سمٹ کے شرکاء کے خلاف اپنے اس پورے احتجاج کو بھی ’ویلکم ٹُو ہَیل‘ یا ’جہنم میں خوش آمدید‘ ہی کا نام دیا ہے۔
جی ٹوئنٹی کانفرنس: احتجاج تصاویر کے ذریعے
جرمن شہر ہیمبرگ میں ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے تناظر میں ہیمبرگ میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اس احتجاج میں ڈونلڈ ٹرمپ اور انگیلا میرکل کی شخصیات خاص طور پر مرکز نگاہ ہیں۔ یہ تصاویر بھی اسی احتجاج کا حصہ ہیں۔
تصویر: DW/A. Drechsel
طاقتور لوگوں کی ایک مختلف شکل
سیاستدان مشکلات میں گھِرے ہوئے لوگوں کی شکل میں۔ شامی آرٹسٹ عبداللہ الاومری اپنی تصاویر کے ذریعے طاقتور لوگوں کی ہمدریاں مشکلات کا شکار مہاجرین کی طرف موڑنا چاہتے ہیں۔ جی ٹوئنٹی کے موقع پر عبداللہ کی تصاویر کی ہیمبرگ کی ایک گیلری میں نمائش بھی ہو رہی ہے۔ انہوں نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو ایک عمر رسیدہ دیہاتی خاتون کی شکل میں پینٹ کیا ہے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
ڈونلڈ ٹرمپ ایک مہاجر کے روپ میں
عبداللہ الاومری شام سے جان بچا کر بیلجیئم پہنچے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی شکل میں دراصل الاومری نے اپنی ہی تصویر پینٹ کی ہے۔ دراصل الاومری اپنی تصاویر کے ذریعے کسی سیاسی پیغام کی تشہیر نہیں چاہتے۔ وہ کہتے ہیں، ’’ابھی اس کا وقت نہیں آیا‘‘۔
تصویر: DW/A. Drechsel
خوف سے آزاد آرٹ
اس تصویر میں شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کو پاجامے میں ملبوس ایک چھوٹے بچے کے روپ میں دکھایا گیا ہے۔ الاومری اس تصویر کی وجہ سے شمالی کوریا میں شدید خطرے میں ہوتے۔ شامی فنکار الاومری کے مطابق، ’’تبدیلی کے لیے آرٹ میری امید ہے‘‘۔
تصویر: DW/A. Drechsel
سیاسی پیغام کا وقت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ڈرائنگ میں موجود فنکارانہ تنقید کو شاید سمجھ ہی نہ پائیں۔ اس پینٹنگ میں ان کے سر پر ’’پُسی ہیٹ‘‘ موجود ہے۔ یہ ٹوپی انسانی حقوق اور صنفی مساوات کی علامت بن چکی ہے۔ واشنگٹن میں ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے ایک روز بعد شروع ہونے والے خواتین کے مظاہرے میں خواتین نے یہی ہیٹ پہن رکھے تھے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
ٹرمپ، جاگ جائیں!
اسٹریٹ آرٹسٹوں کے جوڑے سوٹوسوٹو کی یہ تصویر ہیمبرگ میں جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جانے والے راستے پر صدر ٹرمپ کا استقبال کرے گی۔ ہیمبرگ کے ریڈ لائٹ ڈسٹرکٹ کی سینٹرل اسٹریٹ پر ریپربان کے اوپر لٹکائے گئے اس پورٹریٹ میں صدر ٹرمپ کو سوتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
امریکی جھنڈے پر لوٹ پوٹ
اسٹریٹ آرٹسٹسوں کی جوڑی سوٹوسوٹو عام طور پر اپنی تصاویر میں عامیانہ تصویری علامتیں استعمال کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں جیسا کہ ملِرنٹور گیلری میں لگی یہ تصویر۔ تھوماس کوخ اور ڈالمائر کو یقین ہے کہ اگر ٹرمپ اس تصویر کو دیکھیں تو ٹوئٹر پر ہرگز شائع نہیں کریں گے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
شہر میں بے روح افراد کا مارچ
ایکٹر اور رضاکار کیچڑ زدہ لباس میں اور پتھرائی ہوئی آنکھوں کے ساتھ ہیمبرگ کی سڑکوں پر گشت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ’’1000 ڈیزائن‘‘ نامی اس پرفارمنس سے کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ ہیمبرگ کے فٹبال کلب سینٹ پاؤلی کا اسٹیڈیم بھی ان سے بچا ہوا نہیں ہے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
زومبی نہ بنیں!
یہ ایکٹر بغیر اطلاع کہیں بھی پہنچ سکتے ہیں۔ ان کا پیغام ہے ’’بد روح نہ بنیں، خود کو اپنے خول سے باہر نکالیں اور متحرک ہو جائیں۔‘‘