جرمنی، انتہائی دائیں اور بائیں بازو کے حامیوں میں تصادم
2 مئی 2022جرمن میڈیا کے مطابق مشرقی جرمن شہر زیکاؤ میں ہونے والے اس تصادم میں مبینہ طور پر متحارب گروپ کے افراد نے کسی نامعلوم تیز دھار ہتھیار سے حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں انتہائی دائیں بازو کے ایک گروہ سے تعلق رکھنے والے چار افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن یہ شدید زخمی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے یہ افراد اتوار کے دن منعقد ہونے والی ایک احتجاجی ریلی میں شرکت کے بعد واپس گھروں کی طرف لوٹ رہے تھے کہ ان کا مخالفین کے ساتھ ٹاکرا ہو گیا۔
پولیس کے مطابق ہوا کیا؟
اتوار کے دن جرمن شہر زیکاؤ میں 'دی تھرڈ وے‘ (ڈئیر ڈریٹا ویگ) نامی ایک فار رائٹ گروہ نے ایک احتجاجی مارچ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق اس اجتماع میں پانچ سو افراد متوقع تھے۔
تاہم ایک وقت اس مارچ میں شرکاء کی تعداد سولہ سو پچاس کے لگ بھگ ہو گئی تھی، جن میں اس مارچ کے حامی اور مخالفین دونوں شامل تھے۔
پولیس کے مطابق آزادی اجمتاع کے بنیادی انسانی حق کے تحفظ اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر زیکاؤ میں گیارہ سو پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ اس مارچ کے بعد تشدد کا یہ واقعہ پیش آیا اور حقائق جاننے کی خاطر چھان بین کی جا رہی ہے۔ عینی شاہدین اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر بتایا گیا ہے کہ پولیس کم از کم دس مشتبہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے، جن کا تعلق مشتبہ طور پر ایک لیفٹ ونگ گروپ سے ہے۔
تشدد سے قبل جھڑپیں بھی ہوئیں
پولیس نے بتایا ہے کہ اتوار کے دن اس مارچ سے قبل دائیں بازو کے حامی مظاہرین نے ڈریسڈن پہنچنے پر ایک ایسی ٹرین پر پتھراؤ کیا تھا، جس میں لیفٹ ونگ گروہ کے حامی سوار تھے۔
پولیس کے مطابق اس واقعے کے بعد انتہائی دائیں بازو کے نظریات سے تعلق رکھنے والے 37 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔ اس حملے میں زیکاؤ احتجاج کے مخالفین میں سے دو معمولی جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ زیکاؤ میں اب صورتحال قابو میں ہے لیکن مقامی لوگوں میں ایک خوف پایا جا رہا ہے۔
ع ب، ع ح (خبر رساں ادارے)