امریکی ہم جنس پرست ٹریول ایجنسی کی ایتھوپیا میں مشکلات
4 جون 2019ایتھوپیا کے مذہبی رہنماؤں نے حکومت سے ایک امریکی ہم جنس پرست ٹریول کمپنی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے تا کہ وہ ملک کے تاریخی مقامات کی سیاحت نہ کر سکے۔ تاہم ایک مقامی گروہ نے تو دھمکی بھی دی ہے کہ ہم جن پرستوں کو تشدد کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی شہر شکاگو کے ٹو ٹو ٹورز کا دعوی ہے کہ وہ واحد ہم جنس پرست ٹریول کمپنی ہے، جس کی سربراہی اور انتظامی امور بھی ہم جنس پرستوں کے ہاتھوں میں ہی ہیں۔ ٹوٹو ٹورز نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جب سے انہوں نے ایتھوپیا کی ٹور کا اعلان کیا ہے، انہیں قتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ یہ سیاحتی دورہ سولہ روزہ ہے، جس میں سیاح ایتھوپیا کے مختلف مذہبی اور تاریخی مقامات دیکھنے کے لیے جائیں گے۔
ایتھوپیا کی مذہبی ہم آہنگی کی کونسل کے ٹیگی ٹادیلے نے صحافیوں کو بتایا،''ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سیاحتی یا ڈیٹنگ کے ایسے تمام منصوبوں پر پابندی عائد کی جائے، جس میں ہمارے تاریخی اور ثقافتی مقامات کو استعمال کیا جا رہا ہو۔‘‘
ایتھوپیا کی ایک بااثر آرتھوڈوکس تنظیم نے بھی ٹوٹو ٹورز پر تنقید کی ہے۔ سیلیستے میہرت یونائیٹڈ ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین دریئے نیگاش کے مطابق،''ایتھوپیا میں ہم جنس پرستی سے نفرت کی جاتی ہے اور یہ غیر قانونی بھی ہے۔ ٹو ٹو ٹورز کے ہمارے مذہبی اور تاریخی مقامات کی سیاحت کے منصوبے غلط ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ایک جائزے کے مطابق ایتھوپیا کے 97 فیصد شہری ہم جنس پرستی کے مخالف ہیں۔ اس کے باوجود اگر ٹو ٹو ٹورز یہاں آتے ہیں تو ان کو نقصان پہنچ سکتا ہے، وہ مارے بھی جا سکتے ہیں۔
ٹوٹو ٹورز کے سربراہ ڈین ویئر نے کہا کہ ان کی کمپنی کو بہت بڑی غلط فہمی ہوئی ہے۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا،''ہماری کمپنی کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ہم سیاحت کے دوران ایسی اقدار کو فروغ دیں، جو کسی بھی ملک کی مقامی ثقافتوں کے خلاف ہوں۔ ہم صرف ایک ایسی تنظیم ہیں، جہاں پر ایک جیسی سوچ رکھنے والے افراد آرام اور سکون سے ایک ساتھ سفر کرتے ہوئے دنیا کے حیرت انگیز مقامات کا تجربہ کر سکتے ہوں۔‘‘