1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوباما کا کانگریس سے پہلا خطاب

25 فروری 2009

اوباما کے خطاب میں مالیاتی بحران کا موضوع چھایا رہا اور انہوں نے اس صورتحال میں عوام سے پر امید رہنے کی اپیل کی۔

کانگریس میں باراک اوبام کے استقبال کا منظرتصویر: AP

امریکی صدر باراک اوباما نے واشنگٹن میں کانگریس کے دونوں ایوانوں سے اپنے پہلے خطاب میں اس امید کا اظہار کیا کہ کمزور اقتصادی صورتحال کے باوجود، امریکہ موجودہ مالیاتی بحران پر قابو پا لے گا اور ایک نئے مزید طاقتور ملک کے طور پرسامنے آئے گا۔ اپنے خطاب میں اوباما نے صحت سے متعلق امور اور متبادل توانائی کو فروغ دینے کے منصوبوں میں اصلاحات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کے لئے اپنی ذمہ داریاں محسوس کرنے اور مستقبل کی صحیح منصوبہ بندی کرنے کا وقت آگیا ہے۔


اوباما نے ان افراد کو تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے حیثیت نہ ہونے کے باوجود مہنگے گھر خریدے اور ان بینکوں پر بھی تنقید کی جنہوں نے ان گھروں کو خریدنے کے لئے قرضہ فراہم کیا ۔ ساتھ ہی انہوں ان سیاستدانوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نےامیرافراد کو فائدہ پہنچانے کے لئے ٹیکس کے قوانین میں ردوبدل کیں۔

باراک اوباما خطاب کرتے ہوئےتصویر: AP


اوباما نے قریب 790 بلین ڈالرمالیت کے معاشی استحکامی پروگرام کے حوالے سے کہا کہ ممکن ہے مالیاتی نظام کو مستحکم کرنے کے لئے مزید رقم درکار ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ امدادی پیکج بینکوں کے لئے نہیں بلکہ اصل میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہے۔ امدادی پیکج کے منظوری کے حوالے سے کانگریس کے تعاون کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ فیصلہ کرنا لازمی تھا کیونکہ ہم اپنی قوم کو کساد بازاری کے سپرد نہیں کر سکتے۔ ساتھ ہی انہوں نے عوام کو اس بات کی ضمانت دی کہ بینکوں میں ان کی رقوم محفوظ ہیں اورملک کے مالیاتی نظام پرانہیں مکمل بھروسہ ہے۔ ساتھ ہی انہیں سب سے زیادہ تشویش اس بات کی ہے کہ بینک جلد ہی اپنے صارفین کو قرضے فراہم کرنا شروع کر دینگے کہ جس سے اقتصادی ترقی شروع ہونے سے قبل ہی رک سکتی ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لئے اوباما نے ایک نیا فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا جس سے گاڑیاں خریدنے والوں اور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مندوں کو قرضے فراہم کئے جا سکیں گے۔

اوباما کے بقول وہ آٹو موبائل انڈسٹری کو دوبارہ اس کے پیروں پرکھڑا کرنا چاہتے ہیں لیکن موٹرگاڑیوں کی صنعت کو ان کے غلط فیصلوں اور روایات سے نہ بچا سکتے ہیں اور نہ وہ ایسا چاہتے ہیں۔ کانگریس سے اپنےخطاب میں انہوں نےعراق مشن کےخاتمے اورگوانتانامو بے کے بند کرنے کے اپنے فیصلوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان سے امریکہ دنیا بھر میں اور مظبوط ہو گا۔


دونوں ایوانوں سے خطاب کے موقع پر کانگریس کے اراکین اور سینیٹرز نے ان کا کھڑے ہو کر استقبال کیا۔ ایک گھنٹے پر محیط باراک اوباما کے خطاب میں مالیاتی بحران کا موضوع چھایا رہا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں