1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امسالہ نوبل امن انعام وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماچاڈو کے نام

مقبول ملک ، روئٹرز، اے پی اور ڈی پی اے کے ساتھ۔ ادارت | عاطف بلوچ
10 اکتوبر 2025

سال رواں کا امن کا نوبل انعام لاطینی امریکی ملک وینزویلا کی سرکردہ اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اعلان اوسلو میں ناروے کی نوبل کمیٹی کی طرف سے جمعہ دس اکتوبر کے روز کیا گیا۔

وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو جنہیں سال رواں کے نوبل امن انعام کی حقدار ٹھہرایا گیا
وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو جنہیں سال رواں کے نوبل امن انعام کی حقدار ٹھہرایا گیاتصویر: Jesus Vargas/Getty Images

ماریا کورینا ماچاڈو کو ان کی سیاسی جدوجہد اور سماجی کوششوں کے اعتراف میں 2025ء کا نوبل امن انعام دینے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ناروے کی نوبل پرائز کمیٹی کے سربراہ یورگن واٹنے فرائڈنیس نے کہا، ''ماچاڈو ایک ایسی کلیدی اور سب کو اکٹھا کر دینے والی شخصیت ہیں، جنہوں نے وینزویلا کی اُس سیاسی اپوزیشن کو متحد کر دیا، جو کبھی بری طرح تقسیم کا شکار تھی۔ ماچاڈو کی کوششوں کے نتیجے میں وینزویلا کی اپوزیشن اب اپنی اس بلند اور متحدہ آواز کو تلاش کر چکی ہے، جس کے ساتھ ملک میں آزادانہ انتخابات اور حقیقی نمائندہ حکومت کے مطالبات کیے جا رہے ہیں۔‘‘

ناروے کی نوبل کمیٹی کے سربراہ نے اوسلو میں ماچاڈو کے نام کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا، ''گزشتہ برس ماچاڈو کو روپوشی کی زندگی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا گیا تھا۔ اپنی زندگی کو لاحق انتہائی سنجیدہ نوعیت کے کئی خطرات کے باوجود وہ اپنے وطن ہی میں مقیم رہیں، اور ان کے اس فیصلے سے وینزویلا کے کئی ملین شہریوں کو نیا حوصلہ ملا۔ جب خود پسند طاقتیں اقتدار پر قابض ہو جاتی ہیں، تو یہ بات انتہائی اہم ہوتی ہے کہ آزادی اور حقوق کا دفاع کرنے والے ان بہادر محافظوں کا اعتراف بھی کیا جائے، جو کھڑے ہو کر مزاحمت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔‘‘

ماریا کورینا ماچاڈو کو گزشتہ برس نکولاس مادورو کے خلاف صدارتی امیدوار ہونا تھا، لیکن انہیں نااہل قرار دے دیا گیا تھاتصویر: Juan Barreto/AFP/Getty Images

مادورو حکومت کی طرف سے مخالفین کا تعاقب

وینزویلا میں صدر نکولاس مادورو کی حکومت نے گزشتہ برس ہونے والے صدارتی الیکشن سے پہلے باقاعدگی سے اپنے ایسے مخالفین کو ٹارگٹ کیا تھا، جو یا تو واقعی مادورو کے مخالف تھے یا مادورو حکومت انہیں اپنے مخالفین سمجھتی تھی۔ ان انتخابات میں ماریا کورینا ماچاڈو کو نکولاس مادورو کے خلاف صدارتی امیدوار ہونا تھا، لیکن انہیں نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔

تب ماچاڈو کی جگہ ایڈمنڈو گونزالیس کو صدارتی امیدوار بنایا گیا تھا، جنہوں نے پہلے کبھی اس عہدے کے لیے الیکشن میں بطور امیدوار حصہ نہیں لیا تھا۔ گونزالیس اس وقت اسپین میں سیاسی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

2024ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات وسیع تر حکومتی جبر، انتخابی نااہلی کے سیاسی فیصلوں، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے واقعات سے عبارت تھے۔ یہ الیکشن مادورو کے حامیوں سے بھری ہوئی نیشنل الیکٹورل کونسل کے فیصلے کے مطابق نکولاس مادورو نے جیت لیے تھے، حالانکہ بہت سے قابل اعتبار شواہد اس فیصلے کے برعکس تھے۔

ناروے کی نوبل پرائز کمیٹی کے سربراہ یورگن واٹنے فرائڈنیس امسالہ نول امن انعام جیتنے والی شخصیت کے نام کا اعلان کرتے ہوئےتصویر: Rodrigo Freitas/NTB/AFP/Getty Images

اس متنازعہ انتخابی فتح کے بعد تو مادورو اور ملکی حکومت کے مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن شدید تر ہو گیا تھا۔ وینزویلا میں گزشتہ برس کے صدارتی انتخابات میں 20 سے زائد سیاسی کارکن مارے بھی گئے تھے اور انتخابی نتائج اتنے متنازعہ تھے کہ ارجنٹائن سمیت کئی ممالک نے وینزویلا کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ہی ختم کر دیے تھے۔

صدر ٹرمپ کے لیے نوبل امن انعام سے متعلق قیاس آرائیاں

وینزویلا میں سیاسی مخالفین کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کے باعث ماریا کورینا ماچاڈو کو روپوش ہونا پڑ گیا تھا اور وہ جنوری سے اب تک دوبارہ عوامی منظر نامے پر نہیں دیکھی گئیں۔

امسالہ نوبل امن انعام کے حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ یہ قیاس آرائیاں تھیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مختلف جنگیں، خاص کے غزہ پٹی کی دو سال سے جاری جنگ رکوانے کی وجہ سےنوبل امن انعام کا حقدار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ لیکن ایسے تمام اندازے اور امکانات قیاس آرائیاں ہی ثابت ہوئے۔

ماچاڈو کو نوبل امن انعام دس دسمبر کو اوسلو میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں دیا جائے گاتصویر: Tom Little/REUTERS

گزشتہ برس کا نوبل امن انعام دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپان پر ایٹمی حملوں میں زندہ بچ جانے والے افراد کی طرف سے معاشرے میں بہت نچلی سطح تک چلائے جانے والی اور جوہری ہتھیاروں کے خلاف تحریک ''نیہون ہیدانکیو‘‘ کو دیا گیا تھا۔

ادب کا امسالہ نوبل انعام ہنگری کے ادیب لاسلو کراسناہورکائی کے نام

ہر سال جتنے بھی نوبل انعام دیے جاتے ہیں، امن انعام کو چھوڑ کر ان سب کا اعلان اور ان کی تقسیم سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں کیے جاتے ہیں۔ امن انعام وہ واحد نوبل انعام ہے، جس کا فیصلہ ناروے کی نوبل کمیٹی اوسلو میں کرتی ہے اور جو اوسلو میں ہی دیا جاتا ہے۔

ہر سال اکتوبر میں جن  نوبل انعامات کے اعلانات کیے جاتے ہیں، وہ سٹاک ہوم اور اوسلو میں 10 دسمبر کو منعقدہ دو مختلف تقریبات میں ان کے وصول کنندگان کے حوالے کیے جاتے ہیں۔ ان انعامات کے ساتھ کافی بڑی رقوم نقد انعامات کے طور پر بھی دی جاتی ہیں۔

مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں