ٹرمپ انتظامیہ نے چند روز قبل چینی سفارت کاروں کی امریکا میں نقل و حرکت محدود کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان پابندیوں کے تناظر میں چینی حکومت نے بھی جوابی قدم اٹھا لیا ہے۔
اشتہار
بیجنگ حکومت نے سارے ملک میں امریکی سفارتکاروں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تناظر میں چینی وزارتِ خارجہ نے ایسی کوئی تفصیل نہیں ظاہر کی، جس سے امریکی سفارت کاروں کو کنٹرول کرنے کی نئی عائد پابندیوں کی سختی و شدت کا اندازہ لگایا جا سکے۔
چینی حکومت نے یہ اعلان واشنگٹن کے ایک حالیہ فیصلے کے جواب میں کیا ہے۔ امریکا نے بھی چینی سفارتکاروں کی ملک میں آزادانہ نقل و حرکت کو چند روز قبل محدود کر دیا تھا۔ ان اقدامات سے دنیا کی ان دو بڑی اقتصادی قوتوں کے تعلقات میں مزید گراوٹ پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ کشیدگی اور تناؤ بھی بڑھ گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے چینی سفارت کاروں پر واضح کیا تھا کہ اعلیٰ سفارت کاروں کو کسی بھی یونیورسٹی کے کیمپس میں جانے سے قبل اجازت نامہ حاصل کرنا ہو گا۔ اسی طرح کسی ثقافتی تقریب میں اگر پچاس سے زائد افراد شریک ہوں تو اس میں شریک ہونے والی چینی سفارت کار کو قبل از وقت واشنگٹن انتظامیہ کو مطلع کر کے باضابطہ اجازت لینا ہو گی۔ چینی سفارت خانے میں کام کرنے والوں کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی یہ ظاہر کرنا ہو گا کہ وہ بیجنگ حکومت کے ساتھ منسلک ہیں۔
امریکا اور چین کی 'ادلے کے بدلے کی سفارت کاری
حالیہ مہینوں میں واشنگٹن اور بیجنگ ادلے کے بدلے کی سفارت کاری پر عمل پیرا ہیں۔ ان دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاملات تنازعے کی صورت اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ان میں خاص طور پر دو طرفہ تجارتی امور، کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے چینی حکومتی اقدامات اور ہانگ کانگ میں نئے سکیورٹی قوانین کا نفاذ شامل ہیں۔
اس دوران مختلف ایسے اقدامات کیے گئے جن سے دنیا کی بڑی اقتصاد کے مالک ان ملکوں کے سفارتی روابط میں شدید تنزلی ہوئی۔ ایسے اقدامات میں خاص طور پر ایک دوسرے کے قونصل خانوں کو بند کرنا بھی شامل ہے۔ امریکا نے ریاست ٹیکساس کے بڑے شہر ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کو بند کرنے کا حکم جاری کیا تو چینی حکومت نے جنوب مغربی صوبے سِچوان کے دارالحکومت چنگ ڈُو میں قائم امریکی قونصل خانے کو تالے ڈالنے کا جوابی فیصلہ کیا۔
اس کے علاوہ امریکا نے ایک ہزار سے زائد چینی طلبا کے ویزے سکیورٹی وجوہات کے تحت منسوخبھی کیے۔ کئی چینی اہلکاروں کی نقل و حرکت بھی یہ کہہ کر محدود کی گئی کہ اس سے چینی صوبے سنکیانگ کی ایغور مسلم کمیونٹی پر عائد بیجنگ کی سختیوں اور پابندیوں میں نرمی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ چین سے کپاس اور ٹماٹروں کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ ان کی کاشت میں ایغور مسلم آبادی کی جبری مشقت شامل ہے۔
ع ح/ ش ح (اے ایف پی، روئٹرز)
دنیا میں سفارت کاری کے سب سے بڑے نیٹ ورک کن ممالک کے ہیں
دنیا میں اقتصادی ترقی اور سیاسی اثر و رسوخ قائم رکھنے میں سفارت کاری اہم ترین جزو تصور کی جاتی ہے۔ دیکھیے سفارت کاری میں کون سے ممالک سرفہرست ہیں، پاکستان اور بھارت کے دنیا بھر میں کتنے سفارتی مشنز ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Harnik
1۔ چین
لوی انسٹی ٹیوٹ کے مرتب کردہ عالمی سفارت کاری انڈیکس کے مطابق چین اس ضمن میں دنیا میں سب سے آگے ہے۔ دنیا بھر میں چینی سفارتی مشنز کی مجموعی تعداد 276 ہے۔ چین نے دنیا کے 169 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ مختلف ممالک میں چینی قونصل خانوں کی تعداد 98 ہے جب کہ مستقل مشنز کی تعداد آٹھ ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
2۔ امریکا
امریکا دنیا بھر میں تعینات 273 سفارت کاروں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ امریکا کے دنیا کے 168 ممالک میں سفارت خانے موجود ہیں جب کہ قونصل خانوں کی تعداد 88 ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ اور دیگر اہم جگہوں پر تعینات مستقل امریکی سفارتی مشنز کی تعداد نو ہے۔
تصویر: AFP/B. Smialowski
3۔ فرانس
فرانس اس عالمی انڈیکس میں 267 سفارتی مشنز کے ساتھ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک فرانس کے 161 سفارت خانے، 89 قونص خانے، 15 مستقل سفارتی مشنز اور دو دیگر سفارتی مشنز ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/Y. Valat
4۔ جاپان
جاپان نے دنیا کے 151 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں اور مختلف ممالک کے 65 شہروں میں اس کے قونصل خانے بھی موجود ہیں۔ جاپان کے مستقل سفارتی مشنز کی تعداد 10 ہے اور دیگر سفارتی نمائندوں کی تعداد 21 ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں جاپان کے سفارتی مشنز کی تعداد 247 بنتی ہے۔
تصویر: Reuters/I. Kalnins
5۔ روس
روس 242 سفارتی مشنز کے ساتھ اس عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر ہے۔ دنیا کے 144 ممالک میں روسی سفارت خانے ہیں جب کہ قونصل خانوں کی تعداد 85 ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kremlin Pool
6۔ ترکی
مجموعی طور پر 234 سفارتی مشنز کے ساتھ ترکی سفارت کاری کے حوالے سے دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔ 140 ممالک میں ترکی کے سفارت خانے قائم ہیں اور قونصل خانوں کی تعداد 80 ہے۔ ترکی کے 12 مستقل سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/K. Ozer
7۔ جرمنی
یورپ کی مضبوط ترین معیشت کے حامل ملک جرمنی نے دنیا کے 150 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ جرمن قونصل خانوں کی مجوعی تعداد 61 اور مستقل سفارتی مشنز کی تعداد 11 ہے۔ جرمنی کے سفارتی مشنز کی مجموعی تعداد 224 بنتی ہے۔
تصویر: Reuters/F. Bensch
8۔ برازیل
لاطینی امریکا کی ابھرتی معیشت برازیل کے بھی دنیا بھر میں 222 سفارتی مشنز ہیں جن میں 138 سفارت خانے، 70 قونصل خانے اور 12 مستقل سفارتی مشنز شامل ہیں۔
تصویر: AFP/S. Lima
9۔ سپین
سپین 215 سفارتی مشنز کے ساتھ اس درجہ بندی میں نویں نمبر پر ہے۔ دنیا کے 115 ممالک میں ہسپانوی سفارت خانے ہیں اور مختلف ممالک کے شہروں میں قائم ہسپانوی قونصل خانوں کی تعداد 89 ہے۔
تصویر: Fotolia/elxeneize
10۔ اٹلی
اٹلی نے 124 ممالک میں اپنے سفارت خانے کھول رکھے ہیں۔ قونصل خانوں کی تعداد 77 ہے جب کہ آٹھ مستقل سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔ دنیا بھر میں اٹلی کے مجموعی سفارتی مشنز کی تعداد 209 ہے۔
تصویر: Imago
11۔ برطانیہ
برطانیہ کے دنیا بھر میں مجموعی سفارتی مشنز کی تعداد 205 ہے جن میں 149 سفارت خانے، 44 قونصل خانے، نو مستقل سفارتی مشنز اور تین دیگر نوعیت کے سفارتی مشنز شامل ہیں۔
تصویر: imago/ITAR-TASS/S. Konkov
12۔ بھارت
جنوبی ایشیائی ملک بھارت مجموعی طور پر 186 سفارتی مشنز کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں بارہویں اور ایشیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ بھارت نے 123 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں جب کہ دنیا بھر میں بھارتی قونصل خانوں کی تعداد 54 ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور آسیان کے لیے خصوصی سفارتی مشن سمیت بھارت کے دنیا میں 5 مستقل سفارتی مشنز بھی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiqui
28۔ پاکستان
پاکستان مجموعی طور پر 117 سفارتی مشنز کے ساتھ اس درجہ بندی میں 28ویں نمبر پر ہے۔ پاکستان نے دنیا کے 85 ممالک میں سفارت خانے کھول رکھے ہیں جب کہ پاکستانی قونصل خانوں کی تعداد 30 ہے۔ علاوہ ازیں نیویارک اور جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے مستقل پاکستانی سفارتی مشنز بھی سرگرم ہیں۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood