امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت سے متعلق اپنے گزشتہ روز کے بیان سے فاصلہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے ملک کے خفیہ اداروں پر بھروسا ہے۔
اشتہار
گزشتہ روز ویتنام کے شہر دانناگ میں ایپک سربراہی اجلاس کے حاشیے پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ پوٹن نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ماسکو حکومت نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت نہیں کی تھی۔
اس بیان کے بعد امریکا میں ان پر خاصی تنقید کی گئی جب کہ اس بابت ایک ابہام بھی پیدا ہو گیا کہ آیا امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے امکانات کو حتمی طور پر ختم کر رہے ہیں۔
ویتنام میں اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان سے فاصلہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ’امریکا کے خفیہ اداروں پر بھروسا ہے اور خصوصاﹰ وہ جو اس وقت کام کر رہے ہیں‘۔
واضح رہے کہ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ کی جانب سے خود اپنے ہی ملک کے خفیہ اداروں پر بھی تنقید کی گئی تھی۔
پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا، ’’کوئی سمجھے یا نہ سمجھے، مگر میں اپنے ملک کے خفیہ اداروں کے ساتھ ہوں۔ وہ اس وقت بہترین اہلکاروں کی قیادت میں کام کر رہے ہیں۔ مجھے ان اداروں پر پورا بھروسا ہے۔‘‘
ٹرمپ بطور صدر: معروف امریکی ستاروں کا امریکا ترک کرنے پر غور
مریکی گلوکاروں، اداکاروں اور موسیقاروں کے حلقے میں ٹرمپ کے خلاف جذبات کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ متعدد شخصیات نے صدارتی انتخابات سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر ٹرمپ صدر منتخب ہوئے تو وہ امریکا ترک کر دیں گے۔
تصویر: Getty Images/T. Wargo
امریکی اداکار ’مٹ ڈیمن‘
مٹ ڈیمن ہالی ووڈ کے مشہور ترین اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات سے پہلے جرمن داراحکومت برلن کے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا،’’کیا پتا کہ ٹرمپ کے بطور صدر منتخب ہونے کے بعد میں امریکا چھوڑ کر برلن میں آباد ہو جاؤں‘‘۔ ڈیمن اکثر اپنے بیانات میں ٹرمپ کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
امریکی اداکارہ اور گلوکارہ ’شیر‘
معروف امریکی اداکارہ اور گلوکارہ شیر کا کہنا تھا،’’اگر ٹرمپ انتخابات میں کامیاب ہو گئے تو میں امریکا چھوڑ کر ’’مشتری‘‘ کی جانب کوچ کر جاؤں گی۔
تصویر: Getty Images/A. E. Rodriguez
امریکی اداکار ’برائن کرانسٹن‘
مشہور سیریز ’بریکنگ بیڈ‘ کا مرکزی کردار ادا کرنے والے برائن نے کہا تھا،’’ اگر ٹرمپ امریکا کے نئے صدر بن گئے تو وہ امریکا چھوڑ کر مہاجرت اختیار کر لیں گے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/N. Halle'n
کامیڈین اور اسکرپٹ رائٹر ’ایمی شومر‘
امریکا کی خاتون کامیڈین اور اسکرپٹ رائٹر ’ایمی شومر‘ نے کہا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخابات میں کامیاب ہو کر امریکا کے آئندہ صدر منتخب ہو گئے تو وہ امریکا میں نہیں رہیں گی بلکہ امکاناً اسپین جا بسیں گی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Pizzello
جانا پہچانا چہرہ ’جان اسٹیورٹ‘
جان اسٹیورٹ امریکی ٹیلی وژن کے ایک مقبول پروگرام ’ڈیلی شوُ‘ کے میزبان رہے ہیں۔ وہ سن 1999 سے سن 2015 تک یہ شوُ کرتے رہے۔ اُن کے بقول،’’ ٹرمپ کی کامیابی کی صورت میں ایک راکٹ لے کر کسی دوسرے سیارے کی طرف چلا جاؤں گا کیونکہ ہمارا سیارہ تو دیوانہ ہو چُکا۔‘‘
تصویر: Getty Images/T. Wargo
کینیڈا سے تعلق رکھنے والی اداکارہ ’نیو کیمبل‘
فلم سیریز ’اسکریم‘ میں اداکاری کا کمال دکھانے والی ’نیو کیمبل‘ نے کہہ دیا تھا کہ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ اپنے وطن کینیڈا لوٹ جائیں گی۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Kamm
اداکارہ اور گلوکارہ ’میلے سائرس‘
میلے سائرس امریکا کے صدارتی انتخابات کی مہم میں ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کے لیے انتھک محنت کر رہی تھیں اور ہلیری کو امریکا کی پہلی خاتون صدر کے طور پر دیکھنا چاہتی تھیں۔ ٹرمپ کی جیت نے ان کے جذبات کو بہت مجروح کر دیا وہ اپنے آنسوؤں پر قابو نا رکھ پائیں اور اُن کا کہنا تھا،’’ میں ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اپنا ملک چھوڑ دوں گی۔‘‘
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Riley
معروف کامیڈین اور اداکارہ ’چیلسی ہینڈلر‘
چیلسی نے امریکا کے صدارتی انتخابات سے کافی پہلے ہی امریکا سے باہر ایک گھر خرید لیا تھا اور انہوں نے کہا تھا، ’’ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کی صورت میں اُن لوگوں سے مختلف قدم اُٹھاؤں گی جو محض امریکا چھوڑنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ میں عملاً یہ کر دکھاؤں گی۔‘‘
تصویر: AP
امریکی ماڈل ’امبر روز‘
امریکی صدارتی الیکشن سے پہلے ’ڈیلی بیسٹ ویب سائٹ‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا،’’اگر ہلیری کلنٹن صدر منتخب نہ ہوئیں تو میں امریکا ترک کر کے کینیڈا چلی جاؤں گی۔‘‘
تصویر: Imago/PicturePerfect
9 تصاویر1 | 9
اس سے صرف ایک روز قبل صدر پوٹن سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ پوٹن انہیں متعدد مرتبہ یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ ماسکو حکومت امریکی صدارتی انتخابات میں دخل انداز نہیں ہوئی تھی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’روسی صدر کچھ اسی انداز سے بات کرتے ہیں، جیسے انہیں یقین ہو کہ روس امریکی صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کا مرتکب نہیں ہوا۔ پوٹن کو اس بات کا پورا یقین ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ پوٹن یہی محسوس کرتے ہیں۔‘‘
امریکا بھر میں ٹرمپ کے خلاف مظاہرے
00:57
اس بیان پر تصرہ کرتے ہوئے امریکی ادارے نیشنل انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے روئٹرز سے بات چیت میں کہا، ’’یہ بات کہ امریکا صدر پوٹن کے کسی لفظ یا جملے کو اپنے ملک کے خفیہ اداروں کی جانب سے مہیاکردہ معلومات پر ترجیح دیتا ہے، سمجھ سے بالا ہے۔‘‘
ٹرمپ نے کہا وہ صدر پوٹن کے ساتھ اس بات میں دلچسپی نہیں رکھتے کہ آیا روس نے انتخابات میں مداخلت کی یا نہیں بلکہ وہ صدر پوٹن کے ساتھ عالمی تنازعات بہ شمول شمالی کوریا، شام اور یوکرائن کی بابت روس کے بہتر کردار کے خواہاں ہیں۔