اوباما کی صدارتی امیدوار کے طور پر باضابطہ نامزدگی
28 اگست 2008امریکی تاریخ میں ریاست Illinois میں شکاگوسے تعلق رکھنے والے 47 سالہ اوباما وہ پہلے سیاہ فام سیاستدان ہیں جنہیں امریکہ میں دونوں بڑی جماعتوں ڈیمو کریٹک پارٹی اور ری پبلکن پارٹی میں سے کسی ایک نے اپنا صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔
بیراک اوباما کو پارٹی کا صدارتی امیدوار نامزد کرنے کے لئے ڈینور میں کئی روزہ قومی اجتماع کے دوران مقامی وقت کے مطابق بدھ کی رات، جب یورپ اور ایشیا میں جمعرات کی صبح ہو چکی تھی، کنویشن کے مندوبین کی طرف سے رائے دہی ابھی جاری تھی کہ سابقہ خاتون اول اور امریکی سینیٹ کی رکن ہیلری کلنٹن نےریاست نیویارک کے مندوبین کی طرف سے رائے دہی کے دوران یہ تجویز پیش کردی کہ اوباما کو متفقہ رائے سے نامزد کیاجانا چاہیئے۔
اس تجویز کے بعد کنویشن کے مندوبین نے بیراک اوباما کو اں کے حق میں آواز بلند کرکے متفقہ رائے سے صدارتی امیدوار نامزد کردیا۔ نومبر میں ہونے والے الیکشن میں اوباما کے حریف امیدوار ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر جان میک کین ہوں گے۔
امریکہ میں نیشنل ڈیموکریٹک کنویشن کے تیسرے روز جن بہت اہم مقررین نے ہزاروں مندوبین سے خطاب کیا ان میں سابق صدر بل کلنٹں بھی شامل تھےاور ماضی میں صدارتی انتخابی دوڑ میں شامل رہ چکنے والے سینیٹر جان کیری کے علاوہ سینیٹر جو بائیڈن بھی جنہیں بدھ کی رات پارٹی کنویشن میں باضابطہ طور پر بیراک اوباما کا نائب صدارتی امیدوار بھی نامزد کردیا گیا۔
ڈینور میں جاری کنویشن میں بیراک اوباما کی صدارتی امیدوارکے طور پر کامیاب نامزدگی کا باقاعدہ اعلان امریکی ایوان نمائندگان کی خاتون اسپیکر نینسی پیلوسی نے کیا۔
بیراک اوباما جو اس کنویشن کے اختتام پر مندوبین سے جمعرات کے روز خطاب کریں گے، اپنی نامزدگی کو قبول کرلیں گے۔ ان کے ایک قریبی مشیر کے بقول اس موقع پر اپنی تقریر میں اوباما امریکہ میں ایسی وسیع تر سیاسی تبدیلیوں کی وکالت بھی کریں گے جن کی توقع امریکی عوام ان سے کرتے ہیں۔