طب کے نوبل انعام کا اعلان کر دیا گیا
5 اکتوبر 2015رواں برس کا نوبل انعام برائے طب حاصل کرنے والے ویلیم کیمپبیل اور ساتوشی امُورا کو راؤنڈ ورم نامی طفیلیے کی وجہ سے انسانی جسم میں سوزش کی وجوہات دریافت کرنے پر اور یویو تُو کو ملیریا کے خلاف ان کی نئی تھراپی متعارف کرانے پر دنیا کا یہ سب سے معتبر انعام دینے کا اعلان کیا گیا۔
رواں برس نوبل انعام برائے طب حاصل کرنے والے ان سائنس دانوں کا تعلق آئرلینڈ، جاپان اور چین سے ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ویلیم کیمپبیل اور جاپانی سائنس دان ساتوشی امُورا کو پیراسائٹ انفیکشن پر تحقیق اور تو یویو کو انسداد ملیریا پر تحقیق کے لیے یہ انعام مشترکہ طور پر دیا گیا۔ تو یویو وہ پہلے چینی سائنس دان ہیں، جنہیں طب کے شعبے میں نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔
کیمپبیل اور امورا نے دریائی نابیناپن اور لیمپھیٹِک فِلاریاسِس نامی سوجن کی دوا دریافت کی۔ یہ دونوں بیماریاں راؤنڈ ورم طفیلیے کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں۔
یویو تو نے ایک ایسا دوا کی تیاری میں معاونت کی، جس سے ملیریا کے مریضوں میں شرح اموات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
نوبل کمیٹی کے مطابق، ’ان دونوں دریافتوں نے انسانیت کو ان بیماریوں سے لڑنے کی نئی صلاحیت دی، جب کہ یہ بیماریاں اس سے قبل لاکھوں افراد کو متاثر کر رہی تھی۔ ان محققین کی کاوشوں نے کروڑوں انسانوں کی صحت میں بہتری اور بے شمار افراد کو تکلیف سے نجات دلائی۔
کیمپبیل نیوجرسی کی ڈریو یونیورسٹی آف میڈیسن سے وابستہ ہیں جب کہ 80 سالہ امورا جاپان کی کیتاساتو یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں۔ چینی سائنس دان تو چین اکیڈمی آف ٹریڈیشنل میڈیسن یا چین اکیڈمی برائے روایتی ادویات سے بطور پروفیسر وابستہ ہیں۔
طب کے شعبے کے نوبل انعام کا اعلان سب سے پہلے کیا گیا ہے، جب کہ طبیعات، کیمیا اور امن کے نوبل انعامات سے متعلق اعلان رواں ہفتے کے آخر تک کر دیا جائے گا۔ فی الحال یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ادب کا نوبل انعام کب دیا جائے گا، تاہم کہا جا رہا ہے کہ جمعرات کو اس کا اعلان متوقع ہے۔