انڈونیشیا: کھانسی کے سیرپ سے اموات پر کمپنی کے مالک کو سزا
2 نومبر 2023انڈونیشیا کی ایک عدالت نے بدھ کے روز کھانسی کا سیرپ بنانے والے اس کمپنی کے مالک اور اس کے تین دیگر اہلکاروں کو دو برس قید کی سزا سنائی، جس کے استعمال سے ملک کے تقریبا 200 بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ عدالت نے ہر ایک قصوروار پر ایک ارب انڈونیشیائی روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
کھانسی کے شربت پر عالمی ادارے کی بھارت کو ایک اور تنبیہہ
اس کمپنی کا نام 'عافی فارما' ہے جس پر کھانسی کا ایسا شربت تیار کرنے کا الزام تھا، جس میں زہریلے مادے کی زیادہ مقدار موجود تھی۔ تاہم کمپنی کے وکیل کا کہنا ہے کہا کہ سیرپ کی تیاری میں غفلت نہیں برتی گئی اور فرم اس بات پر غور کر رہی ہے کہ آیا اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے یا نہیں۔
'بھارتی کمپنی نے کف سیرپ میں زہریلا صنعتی مادہ استعمال کیا'
استغاثہ نے عافی فارما کے چیف ایگزیکٹیو پراسیتیا ہراہاپ کے لیے سات سے نو برس اور دوسرے مدعا علیہان کو سات برس قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔
بھارتی کمپنی کی ممکنہ طور پر جان لیوا ادویات کی پیداوار بند
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ اکتوبر سن 2021 سے فروری 2022 کے درمیان کمپنی کو پروپیلین گلائیکول کی دو کھیپ موصول ہوئیں، جو کھانسی کا شربت بنانے میں استعمال ہوتی ہیں۔
گیمبیا میں درجنوں بچوں کی موت کا تعلق بھارت میں تیار شدہ دواؤں سے ہو سکتا ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان دونوں کھیپوں میں 96 فیصد سے 99 فیصد تک ایتھیلین گلائیکول موجود تھا۔ ان دونوں مادوں کو سالوینٹس میں اضافے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ پروپیلین گلائیکول غیر زہریلا مادہ ہے اور بڑے پیمانے پر ادویات، کاسمیٹکس اور کھانے میں استعمال ہوتا ہے، تاہم ایتھیلین گلائیکول زہریلا مادہ ہے اور پینٹ اور بریک فلوئڈ میں استعمال ہوتا ہے۔
ایسٹ جاوا میں کیڈیری ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج نے چاروں مدعا علیہان کو جان بوجھ کر دواسازی کا ایسا سامان تیار کرنے کا قصوروار پایا، جو حفاظتی معیارات کے مطابق نہیں تھا۔
سن 2022 میں 200 سے زیادہ انڈونیشی بچے، جن میں سے بیشتر کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں، کی اموات کا تعلق آلودہ کھانسی کے شربت سے بتایا گیا تھا۔ اس آلودہ سیرپ کی وجہ سے بچوں کے گردے شدید طور پر متاثر ہوئے، جس کے سبب ان کی موت ہو گئی تھی۔
گیمبیا اور ازبکستان میں بھی آلودہ کھانسی کے سیرپ کے استعمال سے بھی تقریباً 100 بچے ہلاک ہوئے تھے۔ ان واقعات کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھارت اور انڈونیشیا میں تیار ہونے والے کھانسی کے چھ سیرپ کے بارے میں وارننگ جاری کی تھی۔
انڈونیشیا: بچوں کی موت کے بعد کھانسی کا شربت بنانے والی کمپنی کے مالک کو سزا
انڈونیشیا: کھانسی کے سیرپ سے اموات پر کمپنی کے مالک کو سزا
انڈونیشیا میں کھانسی کا سیرپ، جس کے استعمال سے ملک کے 200 سے زائد بچوں کی موت ہو گئی تھی،بنانے والی کمپنی کے مالک اور تین دیگر اہلکاروں کو جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔
انڈونیشیا میں کھانسی کے جس سیرپ سے بچوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، اس کمپنی کے مالک اور تین دیگر افراد کو قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
انڈونیشیا کی ایک عدالت نے کھانسی کا سیرپ، جس کے استعمال سے ملک کے تقریباً 200 بچے ہلاک ہو گئے تھے، بنانے والے کمپنی کے مالک اور اس کے تین دیگر اہلکاروں کو بدھ کے روز دو برس قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے ہر ایک قصوروار پر ایک ارب انڈونیشیائی روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
اس کمپنی کا نام 'عافی فارما' ہے جس پر کھانسی کا ایسا شربت تیار کرنے کا الزام تھا، جس میں زہریلے مادے کی زیادہ مقدار موجود تھی۔ تاہم کمپنی کے وکیل کا کہنا ہے کہا کہ سیرپ کی تیاری میں غفلت نہیں برتی گئی اور فرم اس بات پر غور کر رہی ہے کہ آیا اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے یا نہیں۔
استغاثہ نے عافی فارما کے چیف ایگزیکٹیو پراسیتیا ہراہاپ کے لیے سات سے نو برس اور دوسرے مدعا علیہان کو سات برس قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ اکتوبر سن 2021 سے فروری 2022 کے درمیان کمپنی کو پروپیلین گلائیکول کی دو کھیپ موصول ہوئیں، جو کھانسی کا شربت بنانے میں استعمال ہوتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان دونوں کھیپوں میں 96 فیصد سے 99 فیصد تک ایتھیلین گلائیکول موجود تھا۔ ان دونوں مادوں کو سالوینٹس میں اضافے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ پروپیلین گلائیکول غیر زہریلا مادہ ہے اور بڑے پیمانے پر ادویات، کاسمیٹکس اور کھانے میں استعمال ہوتا ہے، تاہم ایتھیلین گلائیکول زہریلا مادہ ہے اور پینٹ اور بریک فلوئڈ میں استعمال ہوتا ہے۔
استغاثہ نے بتایا کہ کمپنی نے کھانسی کے شربت میں استعمال ہونے والے اجزاء کی خود سے صحیح سے جانچ نہیں کی اور اس کے بجائے اپنے سپلائر کے معیار اور حفاظتی سرٹیفکیٹ پر انحصار کیا۔
ایسٹ جاوا میں کیڈیری ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج نے چاروں مدعا علیہان کو جان بوجھ کر دواسازی کا ایسا سامان تیار کرنے کا قصوروار پایا، جو حفاظتی معیارات کے مطابق نہیں تھا۔
سن 2022 میں 200 سے زیادہ انڈونیشی بچے، جن میں سے بیشتر کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں، کی اموات کا تعلق آلودہ کھانسی کے شربت سے بتایا گیا تھا۔ اس آلودہ سیرپ کی وجہ سے بچوں کے گردے شدید طور پر متاثر ہوئے، جس کے سبب ان کی موت ہو گئی تھی۔
گیمبیا اور ازبکستان میں بھی آلودہ کھانسی کے سیرپ کے استعمال سے بھی تقریباً 100 بچے ہلاک ہوئے تھے۔ ان واقعات کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھارت اور انڈونیشیا میں تیار ہونے والے کھانسی کے چھ سیرپ کے بارے میں وارننگ جاری کی تھی۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز)