انکم ٹیکس ادا کرنے کے لیے میرے پاس پیسے نہیں ہیں، کنگنا رنوت
جاوید اختر، نئی دہلی
10 جون 2021
بھارتی اداکارہ کنگنا رنوت خود کو ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی اداکارہ ہونے کا دعویٰ اور ٹیکس دہندگان کی کم تعداد پر تشویش کا اظہار کرتی رہی ہیں۔
اشتہار
بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رنوت نے کہا ہے کہ گزشتہ برس 'کام نہیں ملنے‘ کی وجہ سے وہ پچھلے سال کے اپنے انکم ٹیکس کا نصف ادا نہیں کرسکی ہیں۔ تاہم انہوں کہا کہ اگر حکومت واجب الادا رقم پر سود عائد کرتی ہے تو انہیں کوئی شکایت نہیں ہوگی۔
کنگنارنوت نے اپنے انسٹا گرام پر لکھا ہے”گوکہ میں سب سے زیادہ ٹیکس سلیب میں آتی ہوں اور اپنی آمدنی کا45 فیصد ٹیکس کے طور پر ادا کرتی ہوں، گوکہ میں بھارت میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی اداکارہ ہوں لیکن زندگی میں پہلی مرتبہ میں اپنا آدھاٹیکس ادا نہیں کر سکی کیونکہ مجھے کام نہیں مل سکا۔"
مختلف امور پر متنازعہ بیانات دینے کے لیے مشہور اور خود کو ہندو قوم پرستی کاعلمبردار پکارنے نے والی اداکارہ کنگنا رنوت نے مزید لکھا، ”مجھے ٹیکس ادا کرنے میں تاخیر ہوگئی اور حکومت بقیہ واجب الادا رقم پر سود لگا رہی ہے لیکن اس کے باوجود میں اس اقدام کا خیر مقدم کرتی ہوں۔" انہوں نے لکھا، ”ذاتی طورپر یہ ہمارے لیے مشکل گھڑی ہوسکتی ہے لیکن ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ہم وقت سے بھی زیادہ طاقت ور بن سکتے ہیں۔"
کروڑ پتی بھارتی اداکاروں کی پہلی کمائی کیا تھی؟
امیتابھ بچن اور سلمان خان سمیت بالی ووڈ کے بہت سے روشن ستارے آج کروڑوں روپے کے مالک ہیں۔ لیکن ان کے چاہنے والوں کے لیے یہ جاننا بہت دلچسپ ہو گا کہ ان معروف فنکاروں کی پہلی کمائی کیا تھی؟
تصویر: Getty Images/A. Rentz
امیتابھ بچن
بھارت کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن فلموں میں آنے سے قبل ایک شپنگ کمپنی میں ملازمت کرتے تھے۔ اُن کو پہلی ملنے والی تنخواہ پانچ سو روپے تھی۔
تصویر: J. Tallis/AFP/Getty Images
سلمان خان
’دبنگ فیم‘ سلمان خان نے اپنا کیریئر اسٹیج ڈانس پرفارمر کے طور پر شروع کیا تھا۔ سلمان کو ایک ڈانس شو کے پچھتر روپے ملا کرتے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP
عرفان خان
معروف کیریکٹر ایکٹر عرفان خان اداکاری میں آنے سے قبل ٹیوشن پڑھایا کرتے تھے جس کے انہیں پچیس روپے ملے تھے۔
تصویر: STRDEL/AFP/Getty Images
کلکی کوچلن
کلکی اداکاری سے پہلے انگلینڈ کے ایک کیفے میں ویٹرس کا کام کرتی تھیں۔ اُن کی پہلی آمدنی چالیس پونڈ تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain
دھر میندر
شہرہ آفاق بولی ووڈ ہیرو دھرمیندر کو اُن کی پہلی فلم ’دل بھی تیرا ہم بھی تیرے‘ کے لیے کام کرناے کا معاوضہ اکیاون روپے ادا کیا گیا تھا۔
تصویر: AP
رندیپ ہڈا
بالی ووڈ کے مشہور ایکٹر رندیپ ہڈا آسٹریلیا میں ایک ریستوران میں بطور ویٹر کام کرتے تھے۔ اس کام کے لیے انہیں فی گھنٹہ آٹھ آسٹریلین ڈالر اجرت ملی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP
شاہ رخ خان
شاہ رخ خان آج بھارتی فلم انڈسٹری کے چوٹی کے ہیرو شمار ہوتے ہیں لیکن یہ کوئی نہیں جانتا کہ اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے سے قبل خان نے کیا کیا پاپڑ بیلے۔ شاہ رخ خان ٹرینوں میں ریزرو نشتیں کسی مسافر کے ہاتھ بیچ دیتے تھے اور اس طرح کچھ پیسے بنا لیا کرتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/Dinodia Photo Library
سونم کپور
قابل اور حسین اداکارہ اور معروف بھارتی اداکار انیل کپور کی صاحبزادی سونم کپور نے اپنی عملی زندگی کا آغاز اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے کیا تھا اور انہیں ماہانہ تین ہزار روپے تنخواہ ملتی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/L. Venance
رتک روشن
رتک روشن نے چائلڈ آرٹسٹ کی حیثیت سے سو روپے معاوضے کے بدلے کام کا آغاز کیا تھا۔
تصویر: Imago/Zuma Press
عامر خان
عامر خان نے فلموں میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کا آغاز کیا اور انہیں جو پہلی تنخواہ ملی وہ ایک ہزار روپے تھی۔
تصویر: 2008 Aamir Khan Productions
نصیرالدین شاہ
نصیرالدین شاہ بھارتی آرٹ فلموں کے ایک مایہ ناز اداکار ہیں۔ سوشل موضوعات پر اُن کی بیشتر فلمیں بار بار دیکھنے کے قابل ہیں۔ یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں کہ شاہ پہلی بار ایک فلم میں چتا کو آگ لگائے جانے کے ایک سین میں ارد گرد کھڑے تماشائیوں میں شامل تھے اور اس کام کے لیے انہیں ساڑھے سات روپے ملے تھے۔
تصویر: AP
عمران ہاشمی
رومانوی فلموں کے ہیرو عمران ہاشمی کو ایک مچھر مار دوا کے ٹی وی اشتہار میں کام کرنے کے عوض 2500 انڈین روپے بطور معاوضہ دیے گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/A. Rentz
12 تصاویر1 | 12
دعوی گمراہ کن
کنگنا رنوت انکم ٹیکس کے معاملے پر کافی سرگرم رہی ہیں۔ وہ ملک میں کم انکم ٹیکس دہندگان مدعے پر تشویش کا اظہار کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے چند ماہ قبل اداکارہ تاپسی پنّو اور فلم ساز انوراگ کشیپ کے دفتر پر انکم ٹیکس محکمہ کے چھاپے کے بعد کئی ٹوئٹ کر کے ان دونوں کو 'ٹیکس چور‘ اور 'غدار‘ کہا تھا۔
اشتہار
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس سے متعلق کنگنا رنوت کا دعویٰ گمراہ کن لگتا ہے کیونکہ بھارت میں حکومت سالانہ آمدنی کی بنیاد پر ہی ٹیکس عائد کرتی ہے اور اگر اداکارہ کو کام نہیں ملنے کی وجہ سے آمدنی نہیں ہوسکی تو ان پر اتنا ٹیکس کیوں کر عائد ہو گیا کہ وہ اسے ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں؟
ٹیکس امور کی ماہر چارٹرڈ اکاونٹنٹ گوری چڈھا کہتی ہیں، ”آپ پر اسی وقت انکم ٹیکس لگے گا جب آپ کی آمدنی ہوئی ہو۔ حکومت آپ کی پچھلے سال کی آمدنی پر ٹیکس لیتی ہے۔ آپ اسے تین تین ماہ پر ایڈوانس ٹیکس کے طور پر بھی ادا کرسکتے ہیں۔ لیکن وہ گزشتہ برس کے ٹیکس کی بات کر رہی ہیں۔ اس لیے ایڈوانس ٹیکس جیسی کوئی بات نہیں ہے۔ اس لیے وہ انکم ٹیکس ادا نہیں کرنے کا یہ کہتے ہوئے دفاع نہیں کرسکتی ہیں کہ کام نہیں تھا اس لیے نہیں ادا کرسکی۔"
ایک اور چارٹرڈ اکاونٹنٹ ویریندر یادو کہتے ہیں، ”کنگنا جس طرح کی بات کر رہی ہیں اس سے لگتا ہے کہ انکم ٹیکس ادا کرنے کی تاریخ اور اس کے بعد اس میں توسیعی مدت گزر جانے کے باوجود وہ پورا ٹیکس ادا نہیں کرسکیں جس کی وجہ سے محکمہ ٹیکس نے بقیہ ٹیکس پر سود کے ساتھ رقم کا ان سے مطالبہ کیا ہے۔"
ہندی سينما کی پہلی خاتون سپر اسٹار
پانچ فلم فيئر ايوارڈز جيتنے والی معروف اداکارہ سری ديوی چوبيس فروری کے روز زندگی کی بازی ہار گئيں۔ چون برس کی عمر ميں دنيا کو خيرباد کہنے والی سری ديوی نے اپنی زندگی ميں فلمی صنعت اور بر صغير کے شائقين کو بہت کچھ ديا۔
چار برس کی عمر ميں پہلی فلم
سری ديوی نے پہی مرتبہ صرف چار برس کی عمر ميں سن 1969 ميں ايک فلم ميں کام کيا تھا جس کے بعد وہ تامل، تيلگو، ملیايم اور کانڑا زبانوں کی مختلف فلموں ميں کام کرتی رہيں۔ بالی ووڈ کے اپنے سفر کا آغاز انہوں نے سن 1975 ميں جُولی فلم سے کيا۔ اس وقت ان کی عمر تيرہ برس تھی۔
تصویر: Vijaya Productions Pvt.
ستر اور اسی کی دہائيوں ميں کامياب فلميں
ہندی سينما ميں سری ديوی کو پہلی مرتبہ مرکزی کردار سن 1979 ميں ريليز ہونے والی فلم ’سولہواں ساون‘ ميں ملا تاہم شہرت کے اعتبار سے سن 1983 ميں بننے والی فلم ’ہمت والا‘ ان کے ليے يادگار ثابت ہوئی۔ بعد ازاں سری ديوی نے موالی، تحفہ، نيا قدم، ماسٹر جی، مقصد، نذرانہ، مسٹر انڈيا، وقت کی آواز اور چاندنی جيسی کئی کامياب فلموں ميں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
تصویر: STR/AFP/Getty Images
اپنے دور کی سب سے مہنگی اداکارہ
سن 1970 اور سن 1980 کی دہائيوں ميں سری ديوی سب سے زيادہ معاوضہ حاصل کرنے والے اداکاوں ميں شامل تھيں۔ صرف يہ ہی نہيں وہ اس دور کی کامياب اور معروف ترين خاتون ہيروئن تھيں اور انہوں نے ہندی کے علاوہ تامل اور تيلگو فلمی صنعتوں ميں بھی نام کمايا۔
تصویر: Getty Images/J. Gundu
’پچھلے ايک سو سال ميں بھارت کی سب سے زبردست اداکارہ‘
بھارتی حکومت نے فلم انڈسٹری کے ليے ان کی خدمات پر سن 2013 ميں سری ديوی کو پدم شری ايوارڈ سے نوازا، جو بھارت کا چوتھا اہم ترین سول ایوارڈ ہے۔ اس کے علاوہ کيريئر کے دوران انہيں تامل ناڈو، آندھرا پرنديش اور کيرالا کی رياستوں نے بھی مختلف اعزازات ديے۔ سی اين اين آئی بی اين کے سن 2013 ميں کرائے گئے ايک سروے ميں سری ديوی کو ’پچھلے ايک سو سال ميں بھارت کی سب سے زبردست اداکارہ‘ قرار ديا گيا۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Lopez
فلمی دنيا سے وقفہ اور پھر واپسی
سن 1997 ميں جدائی فلم ميں کام کرنے کے بعد سری ديوی نے فلمی دنيا سے کچھ سالوں کے ليے وقفہ ليا اور پھر سن 2012 ميں انگلش ونگلش ميں جلوہ گر ہوئيں۔ کئی سال بڑی اسکرين سے دور رہنے کے باوجود اس فلم ميں سری ديوی کی اداکاری نے نہ صرف بھارت بلکہ مغربی دنيا ميں بھی دھوم مچا دی۔
تصویر: Imago/ZUMA Press
5 تصاویر1 | 5
تحائف پر کروڑ وں روپے خرچ کیے
ماہرین کے خیال میں آمدنی پر 45 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا کنگنارنوت کا دعویٰ بھی غلط نظر آتا ہے۔ ویریندر یادو کہتے ہیں بھارت میں انکم ٹیکس کی زیاہ سے زیادہ شرح 35.88 فیصد ہے۔ حالانکہ اتنی زیادہ آمدنی والے لوگوں پر بعض محصولات بھی عائد کیے جاتے ہیں لیکن ان سب کے باوجود بھی انکم ٹیکس کی مجموعی شرح 45 فیصد نہیں بنتی ہے۔ دوسری طرف ایسے لوگوں کو بعض چیزوں میں چھوٹ بھی دی جاتی ہے۔
حال ہی میں ایک مقامی میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کنگنا رنوت نے رواں برس فروری میں اپنے بھائی اور بہنوں کو چار شاندار فلیٹ تحفے میں دیے۔ ان کی مجموعی قیمت چار کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ کہ گزشتہ برس اپنے بھائی کی شادی میں بھی کنگنا نے کافی رقم خرچ کی تھی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس شادی پر انہوں نے چھ کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔
کنگنا رنوت بالی ووڈ کی مصروف ترین اداکاروں میں شامل ہیں۔ وہ نیم فوجی دستے کے گیارہ جوانوں پر مشتمل وائی پلس سکیورٹی زمرہ حاصل کرنے والی بھارت کی پہلی اداکارہ بھی ہیں۔