امریکی فضائی حملے، کوبانی کے کرد فائٹرز کے لیے فائدہ مند
13 اکتوبر 2014امریکا نے واضح کیا ہے کہ اُس کے فضائی حملوں سے اسلامک اسٹیٹ کے جنگجُو کوبانی پر اپنی مکمل فتح میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ کُرد فائٹرز نے بھی اِس کا اعتراف کیا ہے کہ امریکی فضائی حملوں نے اُن کی دفاعی جنگ کو مضبوط تر کیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق کرد فائٹرز نے کچھ مقامات پر جہادیوں کی پیش قدمی کو روک دیا ہے اور یہ اِس صورت حال میں خاصی مناسب کارکردگی ہے۔ لاطینی امریکی ملکوں کے دورے پر گئے ہوئے امریکی وزیر دفاع چَک ہیگل کا کہنا تھا کہ اتوار کی پیش رفت اپنی جگہ مگر مجموعی صورت حال انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اسلامک اسٹیٹ نے کوبانی کی اہم اسٹریٹیجک پوزیشنوں پر کنٹرول حاصل کر رکھا ہے۔ امریکی جنگی طیاروں نے اتوار کی رات میں بھی اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔
کوبانی کی مقامی انتظامیہ کے نائب وزیر خارجہ ادریس نیسن نے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پے اے کو بتایا کہ اتوار کے روز اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے لڑائی میں وہ شدت دیکھنے میں نہیں آئی جس کا مظاہرہ ہفتے کے روز کیا گیا تھا۔ نیسن نے امریکی فضائی حملوں کو انتہائی مفید قرار دیا۔ نیسن نے بتایا کہ اتوار کے روز اُن کے فائٹرز اُسی مقام پر اپنی پوزیشنیں سنبھالے ہوئے ہیں جہاں وہ ہفتے کے روز تھے۔ نیسن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی فضائی حملوں میں ابھی مزید تعاون کی ضرورت ہے۔ نیسن نے ایک مرتبہ پھر اسلحے کی کمیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ فائٹرز کے لیے ایک بڑی پریشانی ہے۔
شام کے اندرونی حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ کرد فائٹرز کوبانی شہر کے شمال مشرقی حصے میں آگے بڑھتے جہادیوں کو پیچھے دھکیلنے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں۔ آبزرویٹری کے مطابق امریکی فضائی حملوں میں وقفے کے دوران اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے کوبانی کے مرکز شہر پر شیلنگ کے سلسلہ کو دوبارہ شروع کر دیا گیا تھا۔ کوبانی کی مقامی انتظامیہ کے وزیر دفاع عصمت الشیخ حسن کا کہنا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ نے مرکزِ شہر پر شیلنگ پر فوکس ضرور کر رکھا ہے لیکن وہ ابھی بھی اِس مقام سے بہت دور ہیں۔
جہادیوں کے خلاف شروع کی جانے والی نئی امریکی مہم جوئی میں شریک اتحادی ملکوں کے فوجی کمانڈروں کا انتہائی اہم اجلاس آج پیر کے روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں شروع ہو رہا ہے۔ اِس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کم از کم بیس اتحادی ممالک کے لیڈران شرکت کریں گے۔ یہ میٹنگ پیر کی سہ پہر واشنگٹن کے نواح میں واقع اینڈریو ایئر فورس بیس پر ہو رہی ہے اور ورکنگ ڈِنر کے بعد بھی جاری رہے گی۔ اِسی میٹنگ کے ایجنڈے پر اعتدال پسند شامی باغیوں کی تربیت کا معاملہ بھی زیرِ بحث لایا جا سکتا ہے۔