1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوسطاﹰ فی عورت کے اڑھائی بچے، عالمی رپورٹ

17 اکتوبر 2018

رپورٹ برائے عالمی آبادی کے مطابق اس وقت دنیا میں اوسطاﹰ فی عورت کے اڑھائی بچے ہیں۔ ساٹھ کی دہائی میں فی عورت بچوں کی تعداد اس سے دوگنا تھی۔ صنعتی اور ترقی پذیر ممالک کی خواتین کے بچوں کی تعداد میں بھی بڑا فرق ہے۔

Somalia Mogadischu | Flüchtlingsunterkunft
تصویر: DW/S. Petersmann

اقوام متحدہ کی سالانہ رپورٹ برائے عالمی آبادی کے مطابق صنعتی ممالک میں ایک خاتون اوسطاﹰ 1.7 بچے پیدا کرتی ہے۔ اس کے برعکس غریب ممالک میں ایک خاتون کے اوسطاﹰ بچوں کی تعداد چار بنتی ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’یو این ایف پی اے‘ کی سن 2018 کی رپورٹ کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں خواتین کو اکثر اپنی مرضی سے زیادہ بچے پیدا کرنے پڑتے ہیں جبکہ صنعتی ممالک میں معاملہ اس کے بالکل برعکس ہے۔

افریقہ میں بچوں کی تعداد زیادہ

جن تینتالیس ممالک میں خواتین اوسطاﹰ چار بچے پیدا کرتی ہیں، ان میں سے اڑتیس ممالک براعظم افریقہ میں واقع ہیں۔ ان ممالک میں بچوں کی شرح پیدائش اس وجہ سے بھی زیادہ ہے کہ عوام میں مانع حمل کے طریقوں کے حوالے سے آگاہی کی کمی ہے۔

’پاکستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کسی ایٹم بم سے کم نہیں‘

 دوسری جانب افریقہ کے جنوبی ممالک میں سالانہ تقریباﹰ بیس ملین  خواتین نہ چاہتے ہوئے بھی حاملہ ہو جاتی ہیں۔ جرمنی کے مقامی ادارہ برائے عالمی آبادی کی ڈائریکٹر ریناٹے بئیر کہتی ہیں کہ اس جنوبی افریقی خطے میں ہر دوسری خاتون مانع حمل چاہتی ہے جبکہ بہتر سہولیات اور آگاہی کے پروگراموں سے ان کی مدد کی جا سکتی ہے۔ ان کے مطابق ان ممالک میں صحت عامہ کے شعبے میں بہتری کے ساتھ ساتھ عوامی رائے میں تبدیلی بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس عالمی رپورٹ میں صحت کے شعبے کے حوالے سے خدمات کو وسعت دینے پر خاص زور دیا گیا ہے۔ خاص طور پر مانع حمل کی ادویات جیسی سہولیات کی فراہمی کو وسیع پیمانے پر ممکن بنانے کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کسی خاص گروپ کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنائے بغیر ایسی خدمات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی طرف سے ’یو این ایف پی اے‘ کی بنیاد 1967ء میں رکھی گئی تھی۔ اس کے بنیادی مقاصد میں غریب ممالک کے غریب خاندانوں کو فیملی پلاننگ کے حوالے سے تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ان کے لیے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔  ’یو این ایف پی اے‘  عالمی آبادی کے حوالے سے جاری پروگراموں کو فنڈنگ فراہم کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔

ا ا / ع ح (یو این ایف پی، کے این اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں