1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'انڈیا کا نام بھارت کرنے کی درخواست آئی تو اس پر غور ہو گا'

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
7 ستمبر 2023

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی طرف سے ملک کا نام انڈیا سے بدل کر بھارت کرنے کی باضابطہ درخواست آئی تو اس پر غور ہو گا۔ بھارت میں ملک کے نام کی تبدیلی کے حوالے سے گرما گرم بحث جاری ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی آج کل جی 20 سربراہی کانرنس میں بھارتی ترقی اور اس کی تہذیب و ثقافت کو پیش کرنے کی مہم چلا رہے ہیںتصویر: SAJJAD HUSSAIN/AFP/Getty Images

ایک ایسے وقت جب بھارت میں یہ قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں کہ شاید مودی حکومت ملک کا نام انڈیا کے بجائے صرف بھارت کرنے پر غور کر رہی ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے یہ عالمی ادارہ ممالک کی جانب سے نام تبدیل کرنے کی درخواستوں پر غور کرتا ہے اور اگر بھارت نے ایسی درخواست کی تو اس پر یقیناً غور کیا جائے گا۔

انڈیا یا پھر بھارت، نیا تنازع کیا ہے؟

واضح رہے کہ مودی حکومت نے چند روز سے اپنے بعض سرکاری دستاویزات میں انڈیا کے بجائے بھارت لکھنا شروع کر دیا ہے جبکہ اب تک انگریزی کی تمام خط و کتابت میں انڈیا کا صدر یا انڈین وزیر اعظم لکھا جاتا رہا ہے۔

چاند مشن کی کامیابی کے بعد بھارت نے اولین سولر مشن بھی لانچ کر دیا

اس سے اب یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ مودی حکومت نے اپنی مربی تنظیم آر ایس ایس کے اس مطالبے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس میں انڈیا کے بجائے ملک کا نام بھارت ہونے کی بات کہی گئی ہے۔

مودی حکومت کی نئی پہل: 'ایک ملک، ایک انتخاب' زیرغور

 واضح رہے کہ بھارتی آئین میں ملک کا نام ''انڈیا،جو بھارت ہے'' کا جملہ درج ہے۔

اقوام متحدہ نے کیا کہا؟

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کے نائب ترجمان فرحان حق نے بدھ کے روز ترکی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال ترکی نے اپنا نام تبدیل کر کے ترکیہ رکھا تھا۔

برکس گروپ کے مقاصد کیا ہیں؟

09:45

This browser does not support the video element.

ان سے جب انڈیا کا نام بدلنے سے متعلق خبروں پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ترکی کے معاملے میں، ''ہم نے حکومت کی طرف سے ہمیں بھیجی گئی ایک رسمی درخواست کا مثبت جواب دیا۔ ظاہر ہے اگر ہمیں اس طرح کی درخواستیں ملتی ہیں، تو ہم ان پر غور کرتے ہیں جیسا کہ وہ آتی رہتی ہیں۔''

بھارت میں نام بدلنے پر تلخ بحث

کچھ روز پہلے ہی کی بات ہے بھارت میں کانگریس کی قیادت میں حزب اختلاف کے نئے اتحاد نے اپنے محاذ کا نام انڈیا رکھا تھا اور اب ایک حلقہ یہ بھی کہہ رہا ہے کہ مودی حکومت نے اسی انڈیا لفظ سے گریز کرنے کے لیے بھارت لکھنا شروع کیا ہے۔

بی جے پی پر تنقید کے لیے کانگریس کے سرکردہ رہنما ششی تھرور نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے دعوی کیا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح بھی بھارت کو انڈیا نام دینے کے مخالف تھے اور بی جے پی ایک بار پھر سے جناح کے نظریات کو ہی تقویت پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''جب کہ موضوع پر بحث جاری ہے، آئیے یاد کریں کہ یہ محمد علی جناح ہی تھے جنہوں نے 'انڈیا' نام پر اعتراض کیا تھا کیونکہ اس کا مطلب یہ تھا کہ ہمارا ملک برطانوی راج کی جانشین ریاست ہے اور پاکستان الگ ہونے والی ایک ریاست ہے۔ یہ جناح کا نظریہ ہے!''

ان کا مزید کہنا تھا، ''گرچہ انڈیا کو 'بھارت' کہنے پر کوئی آئینی اعتراض نہیں ہے، جو کہ ملک کے دو سرکاری ناموں میں سے ایک ہے، مجھے امید ہے کہ حکومت اتنی بے وقوف نہیں ہو گی کہ 'انڈیا' سے مکمل طور پر دستبردار ہو جائے، جس کی برانڈ ویلیو بے حساب ہے اور جو صدیوں پر محیط ہے۔''

ششی تھرور نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ اگر مودی حکومت کو حزب اختلاف کے اتحاد 'انڈیا' سے پریشانی ہے تو اس کا نام بدل کر بھارت بھی رکھا جا سکتا ہے، تاکہ بی جے پی ملک کے تاریخی نام کو بخش دے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا تھا،'' لڑائی NDA (حکمراں اتحاد) اور INDIA کے درمیان ہے، وزیر اعظم نریندر مودی اور انڈیا کے درمیان ہے، بی جے پی آئیڈیالوجی اور انڈیا کے درمیان ہے۔ اورآپ کو معلوم ہے کہ جب کوئی انڈیا کے خلاف کھڑا ہوتا ہے تو جیت کس کی ہوتی ہے۔''

پارلیمان کا خصوصی اجلاس اور مودی کا مشورہ

اس دوران وزیر اعظم مودی نے بدھ کے روز اپنے وزارتی ساتھیوں سے کہا کہ وہ بھارت اور انڈیا سے متعلق سیاسی تنازعہ سے گریز کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کو نشانہ بنانے کے لیے بہت سے دوسرے سیاسی ہتھکنڈے موجود ہیں۔

مودی کے کئی وزرا نے نام کی تبدیلی کی خبروں کو مسترد کیا ہے اور ان کا کہنا ہے یہ محض افواہ ہے۔ تاہم ایسی قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں کہ مودی حکومت نے پارلیمان کا جو خصوصی اجلاس طلب کیا ہے اس میں بعض اہم بل کی توقع ہے اور ممکن ہے کہ یہ بل بھی پیش کیا جائے۔  

آر ایس ایس سربراہ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ''ملک کے لوگوں کو انڈیا کی جگہ بھارت کہنے کی عادت ڈال لینی چاہئے کیونکہ یہ نام قدیم زمانے سے چلا آرہا ہے۔ اس نام کو آگے بھی جاری رہنا چاہیے۔ اب ہر جگہ انڈیا کی جگہ بھارت کا استعمال کیا جانا چاہیے۔''

موہن بھاگوت کی اس اپیل کے بعد حکمراں بھارتیہ جنتاپارٹی اور آر ایس ایس کی ذیلی تنظیموں نے بھی آئین سے انڈیا کا لفظ ہٹا نے کا مطالبہ تیز کر دیا ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا اولین آؤٹ ڈور سکیٹ پارک

03:08

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں