’ظالموں کے گناہ بےنقاب کرو‘: خاتون ایتھلیٹ نے خود کشی کر لی
2 جولائی 2020
جنوبی کوریا کی ایشیائی کھیلوں میں تمغہ جیتنے والی ایک خاتون ایتھلیٹ نے کوچنگ کے دوران برس ہا برس کے جسمانی اور زبانی استحصال سے تنگ آ کر خود کشی کر لی۔ اس خاتون کھلاڑی کا نام چوئی سُوک ہیئون اور عمر بائیس سال تھی۔
اشتہار
سیئول سے جمعرات دو جولائی کو ملنے والی رپورٹوں میں جنوبی کوریائی میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس سٹار ایتھلیٹ نے گزشتہ ماہ بُوسان شہر میں اپنی ٹیم کی رہائش گاہ کے ایک کمرے میں خود کشی کر لی۔ بائیس سالہ چوئی سُوک نے 2015ء میں تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں ہونے والی ایشیائی ٹرئیاتھلون چیمپئن شپ میں خواتین کے جونیئر مقابلوں میں اس وقت کانسی کا تمغہ جیتا تھا، جب ان کی عمر 17 برس تھی۔
ملکی میڈیا کے مطابق یہ ایتھلیٹ اس بات سے ذہنی اور جذباتی طور پر انتہائی تنگ آ چکی تھیں کہ انہیں اپنے کوچز کے ہاتھوں گزشتہ کئی برسوں سے شدید قسم کے جسمانی اور زبانی استحصال اور غلط رویوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ جنوبی کوریائی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے اس بارے میں کھیلوں کے نگران ملکی حکام سے بار بار شکایات بھی کی تھیں، مگر ان شکایات کو مبینہ طور پر نظر انداز کیا جاتا رہا تھا۔
'ظالموں کے گناہوں سے پردہ اٹھا دو‘
اس نوجوان ایتھلیٹ کو جسمانی اور نفسیاتی طور پر درپیش حالات کے حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ ان کی موت کے بعد ملکی میڈیا نے چوئی سُوک کی ان کی والدہ کے ساتھ ٹیکسٹ میسج کی صورت میں ہونے والے آخری گفتگو کے سکرین شاٹس بھی شائع کیے ہیں۔ اپنے آخری پیغام میں چوئی سُوک نے اپنی والدہ سے درخواست کی تھی، ''ان لوگوں کے گناہوں کو بے نقاب ضرور کرنا، جو میرا استحصال کرتے رہے۔‘‘
سرمائی اولمپکس کی اختتامی تقریب، رنگوں اور روشنیوں سے مزیّن
جنوبی کوریا میں رواں ماہ کی نو تاریخ سے سجنے والا سرمائی اولمپکس کا میلہ آج پچیس فروری کو اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ ونٹر اولمپک مقابلوں کی اختتامی تقریب کی چند جھلکیاں ان تصاویر میں ملاحظہ کیجیے۔
تصویر: Reuters/K. Hong-Ji
ایوانکا ٹرمپ اختتامی تقریب میں شامل
جنوبی کوریا کے پیانگ چنگ اولمپک اسٹیڈیم میں سرمائی اولمپکس کی اختتامی تقریب آتش بازی کے مظاہرے اور رنگا رنگ پروگراموں کے ساتھ منعقد ہوئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحب زادی اور وائٹ ہاؤس کی سینئر مشیر ایوانکا ٹرمپ کو تقریب سے لطف اندوز ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/P. Semansky
ٹیمیں ملکی پرچم کے ساتھ
اس برس ونٹر اولمپکس میں حصہ لینے والی ٹیمیں کھیلوں کے اختتام پر اپنے اپنے ملکوں کے پرچم اٹھائے اختتامی تقریب میں شامل ہوئيں۔
تصویر: Reuters/K. Hong-Ji
آتش بازی کا مظاہرہ
اولمپکس کے اختتام پر آتش بازی کے مظاہرے بھی ہوئے۔ اس تصویر میں آسمان پر آتش بازی کے خوبصورت رنگ بکھرے دیکھے جا سکتے ہیں۔
