انگیلا میرکل: جو وہ ہیں، وہ کیسے بنیں؟
10 ستمبر 2013جرمنی میں بائیس ستمبر کو ہونے والے وفاقی پارلیمانی انتخابات کے پیش منظر میں حکمران جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی خاتون سربراہ انگیلا میرکل کا شخصی خاکہ:
یہ نہیں کہا جا سکتا کہ انگیلا میرکل صرف پرسکون حالات میں ہی حکمرانی کر سکتی ہیں۔ جون میں انہیں روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں اچانک مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا۔ روسی صدر پوٹن چاہتے تھے کہ پہلے سے طے شدہ معاملات کے برعکس دوسری عالمی جنگ کے بعد کے دور میں سوویت فوج کے زیر قبضہ شکست خوردہ جرمنی کے مشرقی حصے سے روس لے جائے گئے فنی نوادرات کی ایک نمائش کے افتتاح کے موقع پر جرمن رہنما کو خطاب نہ کرنے دیا جائے۔
میرکل نے اپنا دورہء روس مختصر کر دینے کی دھمکی دی اور یوں صدر پوٹن کو ان کے ارادوں میں مات ہو گئی۔ یہ واقعہ اس امر کا ثبوت ہے کہ انگیلا میرکل میں مشکل صورت حال میں کس طرح کے فیصلے کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔
امریکی خفیہ ادارے نیشنل سکیورٹی ایجنسی NSA کی طرف سے جاسوسی کے حوالے سے جرمن چانسلر نے بالکل مختلف طرح کی سیاسی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ جرمنی کے بہت قریبی اتحادی امریکا نے جرمنی ہی میں اپنے دوستوں کی جاسوسی کی اور اس عمل میں جرمن خفیہ اداروں نے امریکا کا بھرپور ساتھ دیا۔ یہ صورت حال بھی داخلہ اور خارجہ سیاسی سطح پر کسی دھماکے سے کم نہیں تھی۔
معروف مؤرخ اَیڈگر وولفرَم کے بقول میرکل کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ وہ پہلے خاموش رہتی ہیں، مشاہدہ کرتی ہیں اور پھر کچھ تاخیر سے فیصلے یا اظہار رائے کرتی ہیں۔ ایڈگر وولفرَم کے مطابق میرکل کا رویہ ایسا ہوتا ہے کہ وہ پہلے تو تمام متنازعہ معاملات میں سے ہوا نکال دیتی ہیں اور پھر آخر میں اکثریتی رائے کی طرفدار بن جاتی ہیں۔ یہ ایک ایسی سیاسی صلاحیت ہے جس کے تحت وہ معاملات کو نظر انداز کرتے ہوئے ان پر توجہ دیتی ہیں۔
اپنی سیاسی پختگی کا اظہار میرکل خاص طور پر یورپی سیاست میں کرتی ہیں۔ سن 2008ء سے اب تک بحرانوں پر قابو پانے والی شخصیت کے طور پر ہر کوئی میرکل کی طرف ہی دیکھتا ہے۔ یونان کو درپیش مالیاتی بحران کے پیش نظر میرکل یورو کو بچانے کی کوشش میں ہیں۔ ایتھنز کیا پورے جنوبی یورپ میں انسان ان کے بارے میں بات کرتے ہوئے خوش نہیں ہوتا لیکن بین الاقوامی سطح پر میرکل کی یورو سے متعلق سیاست کی حمایت اس تنقید سے کہیں زیادہ ہے۔
1945ء کے بعد کی جرمن تاریخ میں کسی بھی سیاستدان کی صلاحیتوں کا اندازہ اس سے کم نہیں لگایا گیا جتنا کہ میرکل کی اہلیت کا۔ میرکل کی سوانح عمری لکھنے والی خاتون صحافی جیکولین بوائزن کے بقول مشرقی جرمنی کے نیم شہری علاقے میں ایک پادری کے گھر پیدا ہونے والی انگیلا میرکل کسی تصوراتی دنیا میں نہیں رہتیں بلکہ وہ اعداد و شمار، معلومات اور حقائق کی بنیاد پر اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں۔
’مزدوروں اور کسانوں کی ریاست‘ کہلانے والے سابقہ مشرقی جرمنی میں میرکل نے اپنا بچپن اور جوانی تو گزاری لیکن GDR میں وہ کوئی اپوزیشن کارکن نہیں تھیں۔ میرکل دوسروں کے ساتھ میل ملاپ میں محتاط رہتی ہیں لیکن وہ بات بڑی توجہ سے سنتی ہیں اور جوانی میں ان کے قریب یا ہم عصر رہنے والے لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی ابلاغ کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔
میرکل 35 برس کی عمر میں جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک کے آخری وزیر اعظم دے میزیئر کی نائب پریس ترجمان بن گئی تھیں۔ 1994ء میں چانسلر کوہل نے انہیں وفاقی وزیر ماحولیات مقرر کر دیا۔ 1998ء میں میرکل اپنی پارٹی CDU کی سیکرٹری جنرل بنیں اور سن 2000ء میں سربراہ۔ 2005ء میں وہ پہلی مرتبہ جرمن سربراہ حکومت یا وفاقی چانسلر بنیں اور 2009ء میں دوسری مرتبہ۔ اب وہ تیسری مرتبہ چانسلر کے عہدے کے لیے امیدوار ہیں۔