امن کے لئے یہودی بستیوں کی تعمیر روکنا ناگزیر: مبارک
22 نومبر 2009اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے قاہرہ پہنچ کر اپنے مصری ہم منصب حسنی مبارک کے ساتھ ملاقات کی۔ شمعون پیریز کے ساتھ ملاقات کے بعد حسنی مبارک نے کہا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بشمول مشرقی یروشلم، میں تعمیراتی سلسلے کو فی الفور روکنا ہوگا۔ مبارک نے امن مذاکرات کی دوبارہ بحالی کے لئے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کو ناگزیر قراردیا۔ ان کے بقول یہ مسئلہ حل نہ کرکے اسرائیل اپنے دشمنوں کی تعداد میں اضافہ کررہا ہے۔
مصری صدر نے مفاہمت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو لاحق پریشانیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور انہیں سن 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد ریاست قائم کرنے دی جائے۔
مصری صدر مبارک نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بات چیت کا سلسلہ وہیں سے شروع ہونا چاہیے، جہاں سے یہ ٹوٹا تھا۔
اسرائیلی صدر نے اس موقع پر اپنی حکومت کی انہی کوششوں کا تذکرہ کیا، جو ان کے بقول دہائیوں سے جاری تنازعے کے قابل قبول حل میں معان ثابت ہوسکتی ہیں۔ بستیوں کی تعمیر کو معمولی بات قراردیتے ہوئے اسرائیلی صدر نے وثوق سے کہا کہ جوں ہی مذاکراتی سلسلہ شروع ہوگا، بستیوں کی تعمیر بھی روک دی جائے گی۔ ان کے بقول بدقسمتی کی بات ہے کہ چند مکانات کی تعمیر کو اتنی زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے متنازعہ خطے میں بستیوں کی تعمیر کو عرب دنیا سمیت بہت سے ممالک بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی تصور کررہے ہیں۔ انسانی حقوق کے لئے سرگرم اسرائیلی تنظیم B'T selem کے بقول 1967 کے بعد قبضہ کئے گئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کے علاقوں میں پانچ لاکھ کے قریب اسرائیلی رہائش پزیر ہیں۔
گزشتہ برس دسمبر میں غزہ پٹی پر اسرائیلی حملے کے بعد سے امن مذاکرات کا عمل منقطع ہے۔ حالیہ دنوں میں امریکہ کی جانب سے مذاکراتی سلسلہ دوبارہ شروع کرانے کے لئے وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے بھی خطے کا دورہ کیا تاہم اس دورے پر امریکی رہنما کو کامیابی نہیں ملی۔
قدامت پسند اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کسی عالمی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر پہلے سے جاری متنازعہ تعمیراتی سلسلے میں نوسو مزید مکانات کی تعمیر کا اعلان کرچکی ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: گوہر نذیر گیلانی