1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

انتخابات میں مقابلہ سخت ہو گا، لاشیٹ

18 ستمبر 2021

جرمنی میں وفاقی پارلیمانی الیکشن میں محض ایک ہفتہ رہ گیا ہے۔ انتخابی رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یو کو بقیہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

Grafik aus Video zur Bundestagswahl
تصویر: DW

چھبیس ستمبر کو جرمنی میں ایک نئی وفاقی پارلیمان کا انتخاب کیا جائے گا۔ انگیلا میرکل کا سولہ سال پر محیط اقتداراپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے۔ انہوں نے خود سے سیاست سے کنارہ کش ہونے کا اعلان کر رکھا ہے۔

سارے جرمنی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ میرکل کی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی انتخابی مہم کا محور ان دنوں آرمن لاشیٹ کے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فالیا ہے۔ وہ اسی صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ انہوں نے ہفتہ اٹھارہ ستمبر کو اپنے صوبے میں ایک جلسے سے خطاب بھی کیا۔ اس جلسے میں انہوں نے اعتراف کیا کہ انتخابی صورت حال خاصی شدید ہے۔

نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے وزیر اعلیٰ آرمن لاشیٹتصویر: Michael Sohn/AP/picture alliance

الیکشن میں مقابلہ سخت ہے

جرمنی کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے اور گنجان آباد صوبے نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے ایک قصبے ڈیلبرؤک شٹائنہورسٹ میں پانچ سو افراد کے مجمع سے خطاب میں آرمن لاشیٹ نے کہا کہ رائے عامہ کے جائزے اپنے نتائج بیان کر رہے ہیں لیکن اگلے اتوار کو لوگ ایک کاغذ پر اپنی رائے دیں گے اور وہی اہم ہو گی کیونکہ رائے عامہ کے جائزوں میں بہت سارے لوگ شریک بھی نہیں ہوتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب انتخابی عمل میں حرکت محسوس ہونے لگی ہے۔

جرمن پارلیمانی انتخابات: کیا تارکین وطن ووٹروں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے؟

اس جلسے کے موقع پر انہوں نے جرمن میڈیا کے نمائندوں سے بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ انتخابات میں سخت مقابلے کا قوی امکان ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ لوگ اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں گے۔

جرمنی سن 2015 کی مہاجرین کی پالیسی نہیں دہرائے گا، سی ڈی یو

رائے عامہ کے جائزے

جرمنی میں الیکشن کی مناسبت سے سبھی انتخابی جائزوں میں انگیلا میرکل حکومت کی جونیئر پارٹنر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کو برتری حاصل ہے۔ قدامت پسند سایسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور اس کی حلیف جماعت سی ایس یو کو عدم مقبولیت کا سامنا ہے۔

انگیلا میرکل سولہ برس تک جرمنی کی قائدِ حکومت رہی ہیںتصویر: Mikhail Metzel/ITAR-TASS/imago images

تازہ ترین رائے عامہ کے جائزے کے مطابق ایس پی ڈی کی عوامی حمایت پچیس فیصد سے زیادہ ہے۔ ایس پی ڈی کے چانسلر کے منصب کے امیدوار اولاف شلس بقیہ تمام امیدواروں سے کئی پوائنٹس آگے ہیں۔

جرمن گرین پارٹی کو داخلی انتشار کا سامنا

جرمن گرین پارٹی کو داخلی انتشار کا سامنادوسرے مقام پر سی ڈی یو اور اس کی باویریا کی حلیف سیاسی جماعت کرسچین سوشل یونین (سی ایس یو) ہے اور ان کی مقبولیت پچیس فیصد کے قریب ہے۔ تیسرے مقام پر ماحول دوست سیاسی جماعت گرین پارٹی اور اس کی چانسلر کی امیدوار انالینا بیئربوک ہیں۔

ع ح/ب ج (ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں