انڈونیشیا میں پولیس پر حملہ کرنے والا ہلاک
20 اکتوبر 2016![Indonesien Selbstmordanschlag in Jakarta](https://static.dw.com/image/19377867_800.webp)
جکارتہ پولیس کے ترجمان اوی سیتیونو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے دارالحکومت کے ایک مضافاتی علاقے تانگیرانگ میں ایک مصروف چوک پر پولیس والوں پر چاقو سے حملہ کر دیا جسے کے بعد اس پر تین فائر کیے گئے۔
سیتیونو کے مطابق حملہ آور نے پولیس اہلکاروں پر تین مشتبہ پائپ بم بھی پھینکے مگر ان میں سے کوئی بھی نہ پھٹا۔ اس کے علاوہ اس نے ایک قریبی ٹریفک کے کھمبے پر دہشت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کا نشان بھی چسپاں کیا۔
حملہ آور کے پاس جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک مقامی شدت پسند گروپ سے تعلق رکھتا ہے، چاقو اور مشتبہ طور پر بم بھی موجود تھے۔ اس حملے میں پولیس کے تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال پہنچایا گیا۔
ترجمان کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والا یہ 21 سالہ حملہ آور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔پولیس ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ تفتیشی افسران کو معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور کے دو بھائی تانگیرانگ میں پولیس افسران بھی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق انڈونیشیا میں پولیس پر شدت پسندوں کے حملے اکثر اوقات دیکھے جاتے ہیں۔ رواں برس جنوری میں پولیس اہلکاروں کو دارالحکومت جکارتہ کے ایک ٹریفک پوسٹ پر مسلح افراد اور ایک خودکش حملہ آور نے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں چار پولیس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند گروپ داعش نے قبول کی تھی۔
انڈونیشیا میں 2000ء کی دہائی کے دوران متعدد بڑے دہشت گردانہ حملے ہوئے جن میں بالی میں 2002ء میں ہونے والے حملے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جن کی اکثریت غیر ملکیوں کی تھی۔