1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوباما۔کرزئی ملاقات آج ہو گی

12 مئی 2010

امریکہ نے افغانستان کو یقین دلایا ہے کہ وہ اسے تنہا نہیں چھوڑے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سوویت دَور کی لاپرواہی دہرائی نہیں جائے گی۔ یہ مؤقف افغان صدر حامد کرزئی کی باراک اوباما سے ملاقات سے قبل سامنے آیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن افغان صدر ‍حامد کرزئی کے ساتھتصویر: AP

امریکہ اور افغانستان کے درمیان منگل کو اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے ہیں۔ ان مذاکرات کی صدارت امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کی جبکہ افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ دونوں جانب کے سفارت کار، دفاعی، عسکری اور خفیہ اداروں کے اعلیٰ اہلکار بھی شریک ہوئے۔

امریکی صدر باراک اوباما اور افغان صدر حامد کرزئیتصویر: AP

کابل اور واشنگٹن حکام کے درمیان افغانستان میں حکومتی سطح پر بدعنوانی پر گزشتہ کچھ عرصے سے چلی آ رہی تلخی کے بعد اس اعلیٰ سطحی رابطے میں باہمی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

یہ اجلاس انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوا، جو رواں برس صدر باراک اوباما کے دورہ افغانستان کے بالکل برعکس تھا۔ اس وقت انہوں نے وہاں محض چھ گھنٹے گزارے اور اپنے میزبان کرزئی کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں بھی پوری طرح شریک نہیں ہوئے۔

آج باراک اوباما وائٹ ہاؤس میں اپنے افغان ہم منصب حامد کرزئی سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس موقع پر دونوں رہنما ایک مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب بھی کریں گے۔

ہلیری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ افغانستان کے ساتھ طویل المدتی تعلق کا خواہاں ہے اور دونوں جانب سے تعلقات پر منفی اثر ڈالے بغیر کسی معاملے پر مختلف نظریات کا اظہار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی افغانستان میں ایک ذمہ دارانہ اور باترتیب بین الاقوامی جنگی مشن کی طرف بڑھ رہے ہیں اور افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹستصویر: AP

امریکہ کی جانب سے آئندہ برس جولائی میں افغانستان سے اپنی افواج کے انخلاء کا عمل شروع کرنے کا ہدف مقرر کرنے پر وہاں متعدد حلقے تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ امریکہ 1989ء کی طرح ایک مرتبہ پھر ان کا ساتھ چھوڑ دے گا۔ تاہم کلنٹن نے ان خدشات کو دُور کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی لاپرواہی کا مظاہرہ پھر نہیں کیا جائے گا اور یہ بات صدر باراک اوباما واضح کر چکے ہیں۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے پینٹا گون میں افغان دفاعی اور خفیہ اداروں کے اعلیٰ اہلکاروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے بھی کہا کہ کابل کے ساتھ واشنگٹن کا تعلق طویل المدتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلق دیرپا ہونا چاہئے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں