انڈونیشیا میں مسافر طیارہ تباہ، 27 افراد ہلاک
7 مئی 2011انڈونیشیا کی وزارت برائے ٹرانسپورٹ کے ایک ترجمان بامبانگ ایروَن کے مطابق تباہ ہونے والا چینی ساختہ MA-60 جہاز سرکاری ہواباز کمپنی میرپتی ایئرلائن کی ملکیت تھا۔ ترجمان کے مطابق یہ طیارہ صوبہ مغربی پاپوا کے مغربی شہر کیمانہ کے ایئرپورٹ کے قریب سمندر میں گِر کر تباہ ہوا۔ اطلاعات کے مطابق یہ جہاز ایئرپورٹ سے محض 500 میٹر کے فاصلے پر سمندر میں جاگِرا۔
میرپتی ایئرلائن کے سربراہ جونی سردیونو نے سرکاری خبر رساں ادارے ’انتارا‘ کوبتایا کہ جہاز میں سوار 21 مسافروں میں دو بچے اور ایک شیرخوار بھی شامل تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ جہاز سورونگ سے کمیانہ آرہا تھا کہ ایئرپورٹ سے کچھ ہی فاصلے پر سمندر میں گرکر تباہ ہوگیا۔ دیگر اطلاعات کے مطابق مسافروں کی کُل تعداد 25 تھے۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے ترجمان مطابق: ’’ مجھے جو اطلاع ملی ہے اس کے مطابق جہاز گہرے سمندر میں گرنے کی وجہ سے ڈوب گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ امدادی کارکن مقامی مچھیروں کے ساتھ تلاش کے کام میں مصروف ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 15 لاشوں کو سمندر سے نکال لیا گیا ہے، جبکہ مزید 12 کی تلاش کا کام جاری ہے۔
انڈونیشیا میں متعدد چھوٹی ایئرلائن کمپنیاں موجود ہیں جن میں سے اکثر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتیں۔ اسی سبب یورپی کمیشن کی طرف سے انڈونیشیا کی تمام ایئرلائنز پر پابندی عائد کردی گئی تھی، تاہم 2009ء میں مرکزی قومی ایئرلائن کمپنی ’گاروڈا انڈونیشیا‘ پر سیفٹی اسٹینڈرڈز بہتر بنانے کے بعد پابندی ختم کردی گئی تھی۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت: عابد حسین