1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

امریکی لڑاکا طیارہ ’فرینڈلی فائر‘ کا نشانہ بن گیا

22 دسمبر 2024

امریکی بحریہ کے ایک بحری جہاز نے غلطی سے اپنے ہی ایک لڑاکا طیارے کو مار گرایا۔ بحیرہ احمر میں پیش آنے والے اس واقعے میں طیارے کے دونوں پائلٹ محفوظ رہے تاہم ایک کو معمولی چوٹیں آئیں۔

امریکہ کا ایف/اے 18 لڑاکا طیارہ
سینٹ کام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف/اے 18 لڑاکا طیارہ فرینڈلی فائرنگ کا نشانہ بنا۔تصویر: ALBERTO PIZZOLI/AFP/Getty Images

امریکی سینٹرل کمانڈ 'سینٹ کام‘ کی جانب سے فلوریڈا کے مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی شام اعلان کیا گیا کہ یہ واقعہ ہفتے کی صبح پیش آیا۔

سینٹ کام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف/اے 18 لڑاکا طیارہ فرینڈلی فائرنگ کا نشانہ بنا۔

حوثی باغیوں کا وسطی اسرائیل میں بیلسٹک میزائل سے حملہ

حوثی باغیوں کا تجارتی بحری جہاز پر میزائل حملہ

اس لڑاکا طیارے نے امریکی طیارہ بردار بحری جنگی جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین سے پرواز بھری تھی کہ امریکی بحری جنگی بیڑے میں شامل ایک اور میزائل بردار جہاز یو ایس ایس گیٹس برگ نے اس طیارے پر میزائل فائر کیا۔

اس لڑاکا طیارے نے امریکی طیارہ بردار بحری جنگی جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین سے پرواز بھری تھی۔ تصویر: U.S.Army/ZUMA Press Wire Service/picture alliance

سینٹ کام نے کہا کہ دونوں پائلٹس بحفاظت جہاز سے نکلنے میں کامیاب رہے اور یہ کہ ایک پائلٹ کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ بیان کے مطابق اس واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔

یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی دھمکیوں کی وجہ سے امریکی افواج خطے میں تعینات ہیں۔ ہفتے کے روز فوج نے ایک بار پھر یمنی دارالحکومت صنعاء کے قریب حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ اس کے علاوہ بحیرہ احمر میں حوثیوں کے متعدد ڈرون اور کروز میزائل بھی مار گرائے گئے۔

تنازعات میں اہم اور حساس املاک کو لاحق خطرات

04:38

This browser does not support the video element.

اسرائیل اور حماس کے درمیان سات اکتوبر 2023ء کو شروع ہونے والی جنگ کے آغاز کے بعد سے حوثی باقاعدگی سے اسرائیل میں اہداف اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر راکٹوں اور ڈرونز سے حملے کرتے رہے ہیں۔

امریکی فوج حوثیوں کی تنصیبات اور ہتھیاروں کے نظاموں کو نشانہ بناتی ہے۔ امریکہ کے علاوہ برطانیہ جیسے دیگر مغربی ممالک بھی حوثیوں کی جانب سے ایسے حملوں کو روکنے کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

ا ب ا/ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں