امن کی راہ میں ایک قدم: سکھ یاتریوں کو پاکستان کے ویزے جاری
1 نومبر 2025
پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے مطابق، 2,100 سے زائد سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے ہیں تاکہ وہ ننکانہ صاحب میں بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کر سکیں۔ یہ تقریبات منگل سے شروع ہوں گی اور دس دن تک جاری رہیں گی۔
ننکانہ صاحب، جو سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی جائے پیدائش ہے، بھارتی سرحد سے تقریباً 85 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ ہر سال ہزاروں سکھ یاتری اس مقدس مقام کی زیارت کے لیے پاکستان کا رخ کرتے ہیں۔
بھارت کی جانب سے اس پیش رفت پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم بھارتی میڈیا نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا کہ حکومت نے ''منتخب‘‘ گروپوں کو اس مذہبی تہوار میں شرکت کے لیے پاکستان جانے کی اجازت دی ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مئی میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کے بعد سرحدی آمدورفت معطل کر دی گئی تھی۔ ان جھڑپوں میں میزائل، ڈرون اور توپ خانے کا استعمال شامل تھا اور دونوں جانب 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ اٹاری-واہگہ بارڈر، جو دونوں ممالک کے پنجاب کے علاقوں کو جوڑتا ہے، مئی سے عام آمدورفت کے لیے بند ہے۔ یہ وہی مقام ہے جہاں روزانہ پرچم اتارنے کی تقریب منعقد ہوتی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان ایک علامتی مظاہرہ بن چکی ہے۔
مئی میں شروع ہونے والی کشیدگی کی وجہ 22 اپریل کو بھارتی زیر انتظامکشمیر میں سیاحوں پر ہونے والا ایک حملہ تھا، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا، تاہم اسلام آباد نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔
یہ پیش رفت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ مذہبی ہم آہنگی اور عوامی روابط سفارتی کشیدگی کے باوجود جاری رہ سکتے ہیں۔ سکھ یاتریوں کو ویزوں کا اجرا نہ صرف مذہبی آزادی کے احترام کا مظہر ہے بلکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امید کی ایک کرن بھی ہو سکتی ہے۔
ادارت: افسر اعوان