1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امن کی علامت منڈیلا سپرد خاک

عدنان اسحاق 15 دسمبر 2013

جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کو آج کونو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تدفین کے موقع پر صرف ان کے اہلِ خانہ اور چیدہ چیدہ شخصیات ہی موجود تھیں۔ اس سے قبل کونو میں ہی سرکاری سطح پر ایک الوداعی تقریب بھی منعقد ہوئی۔

تصویر: Reuters

اتوار کے روز نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات کے دوران ان کا آبائی علاقہ کونو گیتوں، تقاریر اور فوجی توپوں سے گونجتا رہا۔ کونو میں تدفین سے قبل آخری مرتبہ سرکاری سطح پر منڈیلا کے لیے ایک الوداعی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر تقریباً پانچ ہزار افراد موجود تھے، جن میں کئی افریقی ملکوں کے سربراہانِ مملکت و حکومت بھی شامل تھے۔ جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کہا کہ منڈیلا کی میراث کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے، وہ صرف ظاہری طور پر جدا ہوئے ہیں لیکن ان کی سوچ اور ان کا کردار ہمیشہ رہنمائی کرتا رہے گا۔

زوما نے مزید کہا کہ آج کونو میں 95 برس قبل شروع ہونے والا ایک شاندار سفر اختتام پذیر ہو گیا۔ یہ آزادی کے سپاہی کے 95 درخشاں سال تھے۔ ان کے بقول آج ایک ایسے شخص کو دفنایا گیا ہے، جس نے ان برسوں کے دوران جنوبی افریقی عوام کی عاجزی کے ساتھ خدمت کی۔ جیکب زوما نے انہیں علم کا سر چشمہ اور طاقت کا مرکز قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ منڈیلا ان سب افراد کے لیے امید کی کرن تھے، جو انصاف اور برابری کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

تصویر: Reuters

اس موقع پر ملکی قیادت اور منڈیلا کے رشتہ داروں نے اپنے قومی ہیرو کی جدوجہد کو سراہا اور دعائیہ گیت گائے۔ منڈیلا کی پوتی نانڈی نے تمام ناتی پوتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا، ’’ان کی کامیابی کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ بچپن میں وہ ننگے پیر اسکول جایا کرتے تھے اور پھر وہ اسی ملک کے سب سے اعلیٰ منصب پر فائز ہوئے‘‘۔

کونو وہ مقام ہے، جہاں نیلسن منڈیلا نے اپنے بچپن کا زیادہ تر وقت گزارا تھا۔ آج صبح منڈیلا کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور میت کو فوجی اعزازات کے ساتھ تعزیتی اجلاس میں لایا گیا۔ منڈیلا کی میت کل ہفتے کے روز پریٹوریا سے ایسٹرن کیپ لائی گئی تھی۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سابق صدر نیلسن منڈیلا کے لیے منعقد کیے جانے والے مختلف تعزیتی اجلاسوں کی وجہ سے جنوبی افریقہ میں معمولات زندگی متاثر ہوئے۔ تاہم اب آخری رسومات ادا کیے جانے کے بعد کل پیر سے کاروبارِ زندگی پھر سے بحال ہونا شروع ہو جائے گا۔ منڈیلا کو سپرد خاک کرنے کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ میں دس روزہ سوگواری تقریبات بھی اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں