امریکی صدر ایک مرتبہ پھر یورپ کا دورہ کر رہے ہیں، اس مرتبہ وہ فرانس میں باستیِل ڈے کی تقریبات میں شرکت کی خاطر پیرس پہنچے لیکن ساتھ ہی انہوں نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ عالمی اور علاقائی امور پر بات چیت بھی کی۔
اشتہار
سوال: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فرانس میں مصروفیات کیا ہیں؟
جواب: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس مرتبہ خصوصی طور پر باستیِل ڈے کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کے لیے ہی فرانس پہنچے ہیں۔ لیکن یہ بھی واضح ہے کہ ایسے ایونٹس کے موقع پر عالمی رہنما اہم مسائل اور معاملات پر بھی گفتگو کرتے ہیں۔ باستیِل ڈے دراصل اس دن کی یاد میں منایا جاتا ہے، جب پہلی عالمی جنگ میں امریکی فوجی دستے باضابطہ طور پر شامل ہوئے تھے۔ اسی دن یعنی چودہ جولائی کو امریکی فوجی فرانسیسی سرزمین پر اترے تھے۔ اس ایونٹ کے مہمان خصوصی ٹرمپ نے ماکروں کے ساتھ اس دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک خصوصی فوجی پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔
سوال: اس کے علاوہ امریکی اور فرانسیسی صدور نے کن اہم عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا؟
جواب: فرانسیسی صدر ماکروں نے جمعرات کی شام پیرس کے ایلیزے پیلس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات میں شامی بحران، روس کے ساتھ یورپی تعلقات، ماحولیاتی تبدیلیوں اور یوکرائن کے بحران پر بھی گفتگو کی۔ بعد ازاں ماکروں نے کہا کہ ان دونوں رہنماؤں نے شام میں قیام امن کی خاطر سیاسی روڈ میپ پر توجہ مرکوز رکھی۔ ساتھ ہی ٹرمپ نے نیٹو رکن ممالک کو امریکا کے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
اس دورے کے دوران امریکی صدر کے رویے میں ایک لچک نوٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے فرانس اور دیگر یورپی ممالک کو اپنا اہم اتحادی قرار دیا اور کہا کہ ان کی انتظامیہ اہم معاملات پر یورپ کے ساتھ ہے۔
فرانسیی صدر نے بھی کہا ہے کہ اختلافات کے باوجود امریکا کے ساتھ ایسے دیگر معاملات میں تعاون جاری رہے گا، جن سے ان کے باہمی مفادات خطرے میں ہیں۔ ماکروں کا اشارہ دہشت گردی کے خلاف جاری بین الاقوامی جنگ کی طرف تھا۔
جی ٹوئنٹی کانفرنس: احتجاج تصاویر کے ذریعے
جرمن شہر ہیمبرگ میں ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے تناظر میں ہیمبرگ میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اس احتجاج میں ڈونلڈ ٹرمپ اور انگیلا میرکل کی شخصیات خاص طور پر مرکز نگاہ ہیں۔ یہ تصاویر بھی اسی احتجاج کا حصہ ہیں۔
تصویر: DW/A. Drechsel
طاقتور لوگوں کی ایک مختلف شکل
سیاستدان مشکلات میں گھِرے ہوئے لوگوں کی شکل میں۔ شامی آرٹسٹ عبداللہ الاومری اپنی تصاویر کے ذریعے طاقتور لوگوں کی ہمدریاں مشکلات کا شکار مہاجرین کی طرف موڑنا چاہتے ہیں۔ جی ٹوئنٹی کے موقع پر عبداللہ کی تصاویر کی ہیمبرگ کی ایک گیلری میں نمائش بھی ہو رہی ہے۔ انہوں نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو ایک عمر رسیدہ دیہاتی خاتون کی شکل میں پینٹ کیا ہے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
ڈونلڈ ٹرمپ ایک مہاجر کے روپ میں
عبداللہ الاومری شام سے جان بچا کر بیلجیئم پہنچے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی شکل میں دراصل الاومری نے اپنی ہی تصویر پینٹ کی ہے۔ دراصل الاومری اپنی تصاویر کے ذریعے کسی سیاسی پیغام کی تشہیر نہیں چاہتے۔ وہ کہتے ہیں، ’’ابھی اس کا وقت نہیں آیا‘‘۔
تصویر: DW/A. Drechsel
خوف سے آزاد آرٹ
اس تصویر میں شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کو پاجامے میں ملبوس ایک چھوٹے بچے کے روپ میں دکھایا گیا ہے۔ الاومری اس تصویر کی وجہ سے شمالی کوریا میں شدید خطرے میں ہوتے۔ شامی فنکار الاومری کے مطابق، ’’تبدیلی کے لیے آرٹ میری امید ہے‘‘۔
تصویر: DW/A. Drechsel
سیاسی پیغام کا وقت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ڈرائنگ میں موجود فنکارانہ تنقید کو شاید سمجھ ہی نہ پائیں۔ اس پینٹنگ میں ان کے سر پر ’’پُسی ہیٹ‘‘ موجود ہے۔ یہ ٹوپی انسانی حقوق اور صنفی مساوات کی علامت بن چکی ہے۔ واشنگٹن میں ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے ایک روز بعد شروع ہونے والے خواتین کے مظاہرے میں خواتین نے یہی ہیٹ پہن رکھے تھے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
ٹرمپ، جاگ جائیں!
اسٹریٹ آرٹسٹوں کے جوڑے سوٹوسوٹو کی یہ تصویر ہیمبرگ میں جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جانے والے راستے پر صدر ٹرمپ کا استقبال کرے گی۔ ہیمبرگ کے ریڈ لائٹ ڈسٹرکٹ کی سینٹرل اسٹریٹ پر ریپربان کے اوپر لٹکائے گئے اس پورٹریٹ میں صدر ٹرمپ کو سوتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
امریکی جھنڈے پر لوٹ پوٹ
اسٹریٹ آرٹسٹسوں کی جوڑی سوٹوسوٹو عام طور پر اپنی تصاویر میں عامیانہ تصویری علامتیں استعمال کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں جیسا کہ ملِرنٹور گیلری میں لگی یہ تصویر۔ تھوماس کوخ اور ڈالمائر کو یقین ہے کہ اگر ٹرمپ اس تصویر کو دیکھیں تو ٹوئٹر پر ہرگز شائع نہیں کریں گے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
شہر میں بے روح افراد کا مارچ
ایکٹر اور رضاکار کیچڑ زدہ لباس میں اور پتھرائی ہوئی آنکھوں کے ساتھ ہیمبرگ کی سڑکوں پر گشت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ’’1000 ڈیزائن‘‘ نامی اس پرفارمنس سے کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ ہیمبرگ کے فٹبال کلب سینٹ پاؤلی کا اسٹیڈیم بھی ان سے بچا ہوا نہیں ہے۔
تصویر: DW/A. Drechsel
زومبی نہ بنیں!
یہ ایکٹر بغیر اطلاع کہیں بھی پہنچ سکتے ہیں۔ ان کا پیغام ہے ’’بد روح نہ بنیں، خود کو اپنے خول سے باہر نکالیں اور متحرک ہو جائیں۔‘‘
تصویر: DW/A. Drechsel
8 تصاویر1 | 8
سوال: ایسی کوئی خاص پیشرفت، جس سے واضح ہو سکے کہ ٹرمپ کے رویے میں لچک دیکھی گئی؟
جواب: یورپی ممالک اور امریکی صدر کے مابین کئی معاملات پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے، جس میں آزاد تجارت اور تحفظ ماحول جیسے اہم امور بھی شامل ہیں۔ حال ہی میں جرمن شہر ہیمبرگ میں جی ٹوئنٹی سمٹ کے دوران ٹرمپ نے امریکا کے پیرس ماحولیاتی ڈیل میں شامل رہنے سے انکار کر دیا تھا۔ جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ تاہم اب اپنے اس نئے دورہء یورپ کے دوران ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ اس ڈیل کے بارے میں امریکی موقف میں تبدیلی بھی آ سکتی ہے۔