تصویر: Reuters/P. Kopczynski
بچے کسی سے کم نہیں
سرمائی اولپمکس کی اختتامی تقریب کو چار چاند اس وقت لگے جب جنوبی کوریائی بچوں کے مختلف گروپوں نے طرح طرح کی پرفارمنس کے ذریعے دیکھنے والوں کے دل جیت لیے۔
تصویر: Reuters/J. Sibley
فنکار بھی آگے آگے
آج پچیس فروری کو جنوبی کوریائی شہر پیونگ چنگ میں اختتام پذیر ہونے والے سرمائی اولپکس کی آخری دن کی تقریبات میں وہاں کے مقامی فنکاروں نے بھی اپنے فن کے جوہر دکھائے۔
تصویر: Reuters/J. Sibley
پورا نظارہ
موسم سرما کے اولمپک کھیلوں کا اختتامی پروگرام کتنا شاندار رہا، یہ اندازہ دور سے لی گئی اس تصویر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/P. Kopczynski
متحد کوریائی ٹیم
اختتامی تقریب میں جنوبی و شمالی کوریائی ایتھلیٹس پر مشتمل ٹیم کا وفد بھی اسٹیڈیم میں آیا۔
تصویر: Reuters/K. Pfaffenbach
ایتھلیٹس پریڈ
اختتامی پروگرام کا ایک دلچسپ حصہ سرمائی اولپمکس میں شمولیت حاصل کرنے والی تمام ٹیموں کا اسٹیڈیم سے مارچ کرتے ہوئے گزرنا تھا۔ ان کھلاڑیوں نے اپنے ملک کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔
تصویر: Reuters/J. Silva
8 تصاویر1 | 8
جنوبی کوریا مشرق بعید میں کھیلوں کے شعبے میں ایک بہت کامیاب ملک سمجھا جاتا ہے۔ گرمائی اور سرمائی اولمپکس جیسے عالمی مقابلوں میں اس ملک کے کھلاڑی باقاعدگی سے اتنے زیادہ تمغے جیتتے ہیں کہ میڈل ٹیبل پر یہ ملک ہمیشہ ہی دس کامیاب ترین ممالک میں سے ایک ہوتا ہے۔
اس تناظر میں جنوبی کوریا میں کھلاڑیوں کو تقریباﹰ ہر کھیل میں اپنے ہی ہم وطن کھلاڑیوں کی طرف سے سخت مقابلے کا سامنا بھی رہتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اسی وجہ سے جنوبی کوریا میں کھلاڑیوں کا جسمانی اور زبانی استحصال بھی جگہ جگہ دیکھنے میں آتا ہے۔
بدسلوکی کے دل خراش واقعات
چوئی سُوک نے 2016ء میں ہونے والی جنوبی کوریا کی بہترین خاتون کھلاڑیوں کی قومی چیمپئن شپ میں بھی حصہ لیا تھا۔ اس چیمپئن شپ کے دوران ایک بار انہوں نے اپنی ڈائری میں لکھا تھا، ''آج بارش ہوتی رہی۔ مجھے بری طرح پیٹا گیا۔ میں اب ہر روز روتی رہتی ہوں۔‘‘
نشریاتی ادارے وائی ٹی این کی طرف سے نشر کردہ ایک فائل کے مطابق ایک مرتبہ چوئی سُوک کے کوچ ان سے اس لیے بہت زیادہ ناراض ہوئے تھے کہ چوئی کا وزن کچھ بڑھ گیا تھا۔ اس پر کوچ نے اس کھلاڑی کو کہا تھا، ''تمہیں تین روز تک کچھ بھی کھانے سے پرہیز کرنا ہو گا۔‘‘
دنیا کی دس بہترین خاتون فٹ بالر کون ہیں
دنیا کی دس بہترین خواتین فٹ بالر کون ہیں؟ آئیے ملیے ان غیرمعمولی کھلاڑیوں سے۔
تصویر: Imago/foto2press/S. Leifer
ایڈا ہیگربرگ، ’سنہری اسٹرائیکر‘
ناورے کی اسٹرائیکر کو گزشتہ برس بہترین خاتون فٹ بالر قرار دیا گیا تھا۔ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے 23 سالہ ایڈا ہیگربرگ نے نوجوان لڑکیوں کو ایک متاثرکن پیغام دیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’خود پر بھروسا کیجیے۔‘‘ ہیگربرگ نے اب تک ڈھائی سو گول کیے ہیں اور تین مرتبہ چیمپیئنز لیگ میں فتح حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے چار فرانسیسی لیگ ٹائٹل بھی اپنے نام کیے ہیں۔
تصویر: Reuters/G. Garanich
پیرنیل ہارڈر، ’بہترین فنشر‘
2017 کے یورپی ویمن کپ کے فائنل میں ڈنمارک کی اسٹرائیکر پیرنیل ہارڈر نے دائیں جانب سے ہالینڈ کی کھلاڑیوں کو ڈاج کرتے اور دفاعی لائن توڑتے ہوئے گول کیا تھا، جس سے ہالینڈ کی برتری ختم ہو گئی تھی۔ ویمن بنڈس لیگا میں جرمن کلب وولفس برگ کی ٹاپ اسکورر پیرنیل ہارڈر کو یوایفا ویمن پلیئر آف دی ایئر 2017-18 کا ایوارڈ بھی ملا تھا۔
تصویر: Reuters/Y. Herman
وینڈی رینارڈ، ’اچھاحملہ ہی بہترین دفاع ہے‘
وینڈی رینارڈ اولمپک لیوں نامی کلب کے علاوہ فرانس کی قومی ٹیم میں بھی شامل ہیں۔ اپنی زبردست دفاعی ہنرمندی کے علاوہ ہیڈر کے ذریعے گول کرنے کی ماہر کہلانے والی رینارڈ بارہ مرتبہ فرنچ ٹائٹل جیت چکی ہیں جب کہ چیمپیئنز لیگ کا فائنل بھی پانچ دفعہ ان کے نام ہوا۔ رینارڈ کو دنیا کی بہترین خاتون ’ڈیفنڈرز‘ میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Jonathan Nackstrand
لوسی برونز، سخت ترین دفاع
اولمپک لیوں کلب کی ڈیفنڈر لوسی برونز نے سن 2018ء میں اپنے سابقہ کلب مانچسٹر سٹی کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھائی۔ سیمی فائنل میں انہیں یوایفا گول آف دا سیزن کے لیے نام زد کیا گیا۔ برونز کو دنیا کی بہترین خاتون فٹ بالرز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ رواں برس خواتین کے عالمی کپ میں وہ انگلینڈ کی اہم کھلاڑیوں میں سے ایک تصور کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/N. Baker
مارٹا وی ایرا ڈی سِلوا، ’میں پیدا ہی اس ہنر کے استعمال کے لیے ہوئی‘
دی پلیئرز ٹریبیون میں اپنے ایک مضمون میں انہوں نے لکھا، ’’ہر تفریق سے لڑائی، ہر عدم معاونت سے لڑائی، ان سب لڑکوں اور دیگر سے لڑائی، جو کہتے ہیں مارٹا، یہ تمہارے بس کی بات نہیں۔‘‘ مارٹا نے برازیل کے لیے 133 میچوں میں 110 گول کیے۔ مارٹا کو دنیا کی بہترین خاتون کھلاڑی اور بہت سی نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک مثالیہ قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images
جینیفر ماروشان، اکھڑتے سانس سے جنگ
گزشتہ برس جنوری میں جرمنی کی سابق کپتان اور اولمپک لیوں کی مڈفیلڈر کو پھیپھڑوں میں انجماد خون کے مسئلے نے آن لیا۔ مگر وہ اکتوبر تک یہ لڑائی جیت کر دوبارہ میدان میں اتر چکی تھیں۔ اس کے ایک ماہ بعد انہوں نے دوبارہ جرمنی کی قومی ٹیم میں اپنی جگہ بنا لی۔
تصویر: picture-alliance/GES/T. Eisenhuth
v
فرانس کی قومی ٹیم اور فٹ بال کلب لیوں کی کھلاڑی امانڈین ہینری کھیل رہی ہوں تو وہ منفرد دکھائی دیتی ہیں۔ ایسا لگتا ہی نہیں کہ ان سے بچ کو کوئی بال دفاعی کھلاڑیوں تک پہنچے گا۔ دفاع کو حملے میں بدلنا امانڈین کی انفرادیت ہے۔ انہیں دنیا کی ٹاپ فٹ بالرز میں سے ایک گردانا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/V. Ogirenko
سمانتھا کیر، منفرد جشن
سمانتھا کیر کو امریکا کی نیشنل ویمن سوکر لیگ میں پچاس گول کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ کیر نے آسٹریلیا میں قومی فٹ بال ٹیم میں تب اپنی جگہ بنائی تھی، جب ان کی عمر فقط پندرہ برس تھی۔ تب سے وہ فیفا رینکنگ میں سب سے اوپر دکھائی دینے والے ناموں میں نظر آتی ہیں۔ وہ رواں برس کے خواتین کے عالمی کپ فٹ بال میں بھی شریک ہو رہی ہیں۔ وہ ہر گول پر جشن اپنے ہی ایک خاص طریقے سے مناتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/G. Denholm
میگن راپینوئے، ایک فاتح
میگن کی مدد سے امریکا سن 2018ء میں شی بیلیوز کپ، سن 2015 کا عالمی کپ اور سن 2012 کا اولمپک گولڈ میڈل جیتا تھا۔ سیاٹل رین کلب کی کپتان میگن نے سن 2017ء میں 18 میچوں میں بارہ گول کیے۔ یہ 33 سالہ کھلاڑی بہت سی لڑکیوں کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/R. Martinez
ساکی کوماگائی، جاپانی ستارہ
جاپانی فٹ بال ٹیم کی کپتان اولمپک لیونیز کلب کے لیے پانچ فرنچ چیمپیئن شپس اور تین چیمپیئن لیگ ٹائٹل جیتنے میں اپنا کردار ادا کر چکی ہیں۔ کوماگائی کا زبردست دفاعی کھیل ہی تھا، جس نے جاپان کو سن 2018ء میں ویمن ایشیا کپ جیتنے میں مدد دی تھی۔ کوماگائی کو فیفا بیسٹ ویمن پلیئر کے ایوارڈ کے لیے بھی نام زد کیا جا چکا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/G. Cacace
10 تصاویر1 | 10
اسی آڈیو فائل میں اس کے بعد چوئی کے کوچ کی یہ آواز بھی سنائی دیتی ہے، ''دانت دبا کر اپنا منہ زور سے بند کرو۔‘‘ اس حکم کے بعد تڑاخ کی آواز سنائی دی، جو کوچ کی طرف سے چوئی سُوک کے منہ پر مارا جانے والا بہت زور دار تھپڑ تھا۔
ملکی میڈیا کے مطابق چوئی سُوک کے کوچ اور ٹیم کے دیگر ذمے دار اہلکاروں کی عادت تھی کہ وہ چوئی کی پٹائی بھی کرتے تھے۔ ایک واقعے میں جب وہ اپنا جسمانی وزن مسلسل کم رکھنے میں جزوی طور پر ناکام رہیں، تو ٹیم آفیشلز نے سزا کے طور پر انہیں دو لاکھ وان یا 166 امریکی ڈالر کے برابر قیمت کے عوض خریدی گئی ساری بریڈ کھانے پر مجبور بھی کر دیا تھا۔
ملکی صدر کا حکم
چوئی سُوک کی خود کشی کی خبروں اور ان کی موت کے اسباب سے متعلق تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے کہا ہے کہ کھیلوں کی وزارت کو اس مقصد کے تحت 'جامع اور نتیجہ خیز‘ اقدامات کرنا چاہییں تاکہ مستقبل میں کھلاڑیوں کے استحصال کے ایسے واقعات بالکل پیش نہ آئیں۔
صدر مون جے ان نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے کہ چوئی سُوک کی طرف سے کی گئی شکایات پر اعلیٰ حکام کی طرف سے کوئی مناسب ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔
م م / ا ا (اے ایف پی)
2020ء میں کھیلوں کے بڑے مقابلے کون کون سے؟
ٹوکیو میں اس سال 1964ء کے بعد دوسری مرتبہ اولمپک مقابلے منقعد ہوں گے۔ یہ یقیناً بہت بڑا سپورٹس ایونٹ ہو گا۔ صرف یہی نہیں، اس سال اور بھی کئی بڑے اسپورٹس ایونٹس آپ کے منتظر ہوں گے۔ کون کون سے، دیکھیے اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Gambarini
اے ٹی پی کپ، تین سے بارہ جنوری
اس ٹورنامنٹ کے ساتھ آسٹریلین اوپن سے قبل ہی ٹینس کے رواں برس کے سیزن کا آغاز ہو جائے گا۔ یہ نیا ٹیم ٹورنامنٹ ہے، جو ہاڈر کورٹ پر کھیلا جائے گا۔ اس میں دنیائے ٹینس کے معروف کھلاڑی راجر فیڈرر، نوواک جوکووچ اور رافائل نادال جیسے کھلاڑی بھی حصہ لیں گے۔ اس ٹورنامنٹ کا فائنل سڈنی میں ہوگا۔
تصویر: Reuters/Actions images/T. O'Brien
سپر باؤل، دو فروری
امریکا میں میامی میں اس مرتبہ 54 واں سپر باؤل منقعد ہو گا۔ نیو انگلینڈ پیٹریاٹس کی ٹیم گزشتہ چھ برسوں کے دوران پانچویں مرتبہ اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی۔ کوچ بل بیلیچک کی اس ٹیم نے پورے سیزن میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. J. Phillip
کرکٹ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ
مردوں اور خواتین کی کرکٹ ٹیمیں اس سال آسٹریلیا میں ٹی ٹوئٹنی ورلڈ کپ کے میچ کھیلیں گی۔ خواتین کے مقابلے اکیس فروری سے آٹھ مارچ تک جاری رہیں گے جبکہ مردوں کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اٹھارہ اکتوبر کو شروع ہو گا اور پندرہ نومبر تک کھیلا جائے گا۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar
موٹر ریسنگ، ویتنام گراں پری
ویتنام میں تاریخ کی پہلی گراں پری ریس منعقد ہو گی۔ فارمولا ون کے سالانہ سیزن کی یہ تیسری ریس ملکی دارالحکومت ہنوئے کے سٹریٹ سرکٹ پر منعقد ہو گی۔ لوئس ہیملٹن اور مرسیڈیز دونوں نے 2019ء میں چھٹی مرتبہ عالمی چیمپئن شپ جیتی تھی اور اس سال بھی ان دونوں کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں۔ اس کے علاوہ اس سال 1985ء کے بعد ہالینڈ بھی پہلی مرتبہ ایک گراں پری ریس کی میزبانی کرے گا۔
تصویر: Getty Images/C. Mason
خواتین کی چیپمئنز لیگ، فائنل 24 مئی کو
فرانسیسی فٹ بال کلب اولمپک لیوں کی ٹیم ویانا کے ویئولا پارک اسٹیڈیم میں اس سال لگاتار پانچویں مرتبہ اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کر سکتی ہے۔ اس اسٹیڈیم میں تقریباً ساڑھے سترہ ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
تصویر: picture alliance/Actionplus
فٹ بال کا یورو کپ
اس سال فٹ بال کی سولہویں یورپی چیمپئن شپ بارہ جون سے شروع ہو کر بارہ جولائی تک جاری رہے گی۔ یہ ایسا پہلا یورپی چیمپئن شپ فٹ بال ٹورنامنٹ ہو گا، جس میں پرتگال اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا اور جو ایک ساتھ بارہ ممالک میں منعقد ہو گا۔ پرتگال کی ٹیم جرمنی اور عالمی چیمپئن فرانس کے ساتھ ایک ہی گروپ میں ہے۔ اس ٹورنامنٹ کا فائنل لندن میں کھیلا جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Gambarini
سائیکلنگ، ٹور ڈی فرانس
سائیکلنگ کی غیر اعلانیہ عالمی چیمپئن شپ 27 جون کو نیس سے شروع ہو گی۔ 1981ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اس ریس کی ابتدا اس شہر سے ہو رہی ہے۔ سائیکل سوار اکیس مراحل کے دوران تقریباً ساڑھے تین ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں گے۔ یہ ریس 19جولائی کو اپنے اختتام کو پہنچے گی۔
تصویر: picture-alliance/Augenklick/Roth
ٹوکیو اولمپکس
24 جولائی کو اولمپک مقابلوں کا افتتاح ٹوکیو کے نئے نیشنل اسٹیڈیم میں کیا جائے گا۔ یہ اسٹیڈیم اسی جگہ تعمیر کیا گیا ہے، جہاں 1964ء کے اولمپکس ہوئے تھے۔ ان میں 339 تمغوں کے حصول کی دوڑ میں 11 ہزار کھلاڑی حصہ لیں گے۔ اس مرتبہ ان میں بیس بال، کراٹے، اسکیٹ بورڈنگ، اسپورٹس کلائمبنگ اور سرفنگ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ٹوکیو اولمپکس نو اگست تک جاری رہیں گے۔ 2016ء کے اولمپکس میں جاپان چھٹے نمبر پر رہا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/C. Triballeau
ٹوکیو پیرالمپکس
پیرالمپکس کی مقبولیت دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے اور ممکن ہے کہ ٹوکیو پیرالمپکس کو بھی بہت پسند کیا جائے۔ کھیلوں کے ان مقابلوں میں چار ہزار ایتھلیٹ حصہ لیں گے۔ بائیس مختلف شعبوں میں 540 سے زائد مقابلوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ 2016ء کے ایسے مقابلوں میں تمغوں کے اعتبار سے چین سرفہرست رہا تھا۔ امسالہ پیرالمپکس پچیس اگست سے چھ سمتبر تک جاری رہیں گے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Lodge
گولف، رائڈر کپ
گولف کا یہ ٹورنامنٹ انفرادی سطح پر نہیں بلکہ ٹیم کی صورت میں کھیلا جاتا ہے۔ اس مرتبہ یہ مقابلے امریکی ریاست وسکونسن میں پچیس سے ستائیس ستمبر تک جاری رہیں گے اور امریکی ٹیم کو اس کا فائدہ ہو سکتا ہے۔ میزبان ٹیم کی قیادت اسٹیو اسٹریکر کریں گے۔ اس ٹورنامنٹ میں یورپی اور امریکی ٹیموں کے مابین مقابلوں کو اہم ترین سمجھا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images//M. Ehrmann
ٹینس، یو ایس اوپن
امریکی کھلاڑی سیرینا ولیمز کی نظریں آسٹریلوی ٹینس کھلاڑی مارگریٹ کورٹس کے چوبیس گرینڈ سیلم ٹائٹل جیتنے کے ریکارڈ کو توڑنے پر لگی ہوئی ہیں۔ سیرینا اب تک تیئیس گرینڈ سیلم ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ اڑتیس سالہ سیرینا پچھلے دو یو ایس اوپن کے فائنلز تک پہنچنے میں کامیاب رہی تھیں۔ کیا یہ ان کے لیے آخری موقع ہو گا، یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔ یو ایس اوپن مقابلے اکتیس اگست سے تیرہ ستمبر تک نیو یارک میں ہوں گے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Krupa
یورپی ہینڈ بال چیمپئن شپ
2020ء میں ہینڈ بال کی یورپی چیمپئن شپ آسٹریا، سویڈن اور ناروے میں دس سے چھبیس جنوری تک کھیلی جائے گی۔ جرمن مردوں کی ٹیم نے آخری مرتبہ 2016ء میں یہ ٹورنامنٹ جیتا تھا۔ یہ ٹورنامنٹ ہر دو سال بعد منعقد کیا جاتا ہے۔ ٹوکیو اولمپکس کے بعد دسمبر میں خواتین کی یورپی ہینڈ بال چیمپئن شپ ناروے اور ڈنمارک میں ہو گی۔