1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انسداد پولیو میں بھارتی پیش رفت

13 جنوری 2012

گزشتہ برس بچوں کو معذور کرنے والی بیماری پولیو کا کوئی ایک کیس بھی بھارت میں سامنے نہیں آیا ہے۔ بھارت میں صحت سے متعلقہ اور سماجی حلقے اس پیش رفت کو انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔

تصویر: Picture alliance/Ton Koene

ایسا دکھائی دیتا ہے کہ بھارت میں پولیو کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں حکومت نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ آج سے ایک سال قبل پولیو کا صرف ایک مریض رپورٹ کیا گیا تھا۔ گزشتہ 365 ایام یا ایک سال کے دوران پولیو میں مبتلا کوئی ایک بچہ کسی بھی بھارتی ہسپتال تک نہیں لایا گیا۔ اس عمل کو بھارتی شعبہٴ صحت میں ایک سنگ میل کے طور پر لیا گیا ہے۔ عالمی ادارہٴ صحت نے بھی اس بھارتی کامیابی کی شاندار الفاظ میں تعریف کی ہے۔

اس پیش رفت کی مناسبت سے سماجی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ انسداد پولیو سے بین الاقوامی سطح پر بھارتی تشخص اور وقار میں اضافہ ہو گا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ بھارت ایک اُبھرتی ہوئی اقتصادی قوت ہے اور عالمی سطح پر اس ملک میں پائی جانے والی غربت اور بیماریوں کا جو رونا رویا جاتا ہے، اب اس میں کمی واقع ہو گی۔ یہ عمل بھارت میں صحت عامہ کے سرگرم کارکنوں اور بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں کے لیے بھی تسلی کا باعث ہو گا۔ یہ امر اہم ہے کہ سن 2000 میں عالمی پلیٹ فورم پر اقوام متحدہ نے وعدہ کیا تھا کہ پولیو کا پوری طرح انسداد کیا جائے گا۔

افغانستان اور پاکستان میں پولیو کو وبا خیال کیا جاتا ہےتصویر: AP

بھارتی حکومت نے اس سنگ میل پر پہنچنے کا محتاط الفاظ میں خیرمقدم کیا ہے۔ پولیو کے انسداد کے لیے نئی دہلی حکومت نے 120 ارب روپے یا 2.4 ارب امریکی ڈالر خرچ کیے ہیں۔ بھارتی وزیر صحت غلام نبی آزاد نے اس مناسبت سے خصوصی پیغام ارسال کرتے ہوئے مزید احتیاط اور خبردار رہنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اس وقت دنیا کے جن تین ملکوں کے بچے پولیو بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں، ان میں پاکستان، نائجیریا اور افغانستان نمایاں ہیں۔ ان ملکوں میں اب بھی اس بیماری کو ایک وباء کے طور پر لیا جاتا ہے۔ سن 2010 کے دوران پاکستان میں پولیو کے وائرس میں مبتلا بچوں کی تعداد میں بہت اضافہ دیکھا گیا تھا۔ بین الاقوامی تنظیمیں پاکستان میں پولیو میں اضافے پر تشویش رکھتی ہیں۔

پولیو بیماری کا وائرس جب کسی بچے پر حملہ کرتا ہے تو بچے کا نروس سسٹم یا اعصابی نظام متاثر ہو جاتا ہے۔ اعصابی نظام کے متاثر ہونے سے کئی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ اس میں عموماً بچوں میں معذوری پیدا ہو جاتی ہے۔ بعض بچوں میں پولیو وائرس سے کئی قسم کے مسائل پیدا ہونے سے موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں