1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امن قائم کرنے میں ناکام رہے، افغان صدر کرزئی

8 اکتوبر 2011

افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت اور اتحادی افواج ملک میں امن قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

طالبان اسلام آباد کی حمایت کے بغیر ’انگلی بھی نہیں ہلا سکتے،‘ صدر کرزئیتصویر: AP/DW-Montage

افغان صدر کرزئی کی جانب سے جمعے کو دیا گیا یہ بیان افغانستان پر مغربی افواج کے حملے کے دس برس مکمل ہونے کے موقع کی مناسبت سے دیا گیا۔

''ہم افغان عوام کو سکیورٹی فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔ یہ ہماری حکومت اور بین الاقوامی افواج کی سب سے بڑی ناکامی ہے،‘‘ افغان صدر کا بیان۔ ’’ہم کو چاہیے کہ ہم افغان باشندوں کو ایک بہتر اور تحفظ و سلامتی کا قابل بھروسہ ماحول دیتے، مگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔‘‘

افغانوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں، کرزئی کا بیانتصویر: AP

افغان صدر نے ایک مرتبہ بھر پاکستان پر طالبان عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو چاہیے تھا کہ وہ پہلے ہی پاکستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر توجہ مرکوز کرتا۔ ’’نیٹو ، امریکہ اور اسلام آباد کو چاہیے تھا کہ وہ سن دو ہزار دو سے ہی طالبان کے ٹھکانوں پر توجہ دیتے۔‘‘

صدر کرزئی کا پاکستان کے حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان اسلام آباد کی حمایت کے بغیر ’انگلی بھی نہیں ہلا سکتے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام افغانستان اور امریکہ کے سات تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں تاہم یہ طالبان کی پناہ گاہیں اس وقت تک ختم نہیں کی جا سکتیں جب تک کہ پاکستانی حکام افغانستان کی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرتے۔

خیال رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں طالبان عسکریت پسندوں، بالخصوص حقانی نیٹ روک کے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ساتھ مبینہ روابط کے الزامات کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ پاکستان طالبان اور دیگر عسکری گروہوں کی پشت پناہی کے الزامات کی ہمیشہ سے تردید کرتا آیا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں