انڈوں میں مہلک امراض کی دوا شامل، جاپانی محققین کا کارنامہ
عابد حسین
9 اکتوبر 2017
جاپانی سائنسداننوں نے مرغی کے انڈوں میں مہلک امراض کے علاج کی دوا شامل کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ ان طبی ریسرچرز کا خیال ہے کہ اگر یہ سلسلہ کامیاب ہوا تو علاج پر اٹھنے والے اخراجات میں واضع کمی ممکن ہے۔
اشتہار
جینیٹک انجنیئرنگ سے تعلق رکھنے والے جاپانی ریسرچرز کی ایک ٹیم نے مرغی کے انڈوں میں بعض مہلک امراض کے دوا شامل کرنے کے کامیاب تجربے کا اعلان کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک ابتدائی کامیابی ہے اور اگر اس کے مثبت نتائج سامنے آئے تو دنیا بھر میں مہلک امراض کے علاج پر اٹھنے والے اخراجات میں واضح کمی رونما ہو گی اور اس سے یقینی طور پر کم آمدنی والا طبقہ فائدہ اٹھا سکے گا۔
انڈوں میں جن امراض کے علاج کے لیے دوائیں شامل کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، اُن میں خاص طور پر سرطان شامل ہے۔ مبصرین کے مطابق انڈوں میں ایسے امراض کی دواؤں کا شامل کرنا علاج بالغذا کا تسلسل ہو گا۔ اس ریسرچ سے ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ انڈوں سے حاصل ہونے والی مرغیوں کی مجموعی صحت پر کس قسم کے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
مرغی کے انڈوں میں ’انٹرفیرنو بیٹا‘ قسم کی پروٹین کو شامل کرنے کی کوشش میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ پروٹین کی یہ قسم کینسر کی مہلک اقسام کے علاوہ ہیپاٹائٹس سی مرض کے لیے بھی شفا بخش ہے۔ جاپان کے اعلی تحقیقی ادارے نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے ایڈوانس انڈسٹریل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (AIST) کے ریسرچرز نے اس خاص پروٹین کو انڈوں میں منتقل کرنے کے سلسلے میں ابتدائی کامیابی حاصل کی ہے۔
سرطان کی 10 ممکنہ علامات
تحقیق اور چیریٹی کے برطانوی ادارے ’کینسر ریسرچ یو کے‘ کے مطابق نصف سے زائد افراد ایسی علامات سے گزرتے ہیں جو کینسر سے متعلق ہو سکتی ہیں لیکن وہ انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔
تصویر: Colourbox
کھانا ہضم کرنے میں پریشانی
اینڈرسن کینسر سینٹر کی ڈاکٹر تھیریزے بارتھولوميو بیورز کے مطابق اگر آپ کو کھانا ہضم کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے ملیں۔
تصویر: Fotolia/Jiri Hera
کھانسی یا گلے میں خراش
اگر آپ کو کھانسی ہے، گلے میں خراش بھی محسوس ہوتی ہے اور کھانسنے سے خون بھی آ جاتا ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ کینسر ہی ہو، لیکن احتیاط برتنا ضروری ہے۔ خاص طور پر اگر کھانسی زیادہ دنوں تک برقرار رہے۔
تصویر: Fotolia/Brenda Carson
پیشاب میں خون
ڈاکٹر بیوریس کے مطابق، ’’اگر پیشاب میں خون آتا ہے تو اس کی وجہ مثانے یا گردے کا کینسر ہو سکتا ہے لیکن انفیکشن کے باعث بھی ایسا ممکن ہے۔‘‘
تصویر: imago/eyevisto
مسلسل درد برقرار رہنا
ڈاکٹر بیورز بتاتی ہیں، ’’ہر طرح کا درد کینسر کی نشانی نہیں لیکن اگر درد برقرار رہے تو ایسا کینسر کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔‘‘ مثال کے طور پر سر میں درد رہنے کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی وجہ دماغ کا کینسر ہے لیکن پھر بھی ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔ پیٹ میں درد، رحم کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Adam Gregor
تِل یا کچھ اور؟
جسم پر تِل جیسا نظر آنے والا ہر نشان تِل نہیں ہوتا۔ ایسے نشانات اگر جلد پر ابھرنے لگیں تو ڈاکٹر کو ضرور دکھائیں۔ یہ جِلد کے کینسر کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/ Alexander Raths
زخم مندمل ہونے میں دقت
اگر کوئی زخم تین ہفتے کے بعد بھی نہیں بھرتا تو ڈاکٹر کو دکھانا انتہائی ضروری ہے۔
اگر ماہواری کے علاوہ بھی خون آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو خواتین کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کی وجہ رحم یا بچے دانی کا کینسر بھی ہو سکتی ہے۔
تصویر: Fotolia/absolutimages
وزن میں تیزی سے کمی
ڈاکٹر بیورز کے مطابق اگر آپ بغیر کسی وجہ کے مسلسل دُبلے ہوتے جا رہے ہیں تو اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ کینسر کا بھی اشارہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/rico287
گُٹھلیاں ہونا
آپ کو جسم کے کسی بھی حصے میں اگر گٹھلی یا گانٹھ محسوس ہو تو اس پر توجہ دیں۔ اگرچہ ہر گٹھلی خطرناک نہیں ہوتی لیکن چھاتی میں گٹھلی ہونا چھاتی کے کینسر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اسے ڈاکٹر کو فوری طور پر دکھائیں۔
تصویر: picture alliance/CHROMORANGE
نگلنے میں تکلیف
گلے میں کینسر کی ایک بہت اہم علامت کھانا نگلتے ہوئے تکلیف ہونا بھی ہے۔ ایسی صورت میں لوگ عام طور پر نرم کھانا کھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ڈاکٹر کے پاس نہیں جاتے، جو درست نہیں ہے۔
تصویر: Fotolia/Dasha Petrenko
10 تصاویر1 | 10
اب جاپانی ریسرچرز پولٹری کے ماہرین سے مل کر ’انٹرفیرنو بیٹا‘ قسم کی پروٹین کے حامل انڈوں سے مرغیوں کی افزائش کرنا چاہتے ہیں۔ جب یہ مرغیاں پروان چڑھ کر انڈے دیں گی اور اگر اُن میں بھی اس پروٹین کی موجودگی پائی گئی تو یقینی طور پر حتمی کامیابی حاصل ہو جائے گی۔ بعد میں ان مرغیوں سے حاصل ہونے والے انڈوں کے استعمال سے مزید نتائج حاصل کیے جائیں گے۔
کینسر اور یرقان کی مہلک اقسام کا علاج جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی بہت مہنگا ہے۔ اسی طرح ترقی پذیر اور غریب ممالک میں بھی یہ علاج کئی مریضوں کی دسترس سے باہر خیال کیا جاتا ہے۔ اگر انڈوں میں ’انٹرفیرنو بیٹا‘ قسم کی پروٹین شامل ہونا شروع ہو گئی تو غریب مریضوں کو خوراک کے ساتھ ساتھ علاج کی سہولت بھی میسر ہو جائے گی۔
سرطان سے بچیں
سرطان سے خود کو محفوظ رکھنا ممکن ہے۔ محققین کو اس بات کا علم ہے کہ کینسر کن وجوہات کی بناء پر ہوتا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ سرطان کے بہت سے خطرات کو ٹالا جا سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images
قسمت اپنے ہاتھ میں
سرطان کی تشخیص اچانک ہوتی ہے اور یہ کسی کے لیے بھی ایک بڑے صدمے سے کم نہیں ہوتی۔ سگریٹ نوشی سرطان کی اہم ترین وجوہات میں شامل ہے۔ تمباکو نوشی صرف پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب ہی نہیں بنتی بلکہ سرطان کی کئی اور قسموں کی وجہ بھی سگریٹ نوشی ہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
موٹاپا ’موت‘ ہے
سرطان کی ایک بڑی وجہ موٹاپا یا ضرورت سے زیادہ وزن ہوتا ہے۔ موٹاپے کی وجہ سے ہر قسم کا کینسر ہو سکتا ہے، خاص طور پر گردوں، مثانے اور خوراک کی نالی میں۔ فربہ خواتین میں رحم اور چھاتی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
جسمانی تربیت لازمی
جسمانی طور پر سست اور کاہل افراد اکثر سرطان کے مریض بن جاتے ہیں۔ جائزوں کے مطابق باقاعدگی سے اسپورٹس کرنے سے ٹیومر کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔ جسم کو حرکت دینے سے انسولین کی مقدار کم ہو جاتی ہے اور موٹاپے کا خطرہ بھی نہیں ہوتا۔ اس کے لیے پیدل چلنا اور تھوڑی دیر کے لیے سائیکل چلانا ہی کافی ہوتا ہے۔
تصویر: Fotolia/runzelkorn
شراب نوشی ایک اہم وجہ
شراب نوشی سے منہ، گلے، سانس اور خوراک کی نالی کا کینسر ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ شراب نوشی اور سگریٹ نوشی کے ملاپ سےسرطان کا خطرے دوگنا بڑھ جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ناقص گوشت
ریڈ میٹ یا سرخ گوشت سے معدے کا کینسر ہو سکتا ہے۔ اصل وجہ کے بارے میں تو کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن تحقیق بتاتی ہے کہ ریڈ میٹ اور معدے کے سرطان کا ایک دوسرے سے گہرا تعلق ہے۔ خاص طور پر گائے کا گوشت بہت زیادہ خطرناک ہے جبکہ محدود مقدار میں سور کا گوشت بھی سرطان کا باعث بن سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia
کوئلوں پر بار بی کیو
کوئلوں پر گوشت پکانے کے دوران پولی سائیکلک ہائیڈروکاربن مادہ بنتا ہے، جس سے سرطان کا خطرہ ہوتا ہے۔ جانوروں پر تجربات سے تو یہ بات ثابت ہو گئی ہے تاہم انسانوں پر گزشتہ کئی برسوں سے جاری تجربات سے ابھی تک حتمی طور پر اسے ثابت نہیں کیا جا سکا۔
تصویر: picture alliance/ZB
فاسٹ فوڈ سے پرییز کریں
غذا میں پھلوں، سبزیوں اور فائبر کا استعمال سرطان سے محفوظ رکھنے میں کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ ایک طویل عرصے سے جاری مطالعاتی جائزوں کے بعد محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پہلے سے لگائے جانے والوں اندازوں کے برخلاف صحت مند غذا سے کینسر ہونے کا خطرہ صرف دس فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
زیادہ شعاعیں، زیادہ نقصان
سورج کی روشنی سے نکلنے والی الٹرا وائلٹ ریز یا بالا بنفشی شعاعیں جسم میں داخل ہوتی ہیں۔ اس سے جلد کے کینسر کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس صورت حال میں استعمال کی جانے والی مختلف کریمیں جلد کو سورج کی تپش سے تو بچاتی ہیں لیکن جلد کا رنگ تبدیل ہونے کا مطلب ہے کہ ان شعاعوں کے اثرات جسم میں داخل ہو چکے ہیں۔
تصویر: dapd
جدید طریقہ علاج بھی مضر
ایکسرے کے دوران نکلنے والی شعاعیں موروثی خصوصیات کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ عام ایکسرے کے مقابلے میں کمپیوٹر ٹوموگرافی زیادہ نقصان دہ ہے۔ تاہم ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ بہت اشد ضروت میں ہی ٹوموگرافی کرائی جائے جبکہ ایم آر آئی کرانے سے صحت کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔
تصویر: picture alliance/Klaus Rose
انفیکشن کے ذریعے سرطان
رسولی یا پھوڑے یعنی ’ پاپی لوماواوائرس‘ کی وجہ سے رحم کے سرطان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ہیپیٹائٹس بی اور سی جگر کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس تصویر میں ہیلیکوبیکٹر پائرولی بیکٹیریا معدے میں داخل ہو کر کینسر کا سبب بنتا ہے۔ ان میں سے کئی وائرس ایسے ہیں، جن کے خلاف ٹیکے لگائے جاتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
مانح حمل گولیاں
مانح حمل گولیوں کے استعمال سے چھاتی کے سرطان کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ تاہم دوسری جانب ان گولیوں کی وجہ سے رحم مادر کے کینسر کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ ان کے استعمال کے نقصانات اپنی جگہ لیکن یہ گولیاں فائدے مند بھی ہیں۔
تصویر: Fotolia/Kristina Rütten
کینسر کبھی بھی ہو سکتا ہے
بے شک انسان ڈاکٹروں کے مشوروں پر عمل کرے اور احتیاط سے کام لے، لیکن پھر بھی سرطان لاحق ہو سکتا ہے۔ کینسر کے نصف سے زیادہ مریضوں میں غلط جینز قصور وار ہوتے ہیں یا اس میں عمر کا بھی عمل دخل بہت ہوتا ہے۔ برین ٹیومر یا دماغی سرطانی رسولیاں صرف موروثی وجوہات کی وجہ سے ہی نہیں بنتیں۔