امریکی پولیس ان دنوں ایک دلچسپ صورت حال سے دوچار ہے۔ وہ ریاست پنسلوینیا میں ایک ٹریلر سے ایک لاکھ نامیاتی انڈے چرانے والے چوروں کو تلاش کرنے کے لیے کمیونٹی سے مدد مانگ رہی ہے۔
برڈ فلو نے امریکہ میں انڈوں کی قلت پیدا کر دی ہے اور اسی وجہ سے اس وقت قیمتیں بہت زیادہ ہیںتصویر: Joe Radele/AFP/Getty Images
اشتہار
امریکی ریاست پنسلوینیا کی پولیس بدھ کے روز سے ان چوروں کی شناخت کے لیے سراغ لگا رہی ہے، جنہوں نے چار روز قبل 100,000 نامیاتی انڈے چرائے تھے۔
امریکہ میں برڈ فلو کی وبا نے کسانوں کو ایک ماہ میں لاکھوں مرغیوں کو ختم کرنے پر مجبور کر دیا ہے، جس سے انڈوں کی قیمتیں 2023 کے موسم گرما میں ان کی قیمتوں کے مقابلے دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہیں۔
چوروں نے زیادہ قیمت کی وجہ سے انڈے چرائے، حکام
قانون نافذ کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ چوری کا تعلق انڈوں کی زیادہ قیمت سے ہو سکتا ہے۔ بدھ کے روز پولیس نے کہا کہ وہ واقعے کے متعلق کسی بھی سراغ کے لیے کمیونٹی کے لوگوں پر بھروسہ کر رہی ہے۔
پولیس اس 'ڈاکہ زنی' کے پیچھے مجرموں کی شناخت میں مدد کے لیے سرویلانس فوٹیج بھی اسکین کر رہی ہے۔
پنسلوینیا اسٹیٹ پولیس کی ترجمان میگن فریزر نے کہا، "اپنے کیریئر میں، میں نے کبھی ایک لاکھ انڈے چوری ہونے کے بارے میں نہیں سنا۔ یہ یقینی طور پر منفرد ہے۔"
امریکہ میں، 2024 کے اواخر تک فی درجن انڈوں کی اوسط قیمت 4.15 ڈالر تک پہنچ گئیتصویر: Lindsey Wasson/AP/picture alliance
انڈوں کی قیمت تقریباً 40,000 ڈالر
پولیس نے بتایا کہ یہ انڈے ہفتے کی رات پنسلوینیا کی اینٹرم ٹاؤن شپ میں پیٹ اینڈ جیری کے آرگینکس ڈسٹری بیوشن ٹریلر سے چوری کیے گئے تھے۔
فریزر نے کہا کہ انڈوں کی قیمت تقریباً 40,000 ڈالر ہے، یعنی یہ جرم ایک سنگین جرم ہے۔
پیٹ اینڈ جیری آرگنکس نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ مل کر اس کیس کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکہ میں، 2024 کے اواخر تک فی درجن انڈوں کی اوسط قیمت 4.15 ڈالر تک پہنچ گئی، جو کہ 2023 کے موسم گرما میں ان کی قیمت سے دوگنی ہے۔
امریکی محکمہ زراعت نے پیش گوئی کی ہے کہ قلت کی وجہ سے اس سال انڈوں کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافہ ہو گا۔
انڈوں سے جڑی حیران کن باتیں
ایسٹر کے موقع پر عموماﹰ مرغی کے انڈوں کا خیال آتا ہے، مگر پرندوں سمیت جانوروں کی بہت سی انواع انڈے دیتی ہیں، جن میں بڑے بڑے پرندوں سے لے کر چھپکلیاں تک شامل ہیں۔ آئیے انڈوں کے حیرت کدے میں اتریں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/PA Peter Byrne
ایک انڈہ، دو کام
مرغی کے انڈے کے چھلکے کا نینواسٹرکچر ارتقائی عمل کا شاندار نمونہ ہے۔ یہ چھلکا ابتدائی دنوں میں مضبوط ہوتا ہے، مگر بریڈنگ کے اختتام کے وقت بہت پتلا ہو چکا ہوتاہے۔ اس کی وجہ یہ مسلسل عمل ہے۔ یہ چھلکا فقط چوزے کی محفوظ پیدائش گاہ ہی نہیں بلکہ اس کا اندرونی خول چوزے کا ڈھانچا بناتا ہے جب کہ کیلشیم کی اندرونی تہہ ان کی ہڈیوں میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Arco Images GmbH
انڈے میں بریڈنگ کا گولڈ میڈل
شتر مرغ زمین پر سب سے بڑا اور سب سے تیز رفتار دوڑنے والا پرندہ ہے۔ اس گھونسلے میں دیگر چار مادائیں بھی اپنے انڈے رکھ دیتی ہیں۔ ان میں سے غالب مادہ ایک نر کے ساتھ یہ انڈے سیتی ہے۔ اس گھونسلے میں مجموعی طور پر قریب پندرہ انڈے ہوتے ہیں۔ کمزور انڈوں کو مادہ شتر مرغ خود ہی ضائع کر دیتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Wittek
ممتا کا بھاری بوجھ
کیوی کی پہچان اس کا پرواز سے عاری ہونا ہے، مگر وہ خود ایک پورے ملک (نیوزی لینڈ) کی پہچان ہے۔ جسامت کے تناسب سے اس کا انڈہ سب سے بھاری ہوتا ہے، جو قریب نصف کلو کا ہوتا ہے۔ یہ انڈہ مادہ کیوی کے قریب تمام جسم پر قابض ہوتا ہے، حتیٰ کہ یہ مادہ نہ ٹھیک سے چل سکتی ہے اور نہ سکون سے سانس لے سکتی ہے۔ نوزائیدہ بچہ تاہم زیادہ دیر ماں پر منحصر نہیں ہوتا۔
پینگوئن اپنی نسل کی افزائش ہر جگہ نہیں کرتے۔ وہ اس کے لیے تقریباً پچاس سے ایک سو بیس کلو میٹر کا سفر اختیار کرتے ہیں۔ مادہ پینگوئن ایک سال میں ایک انڈہ دیتی ہے، اس لیے ان کے لیے یہ ایک بہت اہم واقعہ ہوتا ہے۔ آسکر انعام یافتہ ڈاکیومنٹری ’مارچ آف دا پینگوئن‘ ہمیں یہ کچھ ایسا احساس دلاتی ہے، جیسے ہم خود پینگوئن میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
انڈے سے محتاط رہیں
قدیمی دور میں انتہائی بڑی جسامت کے پرندے ہوا کرتے تھے، جن کا وزن نصف ٹن اور لمبائی تین میٹر تک ہوا کرتی تھی۔ یہ پرندے چار صدیاں پہلے ناپید ہو چکے ہیں۔ ان پرندوں کا ایک انڈہ سن 2015 میں دستیاب ہوا تھا۔ یہ مرغی کے انڈے سے دو سو گنا بڑا تھا۔ کیوی نما پرندے کا استخوان اور انڈہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo
انڈے صرف پرندوں کے نہیں ہوتے
یہ ایک حقیقت ہے کہ انڈے صرف پرندے ہی نہیں دیتے بلک بعض رینگنے والے جانوروں کی افزائش انڈوں سے ہوتی ہے۔ ان میں سانپ، کچھوے اور انتہائی بڑی جسامت کی چھپکلیاں بھی شامل ہیں۔ عمومی طور پر سانپ انڈے دے کر کہیں اور چلا جاتا ہے اور انڈوں سے سانپ کے بچے وقت گزرنے کے ساتھ نکلتے ہیں۔ ازگر سانپ تاہم انڈوں سے بچے نکلنے تک وہیں موجود رہتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
انڈے دینے میں کچھووں کی مشکلات
سمندری کچھووں کو حالیہ برسوں میں انڈے دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کے علاوہ ان انڈوں کی غیر قانونی تجارت اور سیاحت نے اس سمندری حیات کی بقا کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ یہ انڈے دینے ساحلوں پر جاتے ہیں لیکن لوگوں کی بھیڑ دیکھ کر یہ کچھوے انڈے دیے بغیر ہی واپس چلے جاتے ہیں۔
تصویر: Turtle SOS Cabo Verde
انڈے اٹھائے پھرنا
مینڈک کی ایک قسم مڈوائف ٹوڈ ہے۔ یہ مینڈک افزائش کے دور میں دیکھیں تو حیرت ہوتی ہے کیونکہ مادہ نہں بلکہ نر زرد رنگت کے انڈے اپنی پشت کے پچھلے حصے پر اٹھائے ہوئے ہوتا ہے۔ تیس دن مسلسل اٹھائے رکھنے کے بعد انڈوں سے اگلی نسل باہر آتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/ L. Webbink
کوئی دلچسپ نہیں
ڈائنوسارز کے دور میں شاید کوموڈو ڈریگن بہت چھوٹا ہوتا ہو، مگر اس وقت یہ سب سے بڑی چھپکلی ہے۔ نر اور مادہ کا ملاپ وصال کی تمام تر کہانیوں کا رد ہے، کیوں کہ نر ایک پرتشدد لڑائی لڑتے ہیں اور جیتنے والا مزاحمت کرتی مادہ پر چھلانگ لگا دیتا ہے۔ یہ تمام سخت گیر کہانی ایک طرف مگر انک بچے نہایت پیارے ہوتے ہیں۔