انگیلا میرکل کی مقبولیت میں کمی
12 مئی 2016جرمنی میں 2017 ء میں ہونے والے وفاقی پارلیمانی انتخابات سے پہلے کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق جرمن باشندوں کی دو تہائی تعداد جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی چوتھی مدت اقتدار کی مخالف ہے۔ یہ نتائج ایسے کئی دوسرے عوامی جائزوں کی بازگشت ہیں، جن میں حکمران اتحاد کے لئے بہت کم حمایت دیکھنے میں آئی ہے۔
ایک نئے جائزے کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جرمن عوام چانسلر میرکل کو 11 برس سے مسلسل اقتدار میں دیکھ کر اب تھک چکے ہیں۔
جرمن میگزین 'سیسیرو' کے لئے اعداد و شمار جمع کرنے والی ایک کمپنی 'ایزا' کی جانب سے کیے گئے اس سروے کے مطابق سروے میں شامل محض 36 فی صد افراد کا کہنا تھا کہ وہ 2017 ء کے انتخابات میں میرکل اور ان کے کرسچیئن ڈیموکریٹس کو حکومت بناتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
چانسلر میرکل کو ان کی مہاجرین کے حوالے سے موجودہ پالیسی پر تنقید کا سامنا ہے، جس کے تحت 1.1 ملین مہاجرین، جن میں سے بیشتر کا تعلق جنگ زدہ مشرق وسطی کے خطے سے ہے، گزشتہ برس جرمنی پنہچے تھے۔
اس تعداد میں اس سال کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کی وجہ بلقان کے اس مرکزی روٹ کا بند ہونا ہے، جسے مہاجرین جرمنی آمد کے لئے استعمال کرتے تھے ۔
حالیہ کئی جائزوں کے مطابق سیاسی جماعت 'سی ڈی یو' اور 'سی ایس یو' کی حمایت میں 33 فی صد کمی ہوئی ہے۔ دونوں جماعتوں میں مہاجرین کے معاملے پر اختلافات کے باعث تناؤ میں اضافہ بھی ہوا ہے۔
دوسری جانب تارکین وطن کی مخالف جماعت 'اے ایف ڈی' ایک معمولی جماعت سے بڑھ کر 15 فیصد جرمن عوام کی حمایت یافتہ جماعت بن گئی ہے۔