انگلینڈ کو شکست دے سکتے ہیں، مصباح الحق
24 دسمبر 2011لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے ساتھ مقابلہ ان کی ٹیم کے لیے ایک کڑا امتحان ہو گا۔ انہوں نے کہا، ’’انگلینڈ کے ساتھ سیریز اہم ہونے کے ساتھ ساتھ سخت بھی ہے۔ انگلینڈ دنیا کی بہترین کرکٹ ٹیم ہے تاہم اگر ہم نے اپنی موجودہ فارم برقرار رکھی اور منظم انداز میں کھیلے تو ہم اسے شکست دے دیں گے۔‘‘
پاکستان کی ٹیم حال ہی میں بنگلہ دیش کو دو ٹی ٹوئنٹی میچوں، تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں اور دو ٹیسٹ میچوں میں شکست دینے کے بعد وطن واپس لوٹی ہے۔ رواں برس پاکستانی ٹیم کے لیے کافی بہتر ثابت ہوا ہے جس میں اس نے پانچ ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کی اور پانچ روزہ اور محدود اوورز کے میچوں سے کسی ایک میں بھی شکست کا سامنا نہیں کیا۔
مصباح الحق نے کہا، ’’بعض اچھے نتائج کے باوجود ہمیں اپنی بعض غلطیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے اور انتظامیہ اور کھلاڑی دونوں ہی ان پر قابو پانے کے لئے کوشاں ہیں۔‘‘
پاکستان نے اکتوبر اور نومبر میں متحدہ عرب امارات میں سری لنکا کو ٹیسٹ سیریز میں ایک صفر اور ایک روزہ میچوں میں چار ایک سے مات دی تھی۔
مصباح الحق 2010ء میں دورہ ء انگلینڈ کے دوران اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد ٹیسٹ کپتان بنے تھے۔ اس اسکینڈل کے نتیجے میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے تین کھلاڑی سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف برطانیہ میں جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
سن 2009ء میں پاکستان کے شہر لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کو اپنے تمام میچ نیوٹرل مقامات پر کھیلنا پڑ رہے ہیں۔ اسی وجہ سے انگلینڈ کے ساتھ ہونے والی سیریز بھی متحدہ عرب امارات میں منعقد کی جا رہی ہے۔ پاکستان اور انگلینڈ تین ٹیسٹ میچوں، چار ایک روزہ میچوں اور تین ٹونٹی ٹونٹی میچوں میں مد مقابل ہوں گے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا میچ 17 جنوری کو دبئی میں ہو گا۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: عابد حسین