’اوبر‘ ڈرائیورز اب اپنی تنظیم بنا سکتے ہیں
11 مئی 2016دنیا کے مختلف ممالک میں ٹیکسی کی سہولت مہیا کرنے والی اسمارٹ فون ایپ’ اوبر‘ کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے نیو یارک میں اس کے 35.000 ڈرائیورز کے لیے ایک خود مختار تنظیم قا ئم کی جا سکے گی۔ یہ نئی تنظیم انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف میکینسٹ 'آئی اے ایم' کے ماتحت کام کرے گی، جو شہر میں چلنے والی' بلیک کار سروس' کے ڈرائیورز کی نمائندہ مزدور یونین ہے۔
اوبر کے ترجمان 'ڈیوڈ پلوفے' نے ایک بیان میں کہا، ''اس معاہدے سے اوبر اور ہمارے ڈرائیورز کے درمیان رابطے کو بہتر ہوں گےاور ڈرائیورز کو آزادی کے ساتھ کام کرنے میں مدد ملے گی۔'' تاہم یہ نئی تنظیم ایک یونین کے طور پر کام نہیں کرے گی۔ اوبر نے اپنے ڈرائیورز کو یہ کہتے ہوئے اپنے ملازمین تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے کہ وہ آزاد اور خود مختار کنٹریکٹرز ہیں۔
یہ معاہدہ کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد سامنے آیا ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی کار شیئرنگ کی صنعت میں ڈرائیورز کو کام کرنے کی شرائط اور منافع پر بات کرنے کا حق دینے کے لیے اوبر کے سخت موقف میں نرمی آئی ہے۔اس پانچ سالہ معاہدے کی رو سے اوبر اور اس تنظیم کے نمائندوں کے درمیان باقاعدگی سے اجلاس ہوں گے اور اگر کوئی ڈرائیور محسوس کرے کہ اسے غلط نکالا گیا ہے تو وہ ایک پینل کے سامنے اپیل دائر کر سکتا ہے۔
اوبر ٹیکسی کمپنی کو ڈرائیورز کی طرف سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ ادائیگی کی شرح اور دیگر فوائد میں کمی کے سبب اوبر پر ذریعہ آمدنی کے حوالے سے بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس سال فروری میں سینکڑوں ڈرائیوروں نے نیو یارک میں اس کمپنی کے دفاتر کے سامنے احتجاج کیا تھا۔
اس سمارٹ فون ایپ کو دنیا بھر میں روایتی ٹیکسی ڈرائیوروں کی طرف سے بھی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے، جنہیں غیر منصفانہ مقابلے کے ساتھ ساتھ، قانونی مسائل بشول ٹیکس پر سوالات اور سلامتی خدشات پر کچھ جگہوں پر پابندی کے حوالے سے شکایات ہیں۔
نیو یارک تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ ڈرائیورز کے فوائد کے لیے ایک فنڈ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں ریٹائرمنٹ کے وقت بچت اکاؤنٹس اور کام کے دورانیے کے علاوہ وقت پر ادائیگی بھی شامل ہیں۔