انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن سن 2030 میں ختم کر دیا جائے گا
3 فروری 2022خلا میں تحقیقی مقاصد کے لیے قائم بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو غیر فعال کرنے کا ایک انتہائی اہم منصوبہ امریکی خلائی ادارے ناسا نے عام کیا ہے۔ سن 2030 تک کے عرصے کو ناسا نے خلائی اسٹیشن کے لیے عبوری دور قرار دیا ہے۔ اس منصوبے کی حتمی منظوری کے لیے کانگریس کو منصوبے کی تفصیلات بھجوا دی گئی ہیں۔
اسپیس ایکس بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی جانب گامزن
اس خلائی اسٹیشن کو غیر فعال کرنے کے بعد اس کو زمین کے مدار سے نکال لیا جائے گا اور بعد میں یہ خلائی اسٹیشن بحر الکاہل کے ایک دور دراز کے مقام میں نگرانی کے تحت پھینک دیا جائے گا۔ بحر الکاہل کے اس مقام کو 'خلائی جہازوں کا قبرستان‘ قرار دیا جاتا ہے۔
خلائی اسٹیشن کو غیر فعال کرنے کا پلان
ناسا کے پروگرام کے تحت خلائی اسٹیشن کو جنوری سن 2031 میں زمین کے مدار میں واپس لایا جائے گا۔ زمین میں داخل کرتے وقت اس کا رخ جنوبی بحر الکاہل کی جانب موڑ دیا جائے گا اور اس خلائی اسٹیشن کا ملبہ زمین کی کشش ثقل کے تحت انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ سمندر میں گرے گا۔
کسی خاتون کا خلا میں طویل ترین قیام: کرسٹینا کوخ اب زمین پر
خلائی جہازوں کے قبرستان کے حوالے سے مشہور اس سمندری علاقے کو 'پوائنٹ نیمو‘ کہا جاتا ہے۔ اس تمام کارروائی کی نگرانی انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن کو کنٹرول کرنے والا ادارہ کرے گا۔ اس ادارے کی یہ کوشش ہے کہ خلائی اسٹیشن کو انتہائی محفوظ انداز میں مدار سے نکال کر زمین کی کشش ثقل میں داخل کرتے وقت ہی اس کے رخ کا تعین بھی کر دیا جائے گا۔
چین کے پہلے خلائی اسٹیشن کی تعمیرکے لیے چینی خلا باز روانہ
بین الاقوامی تعاون کا نشان
خلا میں موجود انٹرنیشنل اسپیس سینٹر پانچ کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے زمین کے مدار میں گردش کر رہا ہے۔ یہ زمین کے مدار کا چکر نوے منٹ میں مکمل کرتا ہے۔ اس کا زمین سے فاصلہ چار سو کلومیٹر یا قریب ڈھائی سو میل ہے۔ اس خلائی مرکز کا پہلا حصہ سن 1998 میں روانہ کیا گیا تھا اور تین برس بعد پہلی مرتبہ تین خلاباز اس اسٹیشن پر جا کر مقیم ہوئے تھے۔
اس کی تکمیل و تشکیل میں مختلف ممالک کی پندرہ خلائی ایجنسیاں شامل رہی تھیں۔ خلا میں یہ خلائی تحقیق کا بین الاقوامی مرکز تصور کیا جاتا ہے اور اس پر مختلف اقوام کے خلاباز بدل بدل کر تحقیقی عمل میں شریک ہوتے ہیں۔
تجارتی اسپیس اسٹیشن
ناسا کے مطابق انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کو غیر فعال کرنے کے بعد اگلا مرحلہ تجارتی خلائی اسٹیشنوں کو روانہ کرنے کا ہو گا۔ ابتدا میں یہ دور عبوری مدت کے لیے ہو گا اور ان کی کامیابی مزید حدود کا تعین کرے گی۔
نیا ریکارڈ: صرف تین گھنٹوں میں زمین سے خلائی اسٹیشن تک
ناسا کے مطابق بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے بعد ایک سے زائد خلائی اسٹیشن زمین کے مدار میں رکھے جا سکیں گے۔ ناسا کے ایک سینئر اہلکار فِل مکعلیسٹیئر کے مطابق اس وقت کئی ٹیکنیکل کمپنیاں تجارتی بنیادوں پر خلائی اسٹیشن زمین کے مدار میں روانہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ادیتیا شرما (ع ح/ ع س)