انڈونیشیا: مشتعل ہجوم کا ’بدلہ‘، تین سو مگرمچھ مار دیے
16 جولائی 2018
انڈونیشیا میں ایک مقامی شخص کی ایک مگرمچھ کے ہاتھوں موت کے بعد علاقے کے رہائشی مشتعل افراد کے ایک ہجوم نے مگرمچھوں کے خلاف ’انتقامی کارروائی‘ کرتے ہوئے قریب تین سو مگرمچھ مار دیے۔
تصویر: Reuters/Antara Foto
اشتہار
انڈونیشیا کے پاپوا نامی صوبے میں ہفتے کے روز ایک پینتالیس سالہ شخص مگرمچھوں کے ایک فارم کے قریب گھاس کاٹتے ہوئے اس فارم کے احاطے میں جا گرا تھا۔ وہاں موجود مگرمچھ اس پر حملہ آور ہوئے اور سوگیٹو نامی یہ مقامی باشندہ ہلاک ہو گیا۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس شخص کی تدفین کے موقع جمع ہونے والے اس کے رشتہ دار اور دیگر افراد مقامی آبادی کے قریب بنائے گئے مگرمچھوں کے اس فارم کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے علاقے کے پولیس اسٹیشن کی جانب روانہ ہو گئے۔
حکام کے مطابق فارم کے مالک نے مظاہرین سے وعدہ کیا کہ ہلاک ہونے والے شخص کے لواحقین کو ہرجانے کی رقم ادا کی جائے گی۔ تاہم سوگیٹو کے رشتہ داروں نے ہرجانے کی رقم قبول کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے بعد خنجروں اور کلہاڑیوں سے مسلح ہو کر اس فارم کی جانب بڑھنا شروع کر دیا۔
پولیس کے مطابق اس فارم ہاؤس پر حملہ آور ہونے والے افراد کی تعداد سینکڑوں میں تھی، جنہیں پولیس کی نفری کم ہونے کے باعث روکا نہ جا سکا۔ مشتعل ہجوم کے حملے میں 292 مگرمچھوں کو ہلاک کر دیا گیا جن میں چار چار انچ طویل نومولود بچوں سے لے کر دو دو میٹر لمبے مگرمچھ بھی شامل تھے۔
صوبے پاپوا کے سورونگ نامی ضلع میں مقامی پولیس کے سربراہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ انڈونیشیا میں مگرمچھوں کے شکار پر پابندی عائد ہے، اس لیے حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
انڈونیشیا کے کئی علاقوں میں مختلف قسموں کے مگرمچھوں کی بہت بڑی تعداد پائی جاتی ہے۔ ماضی میں بھی مگرمچھوں کے ہاتھوں کئی انسان ہلاک ہوتے رہے ہیں۔ رواں برس مارچ کے مہینے میں بھی انڈونیشیا کے جزیرے بورنیو پر ایک شخص کی ہلاکت کے بعد مقامی افراد نے فائرنگ کر کے ایک دو میٹر لمبے مگرمچھ کو مار دیا تھا۔ دو سال قبل ایک روسی سیاح بھی ایک مگرمچھ کا شکار بن گیا تھا۔
ش ح / م م (اے ایف پی)
مگر مچھوں کی دنیا میں خوش آمدید
تھائی لینڈ میں دنیا کے سب سے بڑے مگرمچھوں کے فارم ہیں۔ ان فارموں میں سیاح مگرمچھوں کو دھوپ سینکتے، مرغیوں کو چبا چبا کر کھاتے اور گہرے سبز رنگ کے پانی سے بھرے تالاب میں مستی کرتے دیکھ سکتے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
بارہ لاکھ مگرمچھوں کے فارم
تھائی لینڈ میں مگرمچھوں کے ایک ہزار سے زائد فارم ہیں جن میں قریب بارہ لاکھ مگرمچھ رہتے ہیں۔ بہت سے فارموں میں مذبح خانے بھی ہیں جہاں مگرمچھوں کی کھال حاصل کر کے اُن سے لگژری مصنوعات بنائی جاتی ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگرمچھوں کا سب سے بڑا گھر
شری آیوتھایا نامی فارم تھائی لینڈ میں مگر مچھوں کی افزائش کے لیے بنائے گئے بڑے فارموں میں سے ایک ہے۔ یہ 35 سال سے کام کر رہا ہے اور اس میں تقریباﹰ ڈیڑھ لاکھ مگرمچھ رہتے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگر مچھوں کی کھال سے مصنوعات
شری آیوتھایا کروکوڈائل فارم خطرے سے دوچار حیاتیات کے کاروبار سے منسلک بین الاقوامی معاہدے کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ اس فارم کو یہاں موجود مگرمچھوں سے تیار کردہ مصنوعات بر آمد کرنے کی قانونی اجازت حاصل ہے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
قدیم حیاتیات
مگر مچھ زمین پر موجود قدیم ترین جانوروں میں سے ایک ہیں۔ تاہم اب ان کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔ دوسری جانب مگر مچھوں کی افزائش نسل کے لیے کئی ممالک میں ان کی فارم بنائے گئے ہیں۔ تھائی لینڈ کے علاوہ میکسیکو میں بھی کروکوڈائل فارم موجود ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
سب سے بڑا خریدار چین
چین مگر مچھوں کے چمڑے سے بنائی گئی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ آیوتھایا فارم کے مالک وچیان رائینگنیٹ کا کہنا ہے،’’ ہم مگرمچھوں کی افزائش نسل سے لے کر اُن کی کھال سے مصنوعات بنانے تک سب کچھ کرتے ہیں۔‘‘
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
چمڑے سے بنے مہنگے بیگ اور سوٹ
مگر مچھ کے چمڑے سے بنا برکن اسٹائل ایک ہینڈ بیگ تقریباﹰ ڈھائی ہزار ڈالر میں بِکتا ہے اور اگر آپ کو اس کا سوٹ خریدنا ہے تو پھر 6،000 ڈالر تک خرچ کرنا ہوں گے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگرمچھ کا گوشت بھی مہنگا
چمڑے کے علاوہ مگرمچھ کا گوشت بھی بیچا جاتا ہے۔ تھائی لینڈ میں مگرمچھ کا ایک کلو گوشت تین سو بھات تک میں فروخت کیا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
برآمد میں کمی
تھائی لینڈ میں مگر مچھ کی مصنوعات کی صنعت کو بحران کا سامنا بھی ہے۔ تھائی لینڈ کی وزارت تجارت کے مطابق سن 2016 میں مگر مچھ کے چمڑے سے بنی مصنوعات کی برآمد میں ساٹھ فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگرمچھ سے شرارت
تھائی لینڈ کے لوگ مگرمچھوں سے تفریح کا کام بھی لیتے ہیں۔ اب اس شخص ہی کو لیجیے جو مگر مچھ کے منہ میں اپنا سر ڈال رہا ہے۔ لیکن اس آدمی کو اور مگر مچھ کو بھی اس کی خاص ٹریننگ ملی ہے۔ اس لیے آپ ایسا کرنے کا خیال بھی کبھی دل میں نہیں لائیے گا۔