انڈونیشیا: فائر ورکس فیکٹری میں آتش زدگی، 50 کے قریب ہلاکتیں
عابد حسین
26 اکتوبر 2017
انڈونیشا میں آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی فیکٹری میں لگنے والی آگ سے ہلاک شدگان کی تعداد 47 ہو گئی ہے۔ آگ لگنے سے فیکٹری کے اندر رکھا ہوا آتش گیرمواد دھماکوں سے پھٹ گیا تھا۔
اشتہار
جس فیکٹری میں آگ لگی، وہ انڈونیشی دارالحکومت جکارتہ کے جنوب مغربی نواح میں تعمیر کی گئی جدید بستی تانگیرانگ کے انڈسٹریل کمپلیکس میں کچھ ہفتے قبل ہی قائم کی گئی تھی۔ آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی اِس فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد پے در پے کئی دھماکے بھی ہوئے۔ ان دھماکوں نے قریبی رہائشی علاقوں کے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا۔
دھماکوں سے فیکٹری کے اندر رکھے ہوئے آتش گیر اور دھماکا خیر مواد نے آگ پکڑ لی۔ پہلے دھماکے سے ہی فیکٹری کی چھت اڑ کر دور جا گری تھی۔ ایمرجنسی حکام اور مقامی لوگوں نے اس فیکٹری سے ملحقہ دیوار کو توڑ کر کچھ ملازمین کو باہر نکلنے میں مدد فراہم کی۔
جس وقت فیکٹری میں آگ لگی، اُس وقت کُل 103 ورکرز اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔ ان میں سے کئی شدید جھلس کر رہ گئے جب کہ سینتالیس افراد آگ کی لپیٹ میں آ کر جل گئے تھے۔ جکارتہ پولیس کے سربراہ نے فیکٹری میں سے سینتالیس جلی ہوئی لاشوں کو باہر نکالنے کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق جلی ہوئی لاشوں کی شناخت ممکن نہیں رہی ہے۔
آتشبازی پر پابندی، دہلی والے تاریک دیوالی منائیں گے
آج دنیا بھر میں ہندو مذہب میں دیوالی یعنی روشنیوں کا تہوار منایا جا رہا ہے۔ روایتی طور پر اس روز آتش بازی کی جاتی ہے تاہم اس برس آلودگی کی روک تھام کے لیے دہلی میں آتش بازی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Dave
آتش بازی پر پابندی
آتشبازی پر یکم نومبر تک یہ عارضی پابندی گزشتہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے لگائی گئی ہے۔ یہ پابندی دیوالی سے صرف چند ہی روز پہلے عائد کی گئی ہے۔ پابندی کا مقصد دہلی کی فضا میں بڑھتی آلودگی میں کمی لانا ہے۔
تصویر: Getty Images/A. Joyce
کاروبار ٹھپ
دہلی کے صدر بازار میں پٹاخوں اور آتشبازی کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھاری مالیت کے پٹاخے خرید رکھے ہیں۔ نہیں معلوم کہ اب یہ یہ سامان کیسے فروخت کیا جا سکے گا۔
تصویر: Reuters
گرین دیوالی
بھارت کے باقی شہروں اور دیہاتوں میں یہ مستی کرنے اور پٹاخے چھوڑنے کا وقت ہے لیکن سوشل میڈیا پر بہت سے افراد اس بار ’گرین دیوالی‘ منانے کی اپیل کر رہے ہیں جس کا مطلب ہے کم پٹاخے۔
تصویر: Julia Smielecki
کولکاتا میں دیوالی
دیوالی کے موقع پر نہ صرف چراغاں ہوتا ہے اور دیے جلائے جاتے ہیں بلکہ ہندو مت کے پیروکار اپنے مذہب کے حوالے سے لکشمی اور کالی دیوی کی پوجا بھی کرتے ہیں۔ اس تصویر میں کولکاتا میں کالی دیوی کے مجسمے کو سجایا سنوارا جا رہا ہے۔
تصویر: picture alliance/dpa/Photoshot
مندر میں دیے
گھروں کو لائٹوں اور شمعوں سے سجانے کے علاوہ ہندو افراد دیوالی کی شام مندروں میں بھی چراغ جلاتے ہیں۔ اس موقع پر گھر کی خوشحالی کی دعائیں مانگی جاتی ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Dave
دہلی کی ہوا اور دھویں کے بادل
دہلی میں ہر سال دیوالی کی تقریبات دارالحکومت کی فضا میں کثیف دھویں کے بادل چھوڑ جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک خاص طرح کے مادے کے چھوٹے چھوٹے ذرات کی شرح بھی ہوا میں خطرناک حد تک بڑھ جاتی ہے جو پھیپھڑوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M.Swarup
اندھیرے پر روشنی کی فتح
بھارت میں دیوالی کی آمد سے پہلے ہی گھروں میں اس کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ اس موقع پر گھروں کی خصوصی تزئین کی جاتی ہے اور گھر کے اندرونی حصوں کو طرح طرح کے خوشنما ڈیزائنوں سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ اس تہوار کو معنوی لحاظ سے اندھیرے پر روشنی اور برائی پر اچھائی کی فتح کے طور پر منایا جاتا ہے۔
تصویر: AFP/Getty Images/Sam Panthaky
دیوالی تو بچوں کی ہے
دیوالی کے موقع پر بڑوں کی مصروفیات اپنی جگہ لیکن اصل خوشی اور مزے تو بچوں کے ہوتے ہیں۔ انہیں نہ صرف مزے دار مٹھائیاں اور پکوان کھانے کو ملتے ہیں بلکہ آتشبازی کی پھلجڑیاں اور پٹاخے چلانے کی کھلی چھوٹ بھی مل جاتی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Kanojia
خصوصی آرائش
دیوالی یا دیپاولی ایک قدیم ہندو تہوار ہے۔ اس تہوار کی شام کو گھر کی خواتین، رشتے دار خواتین اور سہیلیوں کے ساتھ مل کر دیے جلاتی ہیں اور انہیں خوبصورتی سے ترتیب دیتی ہیں۔
تصویر: AP
9 تصاویر1 | 9
ہسپتالوں میں چھیالیس زخمی داخل کرائے گئے ہیں۔ ان میں کئی شدید جھلسے ہوئے ہیں اور اُن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ اس باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ممکن ہے۔ پولیس نے یہ تصدیق بھی کی ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد فیکٹری ملازمین ہیں۔
فائر ورکس تیار کرنے والی اِس فیکٹری میں آگ جمعرات چھبیس اکتوبر کی صبح میں لگی اور مقامی فائر بریگیڈز سہ پہر تک آگ پر قابو پانے میں کامیابی پا سکے۔
پولیس حکام نے حادثے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق آگ فیکٹری کے بیرونی دروازے پر لگی لیکن اُس نے فوراً ہی ساری فیکٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ انڈسٹریل کمپلیکس کی انتظامیہ کے مطابق فیکٹری نے آتش بازی کا سامان تیار کرنے کا سلسلہ صرف چھ ہفتے قبل شروع کیا تھا۔
کیلی فورنیا کی خوفناک جنگلاتی آگ
کیلی فورنیا کی خوفناک جنگلاتی آگ میں تیز ہوا سے شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس آگ کی لپیٹ میں مزید علاقہ آ سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images/J.Edelson
آگ کے شعلے اور امریکی جھنڈا
کیلیفورنیا کے مختلف علاقوں میں لگی شدید جنگلاتی آگ ہر شے کو جلاتی جا رہی ہے۔ متاثرہ اورو وِل کے علاقے میں ایک عالیشان مکان پر نصب جھنڈے کو جل کر خاک ہونے سے بچانے میں فائر فائٹرز مصروف ہیں۔
تصویر: Getty Images/J.Edelson
آگ کے انتہائی بلند شعلے
کیلیفورنیا کے جن علاقوں کے گھنے جنگلات آگ کی لیپٹ میں ہیں، وہ کئی سو ایکڑ پر پھیلا ہوا علاقہ ہے۔ ان میں بلند قامت جلتے درختوں سے اٹھنے والے اونچے شعلے دور سے دکھائی دیتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP/R. Pedroncelli
پورا چاند اور آگ کے شعلے
جنگلوں میں لگی آگ سے اٹھنے والے دھوئیں نے چودہویں کے چاند کو بھی گہنا کر رکھ دیا ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ واضح طور پر آگ کے دھوئیں نے پورے چاند کی روشنی کو مدھم کر دیا ہے۔
تصویر: Reuters/M.Eliason
آگ کی لپیٹ، جو آیا وہ جل گیا
جنگلاتی آگ نے مکانات کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش کے اسٹورز کو بھی جلا کر خاکستر کر دیا ہے۔ تقریباً ایک لاکھ پچھتر ہزار افراد جلتے درختوں اور انگاروں کے بیچ سے گزرتے ہوئے محفوظ علاقے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/J.Edelson
خصوصی یونیفارم کے حامل فائر فائٹرز
جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹرز کے لیے خصوصی وردیاں فراہم کی گئی ہیں۔ گہرے دھوئیں سے محفوظ رکھنے والے ماسک بھی وردی کا حصہ ہیں۔ اناہائیم کے علاقے میں لگی آگ میں سے گزرتا ہوا فائر فائٹر
تصویر: picture-alliance/Zuma/J. Gritchen
آگ بجھانے کے لیے فضائی کوششیں
تقریباً تین سو کلومیٹر کے رقبے کے اندر ایک درجن مقامات پر لگی ہوئی جنگلاتی آگ کو قابو کرنے کے لیے زمینی فائر فائٹرز کے ساتھ فضا سے بھی ہوائی جہازوں کے ذریعے آگ بجھانے والا مواد اور پانی پھینکا جا رہا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Blake
کاروں کے شیشے اور ایلومینیم وہیل بھی پگھل گئے
اس آگ کی زد میں آ کر پندرہ سو سے زائد مکانات کو آگ نے جلا کر راکھ کر دیا ہے۔ آگ سے پیدا ہونے والی شدید حدت سے فاؤنٹین کلوو نامی علاقے کے مکانوں میں کھڑی موٹر کاروں کی باڈیز، کھڑکیوں میں نصب شیشے اور ٹائروں کے اندر ایلومینیم کے پہیے بھی پگھل کر رہ گئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/J. Sullivan
آگ سے دس ہلاک اور کئی زخمی
آگ کی لیپٹ میں آ کر کم از کم دس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک سو کے قریب زخمیوں میں کئی افراد کے نظام تنفس گہرے دھوئیں میں سانس لینے سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ کئی دوسرے جھلسے ہوئے ہیں۔ ان زخمیوں کا علاج سانتا روزا کے سینٹ جوزف ہسپتال میں جاری ہے۔ آگ بجھانے کے ساتھ ساتھ زخمی افراد کی تلاش کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP/J. Chiu
فائر فائٹرز کی اضافی تعداد
کیلیفورنیا کے ریاستی حکام نے جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے مختلف شہروں کے فائر فائٹرز کو بھی آگ بجھانے والے عملے کے ساتھ تعینات کر دیا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Golub
گہرا دھواں دور سے دکھائی دیتا ہے
آگ تقریباً دو سو میل یا تین سو کلومیٹر کے دائرے میں واقع وسیع جنگلاتی رقبوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ آگ کے شعلوں سے اٹھنے والا دھواں تقریباً ایک سو کلومیٹر کی دوری پر واقع سان فرانسسکو تک پہنچ چکا ہے۔
تصویر: Reuters/Santa Barbara County Fire Department/M. Eliason