1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امن کی راہ میں ایک قدم: سکھ یاتریوں کو پاکستان کے ویزے جاری

کشور مصطفیٰ اے پی، اے ایف پی کے ساتھ
1 نومبر 2025

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باوجود، پاکستان نے بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیے ہیں تاکہ وہ پاکستان میں واقع اپنے مقدس مقامات کی زیارت کر سکیں۔ دونوں ملکوں کے مابین یہ بڑا سفارتی قدم ہے۔

سکھ مذہب کے بانی، گرو نانک کے کے یوم پیدائش پر ہونے والے جشن کی جھلکی
سکھ عقیدت مند 19 نومبر 2024 کو کرتارپور میں گوردوارہ دربار صاحب پہنچے تھے تاکہ سکھ مذہب کے بانی، گرو نانک کے یومِ پیدائش کی تقریبات کے دوران خراجِ عقیدت پیش کر سکیں۔تصویر: AAMIR QURESHI/AFP

پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے مطابق، 2,100 سے زائد سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے ہیں تاکہ وہ ننکانہ صاحب میں بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کر سکیں۔ یہ تقریبات منگل سے شروع ہوں گی اور دس دن تک جاری رہیں گی۔

’گرو نانک کے گردوارے میں عبادت کرنے کی خواہش پوری ہوگئی‘

02:11

This browser does not support the video element.

ننکانہ صاحب، جو سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی جائے پیدائش ہے، بھارتی سرحد سے تقریباً 85 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ ہر سال ہزاروں سکھ یاتری اس مقدس مقام کی زیارت کے لیے پاکستان کا رخ کرتے ہیں۔

بھارت  کی جانب سے اس پیش رفت پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم بھارتی میڈیا نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا کہ حکومت نے ''منتخب‘‘ گروپوں کو اس مذہبی تہوار میں شرکت کے لیے پاکستان جانے کی اجازت دی ہے۔

سکھ یاتری بھارت اور پاکستان کی سرحد کے قریب واقع کرتارپور میں گوردوارہ دربار صاحب میں سکھ مذہب کے بانی، گرو نانک کے یومِ پیدائش کی تقریبات کے دوران خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔تصویر: AAMIR QURESHI/AFP

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مئی میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کے بعد سرحدی آمدورفت معطل کر دی گئی تھی۔ ان جھڑپوں میں میزائل، ڈرون اور توپ خانے کا استعمال شامل تھا اور دونوں جانب  70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بیساکھی میلہ: ہزاروں بھارتی سکھوں کی پاکستان یاترا

06:11

This browser does not support the video element.

یاد رہے کہ اٹاری-واہگہ بارڈر، جو دونوں ممالک کے پنجاب کے علاقوں کو جوڑتا ہے، مئی سے عام آمدورفت کے لیے بند ہے۔ یہ وہی مقام ہے جہاں روزانہ پرچم اتارنے کی تقریب منعقد ہوتی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان ایک علامتی مظاہرہ بن چکی ہے۔

مئی میں شروع ہونے والی کشیدگی کی وجہ 22 اپریل کو بھارتی زیر انتظامکشمیر  میں سیاحوں پر ہونے والا ایک حملہ تھا، جس کا الزام بھارت نے پاکستان  پر عائد کیا، تاہم اسلام آباد نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔

بھارت اور پاکستان کی سرحد کے قریب کرتارپور میں واقع گوردوارہ دربار صاحب میں سکھ مذہب کے بانی، گرو نانک کے یومِ پیدائش کی تقریبات کے دوران سکھ یاتری خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔تصویر: AAMIR QURESHI/AFP

یہ پیش رفت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ مذہبی ہم آہنگی اور عوامی روابط سفارتی کشیدگی کے باوجود جاری رہ سکتے ہیں۔ سکھ یاتریوں کو ویزوں کا اجرا نہ صرف مذہبی آزادی کے احترام  کا مظہر ہے بلکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امید کی ایک کرن بھی ہو سکتی ہے۔

ادارت: افسر اعوان

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں